فیلڈ مارشل عاصم منیر مسلم دنیا کے سپہ سالاروں کی سربراہی کریں، جماعت اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
کراچی:
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر مسلم دنیا کے سپہ سالاروں کی سربراہی کریں۔
ادارۂ نورِ حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفرخان نے کہا کہ علامہ اقبال کا خواب پورا ہوا اور پاکستان معرض وجود میں آیا۔ کلمہ کی بنیاد پرپاکستان حاصل کیا گیا۔ وطن عزیز پوری دنیاکے مسلمانوں کی تمناؤں کا مرکزہے۔ 14 اگست ہم بڑی شایان شان طریقے سے منائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو یوم حقوق کشمیرمنائیں۔ بھارت کشمیریوں کے حقوق غصب کررہاہے۔ غزہ میں 60 ہزار سے زائد افراد کو شہیدکردیا گیا۔ اہل غزہ اس وقت بھوک سے مرر رہے ہیں۔ اسرائیل کو امریکا کی پشت پناہی حاصل ہے۔ یوم حقوق کشمیرکے لیے پورے شہرمیں پروگرامات منعقد ہوں گے۔
منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا کے سپہ سالاروں کو متحد ہونا پڑے گا۔ مسلم دنیاکے سپہ سالاروں کی سربراہی فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیرکریں۔ پوری قوم فیلڈمارشل کے ساتھ شانہ بشانہ ہوگی۔
کراچی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ مستقل تعطل کا شکار ہورہا ہے۔ ایم کیو ایم کی رہنما سمیت دیگر ذمے داروں نے کےفور کا دورہ کیا۔ سندھ کو برباد کرنے میں ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کا ہاتھ ہے۔ پورے اورنگی ٹاؤن میں پورے مہینے پانی نہیں آتا۔ شہرکے مختلف علاقے پانی سےمحروم ہیں۔ واٹر کارپوریشن کس مرض کی دواہے؟ پورے شہرمیں پانی اور سیوریج کامسئلہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے سپہ سالاروں نے کہا
پڑھیں:
کراچی میں ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر کی بنیادی سڑکیں اور ٹرانسپورٹ کا نظام ٹھیک نہیں جبکہ شہریوں کو غیر معقول ای چالان ادا کرنا پڑ رہے ہیں، انہوں نے وعدہ کیا کہ جماعت اسلامی شہر کو لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے آزاد کرائے گی۔
ایک عوامی تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی محدود وسعت کے باوجود عوامی فلاح کے کاموں میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں اور اب 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔
انہوں نے موجودہ انتظامیہ کے منصوبوں پر بھی تنقید کی اور سوال اٹھایا کہ ایس تھری منصوبہ کہاں گیا، کراچی سرکلر ریلوے کب مکمل ہوگا اور ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کی حالت خراب کیوں کی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہے، سڑکیں بنیں نہیں مگر ای چالان ہزاروں میں لگ رہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہیں سندھ میں پانچ ہزار کا چالان کیوں؟ یہ ظلم اور بے انصافی ہے، مقامی سطح پر قبضے اور سفارشات کے ذریعے انتظامی اختیارات مسلوب کیے جا رہے ہیں اور پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے نتیجے میں ٹاؤنز کو حقیقی اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی صوبائی حکومت کے پاس جمع ہیں اور عوام خود کچرا اٹھانے کی فیس ادا کر رہے ہیں حالانکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا پورا میکانزم موجود ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے دیا جائے اور سٹی وارڈنز کے غلط استعمال کو روکا جائے تاکہ مقامی سطح پر صفائی، سڑکوں اور بنیادی سہولیات کا بہتر انتظام ممکن ہو سکے، تعلیم خیرات نہیں بلکہ بچوں کا حق ہے اور بنو قابل پروگرام کے ذریعے جماعت اسلامی نوجوان نسل کو ہنر مند بنا رہی ہے تاکہ وہ روزگار کے قابل ہو سکیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے آخر میں حکومت سے کہا کہ ’’ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، اگر عوام ہمارے ساتھ نکلیں تو تبدیلی ناگزیر ہے۔