لارڈ سرفراز یونیورسٹی آف ایسٹ لندن کے چوتھے چانسلر مقرر
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
لندن(نیوز ڈیسک)یونیورسٹی آف ایسٹ لندن (UEL) نےپاکستانی نژادبرطانوی شہری پاکستانی عامر احمد سرفراز، لارڈ سرفراز آف کینسنگٹن کو اپنا نیا چانسلر مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کی تعیناتی آج سے ہوگی۔
لارڈ سرفراز، جو برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے ممتاز رکن اور کاروبار، عوامی خدمت اور فلاحی کاموں میں نمایاں قیادت کے حامل ہیں، یونیورسٹی کے مطابق اس اہم وقت میں عالمی تجربے کا منفرد امتزاج لے کر آ رہے ہیں۔ بطور چانسلر وہ یونیورسٹی کے سفیر کی حیثیت سے طلبہ، مشن اور اسٹریٹجک وژن کو فروغ دیں گے۔
یہ تقرری اس وقت ہوئی ہے جب یونیورسٹی “ویژن 2028” پر عمل درآمد کر رہی ہے، جس کا مقصد یونیورسٹی کو برطانیہ کی صفِ اول کی “کیرئیرز فرسٹ” یونیورسٹی بنانا ہے، جہاں شمولیت، پائیداری اور جدت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر امانڈا بروڈیرک نے کہا:
“لارڈ سرفراز کی بطور چانسلر تقرری ہمارے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ ان کی قیادت میں طلبہ کے لیے ایسا ماحول فراہم ہوگا جہاں ہر پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلبہ کامیاب ہو سکیں۔ ان کی پائیداری کے حوالے سے قیادت ہمارے 2030 تک نیٹ زیرو کاربن کے ہدف سے ہم آہنگ ہے۔”
لارڈ سرفراز نے 2019 میں ہاؤس آف لارڈز میں نامزدگی حاصل کی اور 2020 میں بارون سرفراز آف کینسنگٹن بنے۔ وہ 2022 سے 2024 تک وزیراعظم کے سنگاپور کے لیے تجارتی نمائندے بھی رہے اور اس وقت نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹیجی کی مشترکہ کمیٹی کے رکن ہیں۔
بطور وینچر کیپیٹلسٹ اور نیٹ زیرو ایگ کے بانی، جو ترقی پذیر خطوں میں پائیدار زراعت کی معاونت کرتا ہے، ان کا کیریئر یونیورسٹی کے ویژن 2028 کے معاشی خودمختاری اور ماحولیاتی قیادت کے اہداف سے مطابقت رکھتا ہے۔ وہ مختلف ٹیکنالوجی کمپنیوں اور فنڈز کے سینئر مشیر بھی ہیں جبکہ ان کی فلاحی سرگرمیاں لارڈ سرفراز فاؤنڈیشن کے ذریعے تعلیم اور مواقع پر مرکوز ہیں۔
لارڈ سرفراز نے کہا:
“یونیورسٹی آف ایسٹ لندن کا نیا چانسلر بننا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ UEL نے ہمیشہ متنوع کمیونٹیز کی خدمت، مواقع فراہم کرنے اور طلبہ کو مستقبل بنانے کی صلاحیت دینے کی شاندار تاریخ رکھی ہے۔ میں اس مشن کو آگے بڑھانے اور نئی نسل کے لیڈرز اور انوویٹرز کی حمایت کرنے کا منتظر ہوں۔”
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لارڈ سرفراز
پڑھیں:
جسٹس سرفراز ڈوگر کیخلاف شکایت، ایمان مزاری نے اضافی دستاویزات جمع کرادیں
انسانی حقوق کی معروف وکیل ایڈووکیٹ ایمان زینب مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کرنے کے بعد اضافی دستاویزات بھی جمع کرا دی ہیں۔
ان دستاویزات میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی میں تبدیلی سے متعلق نوٹیفکیشن بھی شامل ہے۔
گزشتہ روز ایمان مزاری نے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کمرہ عدالت میں ان کے حوالے سے ایسے ریمارکس دیے جو عدالتی منصب کے شایانِ شان نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر
شکایت میں کہا گیا ہے کہ یہ طرز عمل آئینی اور عدالتی تقاضوں کے منافی ہے، لہٰذا سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف کارروائی کرے۔
ادھر ایمان مزاری کی جانب سے جمع کرائی گئی اضافی دستاویزات میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس نوٹیفکیشن کو بھی شامل کیا گیا ہے جس کے تحت خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
سرکلر کے مطابق ان کی جانب سے کمیٹی کے قیام اور اس کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اقدام اس تبدیلی کا سبب بنا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس ثمن رفعت کو ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا، وجہ بھی سامنے آگئی
واضح رہے کہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے بطور سربراہ ایک 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور وہ خود شامل تھیں۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی کا مقصد ججز کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لینا تھا، تاہم نوٹیفکیشن کے اجرا کے طریقہ کار کو ان کی تبدیلی کی بنیادی وجہ قرار دیا گیا۔
یاد رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل وہ آئینی فورم ہے جو اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف مس کنڈکٹ یا دیگر شکایات کی سماعت کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی فورم اسلام آباد ہائیکورٹ ایمان مزاری چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سپریم جوڈیشل کونسل