پی ٹی آئی نے مشال یوسفزئی کو سینیٹ ٹکٹ جاری کر دیا، دیگر امیدواروں کو دستبرداری کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبرپختونخوا کی خواتین نشست پر سینیٹ ضمنی انتخاب کے لیے مشال یوسفزئی کو پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا ہے۔ اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کی جانب سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر کیا گیا ہے۔
پارٹی نے خواتین نشست کی دیگر امیدواروں ساجدہ بیگم، مومنہ باسط، سمیرا شمس اور ثمینہ خالد کو آج دستبردار ہونے کی ہدایت کی ہے۔ سینیٹ کی اس ضمنی نشست پر انتخاب خیبرپختونخوا میں 31 جولائی کو منعقد ہوگا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ون چترال سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی عبداللطیف چترالی کو نااہل قرار دے دیا ہے۔ انہیں 9 مئی کے واقعات میں سزا یافتہ ہونے پر آئین کے آرٹیکل 63 (1)(h) کے تحت نااہل قرار دیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے این اے ون چترال کی نشست خالی قرار دے دی ہے۔
الیکشن کمیشن نے مزید تین حلقوں کے لیے ضمنی انتخابات کا شیڈول بھی جاری کر دیا ہے۔ سینیٹ میں اعجاز چوہدری کی خالی کردہ نشست، احمد خان بھچر (پی پی 87، میانوالی) اور احمد چٹھہ (این اے 66، وزیرآباد) کے حلقوں میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ 18 ستمبر کو ہوگی۔
یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے اعجاز چوہدری کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد انہیں نااہل قرار دیا گیا۔ ان کے علاوہ احمد خان بھچر اور احمد چٹھہ بھی عدالت سے سزا یافتہ قرار پائے تھے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ان حلقوں میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی 11 اگست تک جمع کروائے جا سکیں گے، جبکہ پولنگ کا دن 18 ستمبر مقرر کیا گیا ہے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
پنجاب بلدیاتی انتخابات: الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کیلئے اڑھائی ماہ کی مہلت دے دی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)پنجاب بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کے لیے ڈھائی ماہ کی مہلت دے دی۔الیکشن کمیشن میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے تصدیق کی کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کی درخواست پر حد بندیوں کے لیے ڈھائی ماہ کا وقت دینے کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت حدبندیاں مکمل کرکے الیکشن کمیشن کو جمع کروائے گی، جس کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل شروع کرے گا۔سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے مطابق، پنجاب حکومت نے حدبندیوں کے رولز کی تکمیل کے لیے مزید ڈھائی ماہ کا وقت مانگا ہے، اور کوشش ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے تمام مراحل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔دوسری جانب، چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ہماری تیاری مکمل ہے، اپریل یا مئی تک تمام مراحل مکمل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان شاء اللہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات بروقت ہوں گے اور کسی قسم کی تاخیر نہیں ہوگی۔قبل ازیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس ہوا، جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کی۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے معزز ممبران، سیکرٹری الیکشن کمیشن، جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔چیف الیکشن کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد پنجاب حکومت اور الیکشن کمیشن، دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کو بروقت رولز، ڈیٹا، نوٹیفکیشنز اور نقشہ جات فراہم کرے تاکہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی و قانونی ذمہ داری کے مطابق حلقہ بندیوں کا عمل شروع کر سکے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025ء کے تحت حلقہ بندی رولز کا ڈرافٹ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت دی کہ ان رولز پر الیکشن کمیشن کی رائے جلد از جلد پنجاب حکومت کو پہنچائی جائے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے مزید بتایا کہ لوکل گورنمنٹ کنڈکٹ آف الیکشن رولز کا ڈرافٹ 15 نومبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو بھیج دیا جائے گا تاکہ کمیشن اس پر اپنی تجاویز دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیمارکیشن نوٹیفکیشن اور ٹاؤن، میونسپل کارپوریشن، میونسپل کمیٹی اور تحصیل کونسل کی درجہ بندی کے نوٹیفکیشن 22 دسمبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے جائیں گے۔چیف سیکرٹری کے مطابق یونین کونسلوں کی تعداد کے نوٹیفکیشن 31 دسمبر 2025 تک جبکہ تمام متعلقہ اداروں کے مصدقہ نقشہ جات 10 جنوری 2026 تک الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے جائیں گے۔ ان دستاویزات کی تکمیل کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل باضابطہ طور پر شروع کرے گا۔الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری پنجاب پر زور دیا کہ تمام امور تجویز کردہ شیڈول کے مطابق ہر صورت مکمل کیے جائیں تاکہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات نئے قانون کے تحت کروانے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔