سپریم کورٹ کے 2ایڈہاک ججز مدت پوری ہونے پرعہدے سے سبکدوش
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
سپریم کورٹ کے 2ایڈہاک ججز مدت پوری ہونے پرعہدے سے سبکدوش WhatsAppFacebookTwitter 0 28 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)سپریم کورٹ میں جسٹس طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم خان کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
تقریب کا اہتمام چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی جانب سے کیا گیا، تقریب میں سپریم کورٹ کے ججز نے بھرپور شرکت کی، چیف جسٹس پاکستان نے سبکدوش ججوں کی عدالتی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی نے کہا کہ جسٹس طارق مسعود اور مظہر عالم خان نے فوجداری مقدمات میں نمایاں کردار ادا کیا، دونوں ججز پر مشتمل بینچ نے 2ہزار220 فوجداری مقدمات کے فیصلے کیے۔
انہوں نے کہا کہ 7196 مقدمات میں سے 30 فیصد فیصلے دونوں ججز نے سنائے، فیصلے دیانت، قانون فہمی اور اصولی طرزِ عمل کا مظہر تھے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ دونوں جج صاحبان کی قانون پر گہری دسترس قابل ستائش ہے، ان کے فیصلے وکلا برادری کے لیے قیمتی نظائر ثابت ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ باوقار انداز، شائستگی اور آئینی اصولوں سے وابستگی ان کی پہچان رہی، سبکدوشی ایک عظیم عدالتی عہد کا اختتام ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپانچ اگست کا احتجاج، اجازت نہ ملنے کی صورت میں پی ٹی آئی کا پلان بی سامنے آگیا پانچ اگست کا احتجاج، اجازت نہ ملنے کی صورت میں پی ٹی آئی کا پلان بی سامنے آگیا سپریم کورٹ،عمران خان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی 8اپیلیں کل سماعت کیلئے مقرر وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کی زیر صدارت میں ڈریپ کی میڈیکل ڈیوائسز کی ڈیجیٹلائزیشن کا جائزہ اجلاس آپریشن سندورکی ناکامی، بھارت نے جعلی مقابلوں میں پاکستانیوں کو شہید کرکے دہشتگرد قرار دینے کا منصوبہ دوبارہ شروع کردیا معیشت کی ڈیجیٹائزیشن ضروری، شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی: وزیراعظم اسلام آباد میں گدھے کا گوشت ، فوڈ اتھارٹی کی کارروائی پر اہم تفصیلات سامنے آگئیںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ کا عمر قید کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ میاں بیوی میں جھگڑا نہیں تھا تو ساس سسر کو قتل کیوں کیا؟ دن دیہاڑے 2 لوگوں کو قتل کر دیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ بیوی ناراض ہوکر میکے بیٹھی تھی۔ ملزم کے وکیل پرنس ریحان نے عدالت کو بتایا کہ میرا موکل بیوی کو منانے کے لیے میکے گیا تھا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب آپ تو لگتا ہے بغیر ریاست کے پرنس ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ 2 بندے مار دیے اور ملزم کہتا ہے مجھے غصہ آگیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے سوال کیا کہ بیوی کو منانے گیا تھا تو ساتھ پستول لے کر کیوں گیا؟۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ مدعی بھی ایف آئی آر کے اندراج میں جھوٹ بولتے ہیں۔ قتل شوہر نے کیا، ایف آئی آر میں مجرم کے والد خالق کا نام بھی ڈال دیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو۔
واضح رہے کہ مجرم اکرم کو ساس سسر کے قتل پر ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی جب کہ لاہور ہائیکورٹ نے سزا کو سزائے موت سے عمرقید میں تبدیل کردیا تھا۔