حکومت کا شوگر مل اسٹاکس کی کڑی نگرانی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
حکومت نے تمام شوگر ملز کے اسٹاکس کی کڑی نگرانی کرنے کا اعلان کیا ہے، اس مقصد کے لیے ہر شوگر مل پر سرکاری افسران تعینات کیے جائیں گے تاکہ چینی کے اسٹاک کی صورتحال کو مانیٹر کیا جا سکے۔
وزارت غذائی تحفظ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق یہ فیصلہ وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی صدارت میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور چاروں صوبوں کے اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اجلاس کے بعد ہوا۔
رانا تنویر نے کہا کہ حکومت چینی کی قیمتوں میں استحکام اور وافر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے، معاہدوں کی خلاف ورزی یا لاپروائی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم صنعت کے ساتھ مل کر جائز مسائل کو بھی حل کریں گے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )بھارت کے ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں نے یکطرفہ طور پر اپنی مسلح جدوجہد کو معطل کرنے کا اعلان کر تے ہوئے حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے یہ اعلان بھارتی حکومت کی اس بھرپور کارروائی کے بعد سامنے آیا ہے جس کا مقصد دہائیوں پر محیط اس تنازع کو ختم کرنا ہے. فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماﺅ نواز) کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بدلتے عالمی نظام اور قومی حالات، وزیر اعظم، وزیرداخلہ اور اعلیٰ پولیس حکام کی مسلسل اپیلوں کے باعث ہم مسلح جدوجہد معطل کرنے کا فیصلہ کر رہے ہیں.(جاری ہے)
ترجمان نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہیں، ماﺅ نوازوں کے اس اعلان پر حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیابھارت اس وقت نکسل بغاوت کے باقی ماندہ آثار کو ختم کرنے کے لیے شدید کارروائی کر رہا ہے، یہ بغاوت اس گاﺅں کے نام پر شروع کی گئی ہے، جو ہمالیہ کے دامن میں واقع ہے جہاں 6 دہائی قبل ماﺅ نواز تحریک پر مبنی یہ مسلح جدوجہد شروع ہوئی تھی 1967 میں جب چند دیہاتی اپنے جاگیرداروں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تھے، اس وقت سے اب تک 12 ہزار سے زیادہ باغی، فوجی اور شہری اس تصادم میں ہلاک ہو چکے ہیں.