جون ایلیا کے خاندان کی ووکس ویگن گاڑی راولپنڈی میں شاندار انداز میں بحال
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
راولپنڈی میں ایک شہری نے جرمن ساختہ ووکس ویگن گاڑی خرید کر نہ صرف اسے بحال کیا بلکہ شاندار انداز میں اس کی تزئین و آرائش بھی کی ہے۔ یہ گاڑی ماضی میں معروف شاعر جون ایلیا کے خاندان کی ملکیت رہی ہے۔
جون ایلیا جیسے عظیم شاعر کے خاندان سے منسلک ووکس ویگن گاڑی کی بحالی نہ صرف ایک فنی کارنامہ ہے بلکہ ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے کی خوبصورت کوشش بھی ہے۔ راولپنڈی کے اس شہری نے جس محبت اور تخلیقی سوچ کے ساتھ اس گاڑی کو نئے رنگ و روپ میں ڈھالا ہے، وہ قابلِ تحسین ہے۔
مالک نے گاڑی کو سیاحت کے لیے موزوں بنانے کے لیے مختلف تبدیلیاں کی ہیں جن میں مکمل قالین فرش، گھومنے والی نشستیں اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔ اب یہ منفرد گاڑی اہلِ خانہ اور دوستوں کے ساتھ گھومنے پھرنے کے لیے بہترین سواری بن چکی ہے۔
مکمل قالین فرش آرام دہ سفر کا احساس دیتا ہے، گھومنے والی نشستیں گفتگو اور تفریح کے لیے مثالی ہیں اور دیگر جدید سہولیات اسے سیاحتی مقاصد کے لیے موزوں بناتی ہیں۔
یہ نہ صرف ایک پرانی گاڑی کی بحالی ہے، بلکہ یادوں اور تاریخ کو زندہ رکھنے کا عمل بھی ہے۔ اس کی بحالی اور تبدیلیوں کی جھلکیاں آپ اس مختصر ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں:
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں سب کچھ امریکا کی مرضی سے ہو رہا ہے اور کسی کو بھی اس بارے میں غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی غلط فہمیاں دور کرلیں تاکہ صورتحال کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔خواجہ آصف نے واضح کیا کہ اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے قطر پر امریکا کی مرضی سے حملہ کیا ہے اور اب دوست اور دشمن میں تمیز کرنے کا وقت آ چکا ہے۔وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ قطر پر دوبارہ حملہ ہوگا اور جو بھی تل ابیب سے حکم آئے گا، اسی کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ نہ کچھ کرنا ہوگا ورنہ ایک کے بعد ایک وکٹ گرتی جائے گی۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ مغرب کے اندر سے جو ردعمل سامنے آ رہا ہے، وہ اسرائیل کے لیے زیادہ خطرناک ہے اور یہ صورتحال اسرائیل کی سیکیورٹی کے لیے چیلنج ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے تمام مسلمانوں کو متحد رہنے کی تاکید کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں سمجھداری سے کام لینا ہوگا اور صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے اپنے فیصلے کرنے ہوں گے تاکہ خطے میں استحکام برقرار رکھا جا سکے۔