نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر پاکستان کے مریضوں کیلئے امید کی کرن بنے گا: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر پورے پاکستان کے مریضوں کیلئے امید کی کرن بنے گا۔ورلڈ ہیڈ اینڈ نیک کینسر ڈے پر اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ورلڈ ہیڈ اینڈ نیک کینسر ڈے ہمیں اس سنگین بیماری کے خلاف شعور، احتیاط اور ہمدردی کا پیغام دیتا ہے، کینسر وہ خاموش قاتل ہے جو اکثر دیر سے تشخیص ہوتا ہے اور ہزاروں جانیں نگل لیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی، گٹکا، پان، شراب اور ناقص طرزِ زندگی کینسر کے بنیادی اسباب ہیں، الحمدللہ، پاکستان کا پہلا “نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر”تیزی سے تعمیر ہو رہا ہے۔مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر جلد ہی نا صرف پنجاب بلکہ پورے پاکستان کے مریضوں کیلئے امید کی کرن بنے گا، نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر میں کسی بھی سٹیج کے کینسر پیشنٹ کو انکار نہیں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے: مریم نواز
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے۔
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ احساس ذمہ داری کے ساتھ آزادی صحافت جمہوریت کی اساس ہے، مضبوط جمہوری معاشرے کے لئے صحافت کا آزاد ہونا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافی معاشرتی انصاف کے محافظ اور عوام کی آواز ہیں، ظلم، ناانصافی اور جھوٹ کو بے نقاب کرنے والے صحافی ہیرو ہیں، بحیثیت وزیر اعلیٰ آزادی صحافت کے تحفظ کی ضامن ہوں۔
سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کا پاک امریکا معاشی تعلقات مضبوط بنانے پر زور
ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے حکومت متعدد اقدامات کر رہی ہے، بے گھر صحافیوں کیلئے اپنی چھت کا خواب پورا کرنے کیلئے پرعزم ہیں، حق اورسچ کی راہ پر چلنے والے صحافیوں کے ساتھ ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ یہ دن منانے کا مقصد حق اور سچ کی پاداش میں قتل ہونے یا تکلیفیں سہنے والے صحافیوں کو یاد کرنا ہے، پنجاب میں صحافی اور صحافت محفوظ ہے، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے یہاں ان کے قتل و تشدد کے واقعات نہ ہوئے نہ ہی ہوں گے۔