ایک سال میں 67 شوگر ملز مالکان نے 112 ارب روپے کی چینی باہر بھیجی، پی اے سی کو بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی) نے ملک میں چینی کے بحران اور چینی کی قیمتوں میں بے لگام اضافے پر برہمی کا اظہار کیا ہے، کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایک سال میں 67 شوگر ملز مالکان نے 112 ارب روپے مالیت کی 74 کروڑ کلو گرام چینی برآمد کی۔چیئرمین پی اے سی رکن قومی اسمبلی (ایم این ای) جنید اکبر کی زیر صدارت اجلاس میں اپوزیشن ارکان کے اصرار پر شوگر ملز مالکان کے نام کمیٹی میں پیش کیے گئے، اجلاس کو شوگر ملز مالکان اور چینی کی درآمد و برآمد پر بریفنگ دی گئی۔
(جاری ہے)
کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈبلیو ڈی شوگر ملز نے سب سے زیادہ 11 ارب روپے کی چینی باہر بھیجی، حمزہ شوگر ملز نے 5 ارب روپے کی چینی برآمد کی، رمضان شوگر ملز نے 2 ارب 40 کروڑ روپے کی چینی باہر بھیجی۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹینڈلین والا شوگر ملز نے 6 ارب روپے مالیت کی چینی برآمد کی، جے کے شوگر مل نے 4 ارب روپے سے زائد چینی برآمد کی۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ارکان نے ملک میں چینی کی قیمتوں میں بے لگام اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو چینی مہنگے داموں بیچی جارہی ہے، اور شوگر ملز نے چینی بیرون ملک برآمد کر دی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شوگر ملز مالکان چینی برا مد کی روپے کی چینی شوگر ملز نے ارب روپے
پڑھیں:
ڈیلرز اور شوگر ملز مالکان کا چینی خریدو فروخت کا تنازع حل نہ ہو سکا‘اسلام آبادمیں چینی کی سپلائی بند
اسلام آباد،لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)ڈیلرز اور شوگر ملز مالکان کا چینی خریدو فروخت کا تنازع حل نہ ہو سکااور اسلام آباداور لاہورمیں چینی مارکیٹ سے غائب ہوگئی ہے ۔ ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنما سہیل ملک نے کہا کہ شوگر ڈیلرز کو آج بھی چینی 165 روپے پر نہیں مل سکی، بازار میں آج بھی چینی کی سپلائی معطل رہے گی۔انہوں نے کہا کہ شوگر ملز مالکان نے وزارت سے مل کر چینی ایکسپورٹ کرا دی ہے، اربوں روپے کا منافع شوگر ملز مالکان ہڑپ کر گئے، اب چینی کا بحران آیا تو ذمے دار صرف ڈیلرز کو قرار دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ شوگر ڈیلرز اس وقت روپوش ہو چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق شوگر ملز مالکان بحران پر براہ راست موقف دینے سے گریز کر رہے ہیں۔(جاری ہے)
شوگر ملز کے ذرائع نے کہا کہ چینی اسٹاک کی کمی نہیں ہمارا موقف حکومت کو معلوم ہے۔
ادھرچینی سرکاری ریٹ پر دستیاب نہیں، لاہور اور اسلام آباد کے بازاروں سے تو غائب ہی ہوگئی۔لاہور میں چینی کمیاب ہوگئی، بازاروں میں قلت کے باعث ڈیلرز نے کاروبار بند کردیا۔ہول سیلرزکا کہنا ہے کہ انہیں ملز والے سرکاری ریٹ پر چینی فراہم نہیں کر رہے، زیادہ تر شہروں میں ہول سیلرز کو سرکاری ایکس مل قیمت پر چینی دستیاب نہیں۔ہول سیلرز کا کہنا تھا کہ اسی طرح ہول سیلرز کے سرکاری ریٹ پر دکاندار کو چینی نہیں مل رہی جس سے گھریلو صارف بھی سرکاری قیمت پر چینی حاصل کرنے میں ناکام ہے۔