لاپتہ افراد کی آڑ میں دہشت گردی کے شواہد منظرعام پر آگئے، سیکیورٹی ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
— فائل فوٹو
لاپتہ افراد کی آڑ میں دہشت گردی کے شواہد منظر عام پر آگئے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 21 جولائی کو قلات آپریشن میں ہلاک دہشتگرد صہیب لانگو لاپتہ افراد کی لسٹ میں تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنہ الہندوستان نے دہشتگرد صہیب لانگو عرف عامر بخش کی ہلاکت اور وابستگی کو تسلیم کیا۔
فتنہ الہندوستان سے منسلک میڈیا پلیٹ فارم نے دہشتگرد صہیب کو لاپتہ قرار دیا تھا، اس سے قبل بھی فتنہ الہندوستان کے ہلاک دہشتگرد لاپتہ افراد کی لسٹ میں شامل تھے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مارچ 2024 کو گوادر حملے میں ہلاک دہشتگرد کریم جان بھی لاپتہ افراد کی فہرست میں تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق نیول بیس حملے میں مارا گیا دہشتگرد عبدالودود بھی لاپتہ افراد کی لسٹ میں شامل تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی ذرائع لاپتہ افراد کی
پڑھیں:
ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قتل: منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آگئے
امریکا میں ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پٹیل نے انکشاف کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور قدامت پسند تنظیم ’ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے‘ کے سی ای او چارلی کرک کو قتل کرنے والا ملزم ٹیلر رابنسن پہلے سے منصوبہ بندی کرچکا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملزم نے فائرنگ سے قبل ایک ٹیکسٹ میسج بھیجا اور ایک تحریری نوٹ میں لکھا کہ اسے چارلی کرک کو ختم کرنے کا موقع ملا ہے۔ یہ نوٹ بعد میں ضائع کر دیا گیا لیکن تفتیش کاروں نے اس کے مندرجات کے شواہد حاصل کر لیے ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ملزم نے سوشل پلیٹ فارم ڈسکارڈ پر اپنے دوستوں کو پیغام بھیجا تھا جس میں اس نے جرم کا اشارہ دیا۔ یہ پیغام اس کی گرفتاری سے کچھ دیر قبل بھیجا گیا تھا۔
خیال رہے کہ 11 ستمبر کو یوٹا ویلی یونیورسٹی میں ایک تقریب کے دوران چارلی کرک کو گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ ملزم ٹیلر رابنسن کے خلاف فرد جرم جلد عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
تفتیشی حکام کے مطابق ملزم کا ڈی این اے اس رائفل اور دیگر سامان سے ملا ہے جس سے قتل کیا گیا تھا۔ یہ شواہد کیس میں مزید پیش رفت کا باعث بن سکتے ہیں۔