کراچی: کمسن شاگرد کے اغواء و زیادتی کیس میں عدم شواہد پر قاری کو بری کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
علامتی تصویر۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کراچی نے 11 سالہ کمسن شاگرد کے اغواء اور زیادتی کے کیس میں عدم شواہد کی بناء پر قاری کو بری کر دیا۔
عدالت نے کہا استغاثہ کی جانب سے پیش کیے گئے گواہان اور شواہد میں تضاد ہے۔
پراسکیوشن کے مطابق جون 2023 میں ملزم نے اسکیم 33 سے گیارہ سال کے بچے کو اغواء کیا، بچے نے عدالت میں بیان دیا کہ اُس کے دینی تعلیم دینے والے ٹیچر نے اسے اغواء کیا۔
پراسکیوشن کے مطابق ٹیچر اسے پنجاب لے گیا، تشدد کیا اور دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر زیادتی کی۔
عدالت نے کہا اس کیس میں کوئی چشم دید گواہ موجود نہیں ہے، مقدمہ دو دن کی تاخیر سے درج کروایا گیا۔
عدالت نے کہا مدعی کے مطابق اس نے مقدمہ میں ملزم قاری معین کو نامزد کیا، مقدمہ درج کرنے والے ڈیوٹی افسر کے مطابق مقدمہ نامعلوم ملزم کیخلاف درج کیا گیا۔
عدالت نے کہا بچے کے بیان کے مطابق دوسرے ملزمان بھی قاری معین کے ساتھ موجود تھے، میڈیکل رپورٹ میں کسی قسم کے زخم کا نشان نہیں ملا، لہٰذا تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ملزم کو بری کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عدالت نے کہا کے مطابق
پڑھیں:
کوئٹہ، دو کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد، تفتیش جاری
پولیس کے مطابق مقتولین کی عمریں تقریباً 3 سے 5 سال کے درمیان تھیں۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق دونوں بچیوں کو منہ میں کپڑا ٹھونس کر اور سانس بند کرکے قتل کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں دو معصوم بہنوں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ بچیوں کی عمریں 3 سے 5 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں۔ پولیس نے مقتولہ بچیوں کے والدین کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے۔ کوئٹہ کے علاقے سریاب میں دو معصوم بچیوں کے قتل کا لرزہ خیز واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس کے مطابق بچیاں سگی بہنیں تھیں، جن کی شناخت یسریٰ اور میرب کے نام سے ہوئی ہے، جن کی عمریں تقریبا 3 سے 5 سال کے درمیان تھیں۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق دونوں بچیوں کو منہ میں کپڑا ٹھونس کر اور سانس بند کرکے قتل کیا گیا۔ ان کی لاشیں کلی بنگلزئی کے علاقے میں واقع ایک زیر تعمیر مکان سے ملی ہیں، جہاں سے پولیس نے شواہد جمع کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بچیوں کے والدین کے درمیان ڈیڑھ سال قبل علیحدگی ہو چکی تھی، اور دونوں خاندانوں کے درمیان تنازع بھی جاری تھا۔ جس کے پیش نظر دونوں خاندانوں کو شامل تفتیش کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی اہل علاقہ اور دیگر قریبی افراد سے بھی پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس المناک سانحے میں ملوث عناصر کو جلد قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔