اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے پاکستان میں نیدرلینڈز کی سفیر ہینی ڈی وریز (H.E. Mrs. Henny de Vries) نے وزارت خزانہ میں الوداعی ملاقات کی۔وزیر خزانہ نے پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان دیرینہ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور مستحکم کرنے میں ہینی ڈی ویریز کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے خصوصاً تجارت اور کاروبار سمیت مختلف شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کے لیے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان میں سرگرم ڈچ کمپنیوں کے مثبت کردار اور ان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں شراکت کو بھی سراہا۔ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے سفیر کو پاکستان میں حالیہ معاشی پیش رفت سے آگاہ کیا جن میں خودمختار کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، سکیورٹی صورتحال میں استحکام اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ شامل ہیں جو تمام کلیدی شعبوں میں پائیدار استحکام کا نتیجہ ہیں۔

انہوں نے حکومت کی اقتصادی حکمت عملی پر روشنی ڈالی جو پائیدار، جامع اور برآمدات پر مبنی ترقی پر مرکوز ہے۔ وزیر خزانہ نے حال ہی میں پیش کیے گئے وفاقی بجٹ میں شامل مالیاتی فریم ورک پر بھی روشنی ڈالی جس میں سماجی تحفظ اور دفاعی اخراجات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ سبسڈی اور قرضوں کی ادائیگی کے اخراجات میں نمایاں کمی کو متوازن انداز میں شامل کیا گیا ہے۔

اس محتاط پالیسی کے باعث رواں سال بجٹ میں مجموعی اضافہ صرف 1.

9 فیصد تک محدود رہا ہے جو گزشتہ برسوں کے 9 سے 10 فیصد اضافے کے مقابلے میں ایک واضح فرق ہے۔سفیر ہینی ڈی وریز نے پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام کے حصول پر اطمینان کا اظہار کیا اور ملک کے موجودہ ترقیاتی راستے کی تعریف کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان طویل مدتی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کی جانب اپنا سفر جاری رکھے گا۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان میں

پڑھیں:

سانحہ مریدکے کی شفاف تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بایا جائے، تنظیمات اہلسنت

اہلسنت قائدین نے کہا کہ اگر وزیرِاعلیٰ اپنا موقف درست ثابت کرنا چاہتی ہیں تو وہ فوری طور پر جوڈیشل کمیشن قائم کریں تاکہ حقائق شفاف انداز میں قوم کے سامنے لائے جائیں، مختلف مکاتبِ فکر کے نمائندوں کو بیٹھا کر شہداء اہلِسنت کا مذاق اُڑانا اور تالیاں بجانا شرمناک فعل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ مریدکے میں ریاستی رویّے سے کروڑوں اہلِسنت کے دل چھلنی اور وہ غم و غصّے میں مبتلا ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ تنظیماتِ اہلِسنت پاکستان کے قائدین سابق وفاقی وزیر سید حامد سعید کاظمی، سابق وفاقی وزیر و سنی سپریم کونسل کے چیئرمین پیر محمد امین الحسنات شاہ، جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ و سابق ایم این اے ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیرالوری، مرکزی جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی امیر صاحبزادہ پیر میاں عبدالخالق القادری، تنظیمات اہلسنت پاکستان کے کوآرڈینیٹر پیر زادہ محمد امین قادری، پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، سنی اتحاد کونسل کے وائس چیئرمین صاحبزادہ حسن رضا، سنی تحریک کے سربراہ انجینئر ثروت اعجاز قادری، سابق ایم این اے صاحبزادہ میاں جلیل احمد شرقپوری، انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی صدر فیصل قیوم ماگرے، جمعیت علمائے پاکستان کی سپریم کونسل کے چیئرمین قاری زوار بہادر، پاکستان فلاح پارٹی کے چیئرمین محمد رمضان مغل، جمعیت علماء پاکستان (نیازی) کے سربراہ پیر سید معصوم نقوی، وفاق المساجد الرضویہ کے مرکزی صدر مفتی محمد مقیم خان، محمد اکرم رضوی اور دیگر نے وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز کی طرف سے کی گئی پریس کانفرنس پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ پریس کانفرنس حقائق کو مسخ کرنے، عوام کو گمراہ کرنے اور اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی ایک ناکام کوشش تھی۔
 
انہوں نے کہا کہ اگر وزیرِاعلیٰ اپنا موقف درست ثابت کرنا چاہتی ہیں تو وہ فوری طور پر جوڈیشل کمیشن قائم کریں تاکہ حقائق شفاف انداز میں قوم کے سامنے لائے جائیں، مختلف مکاتبِ فکر کے نمائندوں کو بیٹھا کر شہداء اہلِسنت کا مذاق اُڑانا اور تالیاں بجانا شرمناک فعل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ مریدکے میں ریاستی رویّے سے کروڑوں اہلِسنت کے دل چھلنی اور وہ غم و غصّے میں مبتلا ہیں۔ تحریکِ لبیک پاکستان سے سیاسی اختلاف ہر شہری کا حق ہے، مگر نہتے مظاہرین پر فائرنگ اور جابرانہ رویّے کسی طور پر درست نہیں۔ اہلِسنت کے مدارس، مساجد اور خانقاہوں کی بندش، بلاجواز چھاپے، علما و مشائخ کی گرفتاریوں اور سانحہ مریدکے میں ہونیوالے مظالم پر کروڑوں اہلسنت کے غمزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یکطرفہ اور جھوٹے بیانیے کے ذریعے مذہبی طبقات کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
 
رہنماوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی پریس کانفرنس میں شریک نمائندے اہلِ سنت کی نمائندگی کے مجاز نہیں اور حقیقی قیادت کو دانستہ طور پر مشاورت سے دور رکھا جا رہا ہے۔ تنظیماتِ اہلِ سنت پاکستان کے رہنماؤں نے کہا سرکاری سطح پر جاری یک طرفہ بیانیے واپس لئے جائیں اور عوام سے معافی مانگی جائے۔ سانحہ مریدکے کی شفاف تحقیقات کیلئے فوراً جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے، مساجد، مدارس اور خانقاہوں کیخلاف کارروائیاں فی الفور بند کی جائیں اور گرفتار علمائے و مشائخ کو رہا کیا جائے۔ پُرامن اہلسنت کو دہشتگردی سے نتھی کرنا افسوسناک ہے، ہم پُرامن لوگ ہیں اور قانون و آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے پُرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا مذاکرات کے نام پر دھوکہ دہی بند کی جائے مذاکرات کو شفاف اور قابلِ اعتماد بنایا جائے، بار بار مذاکرات کے باوجود حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں ہوئے امید کرتے ہیں پریس کانفرنس میں کیے گئے وعدے حکومت پورے کرے گی، گرفتار علماء ومشائخ کو رہا اور مساجد، مدارس، خانقاہوں کو ڈی سیل کر دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • مشرف علی زیدی وزیر اعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • لاہور، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی گورنر پنجاب سے ملاقات
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب ہوگیا
  • سانحہ مریدکے کی شفاف تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بایا جائے، تنظیمات اہلسنت