پیپلزپارٹی کا این اے 129 کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
میڈیا سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون سے ہمارا ایسا کوئی معاہدہ نہیں کہ پیپلزپارٹی ضمنی الیکشن میں نون لیگ کے مد مقابل الیکشن نہیں لڑے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلزپارٹی نے میاں اظہر کے انتقال کے بعد خالی ہونے والی این اے 129 کی نشست پر ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔ میڈیا سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی نیر بخاری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون سے ہمارا ایسا کوئی معاہدہ نہیں کہ پیپلزپارٹی ضمنی الیکشن میں نون لیگ کے مد مقابل الیکشن نہیں لڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو بیرون ملک ہیں آج میں ان سے مشاورت کروں گا، مشاورت کے بعد جلد پیپلزپارٹی کے امیداروں سے درخواسیتیں لینے کی تاریخ دوں گا۔ نیر بخاری کا مزید کہنا تھا کہ ہم حلقہ این اے 129 سے الیکشن لڑنے کے لئے اپنا پراسیسز مکمل کریں گے۔ واضح رہے گزشتہ عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کے امیدوار اورنگزیب برکی تھے، جو میاں اظہر سے الیکشن ہار گئے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ضمنی الیکشن
پڑھیں:
باقاعدگی سے میک اپ کرنیوالی خواتین کس خطرناک بیماری میں مبتلا ہوسکتی ہیں؟
ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وہ خواتین جو باقاعدگی سے میک اپ کرتی ہیں ان کے بعد کی عمر میں دمے کے مرض میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
امریکا کے نیشنل ہارٹ، لنگ اینڈ بلڈ انسٹیٹیوٹ میں کی جانے والی تحقیق میں لِپ اسٹک، آئی شیڈو اور مسکارا جیسی میک اپ کی اشیاء اور زندگی کے بعد کے حصے میں سامنے آنے والی دمے کی علامات کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے۔
تقریباً 40 ہزار افراد پر کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ خواتین جو نقلی ناخن، کیوٹکل کریم، بلش اور لپ اسٹک کا استعمال کرتی تھیں ان کے دمے میں مبتلا ہونے کے امکانات 47 فی صد زیادہ تھے۔
صرف بلش اور لپ اسٹک کا ہفتے میں پانچ یا پانچ سے زیادہ بار کا استعمال بیماری کے خطرات میں 18 فی صد تک کا اضافہ سامنے آیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ اس تعلق سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ان اشیاء سے خطرات میں اضافہ ہوا بلکہ ان پروڈکٹس میں استعمال ہونے والے ایک جیسے کیمیکل اس کا سبب ہوسکتے ہیں۔
جرنل انوائرنمنٹ انٹرنیشنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں 12 برس سے زیادہ عرصے تک حاصل کیا گیا ڈیٹا استعمال میں لایا گیا جو کہ 41 مختلف بیوٹی پراڈکٹس کے استعمال پر مشتمل تھا۔