اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔31 جولائی 2025ء ) محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ جج صاحب 25 کروڑ عوام پر جو دہشت گردی کر کے قبضہ کیا گیا، انہیں کیا سزا دیں گے؟، 9 مئی کہہ کر آپ نے لوگوں کو 10،10 سال قید سنائی،لیکن 8 فروری کو جنہوں نے شہباز اینڈ کمپنی کے ساتھ مل کر بزور بازو جو 25 کروڑ عوام پر قبضہ کیا اس پر آپ کیا سزا دیں گے؟۔ جبکہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء اسد قیصر نے کہا ہے کہ 9 مئی کے جعلی فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں آج ایک اوپر سے موصول فیصلہ صادر کیا گیا ہے، پاکستان کو بنانا ریپبلک میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ 9 مئی کے جعلی فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں آج فیصل آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے بھی ایک ایسا فیصلہ صادر کیا جو انہیں اوپر سے موصول ہوا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کو عملی طور پر ایک بنانا ریپبلک میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں کروڑوں عوام کے ووٹوں کی کوئی حیثیت نہیں، جبکہ 26ویں آئینی ترمیم کے تحت مستفید ہونے والوں کے لیے فیصلے تحریر کر کے بھیجے جاتے ہیں اور ان کی بات سنی جاتی ہے۔

یہ کیسی جمہوریت ہے کہ حکومت بھی اپنی مرضی کی، جس کے وزیر اعظم کے پاس محض 17 نشستیں ہیں، اور حزبِ اختلاف بھی اپنی مرضی کی، جس کے پاس 20 بھی حقیقی نشستیں نہیں۔ ان شاء ﷲ، ظلم و جبر کے ان ہتھکنڈوں کے باوجود ہم چیئرمین عمران خان کی قیادت میں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ایسے فیصلے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے بلکہ ہمیں مزید مضبوط بناتے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست کومینارپاکستان پرجلسے کی اجازت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی امتیازمحمود شیخ نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی جس میں موقف اختیارکیا گیا کہ ڈپٹی کمشنرلاہورکو جلسے کی اجازت کیلئے درخواست دی ہے، ابھی تک جلسے کیلئے این او سی جاری نہیں کیا گیا۔

درخواست گزار نے کہا کہ جلسہ کرنا آئینی حق ہے،عدالت سے استدعا ہے کہ جلسے کی اجازت کے لئے این اوسی کے اجراء کے احکامات جاری کئے جائیں۔ مزید برآں وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے گزشتہ روز 9 مئی کے عدالتی فیصلے کو ملک و قوم کے لیے خوش آئند قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ریاستی اداروں کے خلاف منفی سوچ رکھنے والوں کے لیے واضح پیغام ہے کہ ایسی حرکات اب برداشت نہیں کی جائیں گی۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ لوگوں کو زبردستی اداروں کے خلاف اکسانا اور حملے کروانا ناقابلِ برداشت ہے۔ کسی سیاسی جماعت کے نام پر ایسی دہشت گردی کو ہمیشہ کے لیے بند ہونا چاہیے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیا گیا نہیں کی نے کہا کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

اسرائیلی آبادکاروں کا فلسطینیوں پر تشدد دہشت گردی ہے، فرانس

ابراہام نے لکھا کہ ایک اسرائیلی آبادکار نے ابھی ابھی عودہ ہتھلین کو سینے میں گولی ماری ہے، ایک قابلِ قدر کارکن جس نے ہمیں مسافر یطا میں نو ادر لینڈ فلم بنانے میں مدد دی۔ مغربی کنارے میں تقریباً 30 لاکھ فلسطینی اور لگ بھگ 5 لاکھ اسرائیلی آبادکار رہتے ہیں، یہ آبادیاں بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھی جاتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فرانسیسی حکما نے مغربی کنارے میں آسکر ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلم میں شامل ایک فلسطینی کارکن کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی آبادکاروں کے تشدد کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی آبادکاروں نے پیر کے روز عودہ محمد ہتھلین کو قتل کیا، جو ایک استاد تھے، اسرائیلی پولیس نے کہا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے، لیکن یہ واضح طور پر نہیں کہا کہ ہتھلین کو آبادکاروں نے قتل کیا۔ 

فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ فرانس اس قتل کی انتہائی سختی سے مذمت کرتا ہے، اور ان تمام جان بوجھ کر کیے جانے والے پرتشدد اقدامات کی بھی، جو انتہا پسند آبادکار فلسطینی آبادی کے خلاف کر رہے ہیں اور جو مغربی کنارے میں روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں، یہ پرتشدد کارروائیاں دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہیں۔ ترجمان نے اسرائیلی حکام پر زور دیا کہ وہ ان حملوں میں ملوث افراد کو فوری سزا دیں، جو مکمل استثنیٰ کے ساتھ جاری ہیں، اور فلسطینی شہریوں کا تحفظ کریں۔

فلسطینی اتھارٹی کی وزارت تعلیم نے اسرائیلی آبادکاروں پر الزام لگایا کہ انہوں نے ہتھلین کو ام الخیر گاؤں پر حملے کے دوران قتل کیا، جو مقبوضہ علاقے کے جنوب میں الخلیل کے قریب واقع ہے۔ اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ کرمل کے قریب ایک واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے، جو ام الخیر کے قریب ایک بستی ہے، اور ایک اسرائیلی کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔ عودہ ہتھلین مسافر یطا کے رہائشی تھے، جو الخلیل کے جنوب میں پہاڑیوں پر واقع دیہات کا ایک سلسلہ ہے، جسے اسرائیل نے فوجی زون قرار دے رکھا ہے۔

اس علاقے میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں مکانات کی مسماری کو روکنے کی کوششوں کو نو ادر لینڈ نامی دستاویزی فلم میں دکھایا گیا، جس نے مارچ میں آسکر ایوارڈ میں بہترین دستاویزی فلم کا انعام جیتا تھا۔ فلم کے اسرائیلی شریک ہدایت کار، یووال ابراہام نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں ایک مسلح شخص کو لوگوں کے ایک گروپ سے الجھتے ہوئے دکھایا گیا، اور عبرانی و عربی میں چیخنے کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔

ابراہام نے لکھا کہ ایک اسرائیلی آبادکار نے ابھی ابھی عودہ ہتھلین کو سینے میں گولی ماری ہے، ایک قابلِ قدر کارکن جس نے ہمیں مسافر یطا میں نو ادر لینڈ فلم بنانے میں مدد دی۔ مغربی کنارے میں تقریباً 30 لاکھ فلسطینی اور لگ بھگ 5 لاکھ اسرائیلی آبادکار رہتے ہیں، یہ آبادیاں بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھی جاتی ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے اعداد و شمار پر مبنی ایک جائزے کے مطابق اکتوبر 2023 میں غزہ کی جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوجیوں یا آبادکاروں کے ہاتھوں کم از کم 962 فلسطینی، جن میں عام شہری اور مزاحمت کار دونوں شامل ہیں، شہید ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ریاستِ پاکستان دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • ریاست پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ  میں کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی ہے؛ وزیراعظم
  • فتنۂ ہندوستان اورفتنۂ خوارج کےخاتمے کیلئے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے،وزیراعظم
  • پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ خالی ہونے کانوٹیفکیشن جاری
  • بد قسمتی سے ضم اضلاع میں امن قائم نہیں ہو پایا، علی امین گنڈاپور
  • 26 نومبر اور 4 اکتوبر احتجاج کیس: غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • اسرائیلی آبادکاروں کا فلسطینیوں پر تشدد دہشت گردی ہے، فرانس
  • عمران خان کو جیل سے باہر لانے کیلئے فی الحال امریکہ کی طرف دیکھ رہے ہیں ، یہ ایک واحد راستہ ہے: قاسم خان 
  • ’’ ہمایوں نامہ ‘‘