زمین کے ہوائی اڈے خلائی مخلوق کی کیا مدد کر سکتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ زمین پر موجود ہوائی اڈوں اور ملٹری بیسز پر نصب ریڈار سسٹم خلا میں موجود کسی ممکنہ مخلوق کی نظروں میں آسکتے ہیں۔
رائل آسٹرونومیکل سوسائٹیز نیشنل آسٹرونومی میٹنگ میں پیش کی گئی تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر خلائی مخلوق کے پاس ان کی اپنی جدید ٹیلی اسکوپس ہوں تو وہ دنیا کو کیسے دیکھ سکیں گے۔
یونیورسٹی آف مانچسٹر سے تعلق رکھنے والے ماہرِ فلکیات پروفیسر مائیکل جیریٹ کا کہنا تھا کہ ان کا نہیں خیال کہ ایلیئنز کو انسانوں کو چند سو سال سے زیادہ جدید ہونے کی ضرورت ہے۔ لہٰذا ان کو ہماری سگنلز کی نشان دہی کے لیے ’اسٹار ٹریک‘ کی طرح بہت زیادہ ترقی یافتہ ہونے کی ضرورت نہیں۔
ہوائی اڈوں پر استعمال ہونے والے ریڈار سسٹم جو طیاروں کی نشان دہی کے لیے ریڈیو لہریں پھینکتے ہیں اور فاصلے پر موجود چیزوں سے ٹکرانے کے بعد پلٹ کر آنے پر پیمائش کرتے ہیں۔تاہم، جہاں یہ نظام طیاروں کی نشان دہی کرتے ہیں وہیں یہ لہرے خلا میں بھی چلی جاتی ہیں۔
اس تحقیق میں پروفیسر مائیکل جیرٹ اور سربراہ مصنف ریمیرو کیسے سیڈ نے یہ جاننے کی کوشش کی کس یہ طرح ان ناقابلِ دید الیکٹرومیگنیٹک شعاعوں کا ہمارے سیارے کے باہر سے مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ زمین کے صرف سویلین ہوائی اڈے دو ارب میگا واٹ شدت کی لہریں خارج کرتے ہیں۔
یہ لہریں اتنی طاقتور ہیں کہ ویسٹ ورجینیا میں نصب گرین بینک ٹیلی اسکوپ ان لہروں کو 200 نوری سال کے فاصلے پکڑ سکتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت کی ناکام خارجہ پالیسی سوالیہ نشان؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کو صدارت سونپنے کے بعد بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا لگا ہے۔ چند روز قبل ہی پاکستان کو یو این کی کائونٹر ٹیررازم کمیٹی کا نائب چیئرمین مقرر کیا گیا تھا، اور اب یہ تازہ پیش رفت پاکستان کی سفارتی حکمت عملی کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف موثر اقدامات اور عالمی سطح پر مثبت کردار کو بھرپور پزیرائی حاصل ہو رہی ہے، جبکہ بھارت کا پاکستان مخالف پروپیگنڈا مسلسل ناکام ہو رہا ہے۔ بھارت کے اندر بھی اس پیش رفت نے سیاسی طوفان کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس کے رہنماء پون کھیرا نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار پہل گام حملے کے بعد پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ فوجیوں اور عوام کی قربانیوں کو نظر انداز کیا گیا، جو افسوسناک ہے۔ کانگریس کی رہنما رینیکا چودھری نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کو ناکام، غیر موثر اور جھوٹ پر مبنی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 151 دورے، 72 ممالک، بے شمار ملاقاتیں، مگر کوئی کامیابی نظر نہیں آتی۔ عوام کو وضاحت دی جائے کہ دہشت گردی کے خلاف بی جے پی کی حکمت عملی کیوں ناکام ہو رہی ہے؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پہل گام حملے میں ملوث چار دہشت گرد اب تک کیوں آزاد ہیں؟ اور انٹیلی جنس کی ناکامی کا ذمے دار کون ہے؟ آپریشن سندور کو عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف قرار دینے کی بھارتی مہم بھی مکمل طور پر ناکام اور غیر موثر ثابت ہوئی۔ پاکستان کو دہشت گرد ثابت کرنے کا مودی اور بی جے پی کا بیانیہ نیست نابود ہو گیا۔
گزشتہ کئی سال سے مودی اور بی جے پی نے پاکستان کے خلاف اپنے عوام کو گمراہ کیا اور نفرت کی آگ میں جھونک دیا۔ اگر دہشت گردی کی بات کی جائے تو بھارت میں خود اپنے لوگوں کا قتل عام کیا گیا۔ مودی کے بھارت میں اقلیتیں بالخصوص مسلمان انتہائی غیر محفوظ اور خوف میں مبتلا رہتے ہیں، آئے روز بھارت میں انتہا پسند بی جے پی مسلمانوں کیخلاف پرتشددکارروائیوں کے لیے تیار رہتی ہے۔ بھارت میں دہشت گردی کے واقعات چشم دید ثبوت بھی نظر آتے ہیں لیکن بھارت پاکستان پر الزامات تو ضرور لگاتا ہے مگر عالمی قوتوں کے سامنے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کو ثابت نہیں کر سکا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان دنیا میں سرخرو ہوا ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کو صدارت سونپ دی گئی جس کی وجہ سے بھارت میں صف ماتم بچھ گئی اور دہشت گردی کا بیانیہ جل کر راکھ ہو گیا۔
جنگ کے بعد بھارت کو ہر محاذ پر ناکامی کا سامنا ہے۔ بھارت اب یہ دہشت گردی کا ناٹک بند کرے اور اپنے عوام کے مسائل حل کرنے پر بھرپور توجہ دے۔ جنگ کے بعد بھارت کی معیشت تباہ ہو گئی ہے۔ بھارت میں بھوک افلاس میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ عوام مودی کو دہائیاں دے رہے ہیں۔ عوام میں مایوسی اور اضطراب ہے۔ بھارت کے عوام اب تبدیلی چاہتے ہیں لیکن آر ایس ایس کے دہشت گردوں کے خوف سے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ بھارتی عوام پینے کے صاف پانی، لیٹرین کی سہولت سے محروم ہیں۔ اگر پاکستان دہشت گرد ملک ہوتا تو کبھی بھی اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی نہیں کرتا۔ دنیا کے دیگر ممالک نے بھی پاکستان کی مخالفت نہیں کی۔ پاکستان عالمی سطح پر روزانہ ایک کامیابیاں حاصل کر رہا ہے۔ جبکہ بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما پون کھیرا نے ناکام خارجہ پالیسی پر وزیر اعظم نریندر مودی کو آئینہ دکھا دیا۔ انڈین نیشنل کانگریس کے چیئرمین برائے میڈیا اینڈ پبلسٹی ڈپارٹمنٹ پون کھیرا نے پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے اہم سوال پوچھ لیے۔ پون کھیرا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے سوال کیا کہ آپ کی خارجہ پالیسی کہاں ہے؟ پاکستان تو عالمی سطح پر کامیابیاں سمیٹ رہا ہے، کویت نے پاکستان پر ویزا پابندیاں ختم کر دیں، کولمبیا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، بتائیں کون سا ملک آج بھارت کے ساتھ کھڑا ہے؟
پون کھیرا کا کہنا تھا بھارت کے لیے یہ افسوسناک لمحہ ہے کہ روس بھی اب پاکستان کے ساتھ معاہدے طے کر رہا ہے، بھارت کے قریبی دوست روس نے پاکستان کے ساتھ 2.6 بلین کے معاہدے پر دستخط کیے، کویت، ایران اور دیگر خلیجی ممالک بھی پاکستان کے ساتھ معاہدے طے کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین اور روس، پاکستان کی ساتھ کھڑے ہیں اور امریکا بھی بھارت کو دھمکا رہا ہے۔
انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما کا کہنا تھا مودی کی خارجہ پالیسی یا ملکی سیکورٹی پر سوال اٹھاؤ تو غدار قرار دے دیا جاتا ہے، بھارت کی سفارتی اور خارجہ پالیسی پر سوال اٹھ رہے ہیں جو کہ اٹھنے چاہئیں۔ آپریشن سندور ایک اور ایسا فوجی منصوبہ تھا، جس نے مودی حکومت کو پریشانیوں کی دلدل میں دھکیل دیا۔ آج مودی حکومت نے انڈین جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، لیکن آج مودی کے بھارت میں میڈیا، ادارے اور تعلیم سب اس تنگ نظری کے شکار ہو چکے ہیں۔ مذہبی اقلیتوں پر ظلم بڑھ گیا ہے اور اظہارِ رائے کی آزادی کو سختی سے کچلا جا رہا ہے۔ آج وہ صحافی، دانشور اور سماجی کارکن جنہیں کبھی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا یا تو خاموش کر دیے گئے ہیں یا دباؤ میں آ چکے ہیں۔
اب ہوائیں ہی کریں گی روشنی کا فیصلہ
جس دیے میں جان ہوگی وہ دیا رہ جائے گا