بنگلورو کی خصوصی عدالت نے سابق رکن پارلیمنٹ اور جنتا دل (سیکولر) کے رہنما پراجول ریوانا کو گھریلو ملازمہ کے ساتھ جنسی زیادتی کا مجرم قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے سزا کے تعین کے لیے فیصلہ ہفتہ کے روز سنانے کا اعلان کیا ہے۔

پراجول ریوانا، جو سابق بھارتی وزیراعظم دیوے گوڑا کے پوتے ہیں، ان پر ان کے خاندانی فارم ہاؤس میں کام کرنے والی گھریلو ملازمہ نے 2021 سے مسلسل زیادتی اور خاموش رہنے کے لیے ویڈیوز کے ذریعے دھمکانے کا الزام لگایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے بعد نرس بھی زیادتی کا شکار

اس مقدمے کی سماعت رواں ماہ 18 جولائی کو مکمل ہوئی تھی، جس کے بعد 30 جولائی کو فیصلے کو بعض وضاحتوں کی بنیاد پر مؤخر کر دیا گیا۔ مقدمے کے دوران عدالت نے ریوانا اور تمام 26 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے۔

سابق بھارتی وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا(فائل فوٹو)

راجول ریوانا کو 31 مئی 2024 کو گرفتار کیا گیا تھا، اور ان پر ریپ، ویوئرزم، مجرمانہ دھمکیاں دینے اور قابل اعتراض ویڈیوز کے غیرقانونی پھیلاؤ سے متعلق مختلف دفعات کے تحت الزامات عائد کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی کرکٹر شادی کا جھانسہ دے کر 5 برس تک زیادتی کرتا رہا، خاتون کا دعویٰ

راجول ریوانا پر 2024 میں مزید 3 فوجداری مقدمات بھی درج کیے گئے تھے، جب سوشل میڈیا پر 2 ہزار سے زائد فحش ویڈیوز سامنے آئیں، جن میں مبینہ طور پر کئی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی ریکارڈنگ موجود تھی۔

ایک مقدمے میں ان پر حسن ضلع پنچایت کی سابق رکن، جن کی عمر 44 سال ہے، کے ساتھ بارہا زیادتی کا الزام ہے۔ ایک اور مقدمے میں میسور کی ایک بزرگ خاتون، جو گھریلو ملازمہ تھیں، کے ساتھ زیادتی کا الزام شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری بھارتی افواج کی زیر حراست خواتین سے زیادتی کا نوٹس لے، مشعال ملک

تیسرا مقدمہ 12 جون کو بنگلورو میں درج کیا گیا، جس میں ان پر ایک خاتون کو ویڈیو کال کے ذریعے جنسی طور پر ہراساں کرنے، پیچھا کرنے، مجرمانہ دھمکیاں دینے اور آئی ٹی ایکٹ کے تحت پرائیویسی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

پراجول ریوانا 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں کرناٹک کی حسن نشست پر اپنی کامیابی برقرار رکھنے میں ناکام رہے تھے، اور ان پر مقدمات درج ہونے کے بعد جے ڈی ایس پارٹی کی جانب سے ان کی رکنیت بھی معطل کر دی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پراجول ریوانا جنسی زیادتی خصوصی عدالت سابق بھارتی وزیراعظم سابق رکن لوک سبھا گھریلو ملازمہ مجرم قرار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پراجول ریوانا جنسی زیادتی خصوصی عدالت سابق بھارتی وزیراعظم سابق رکن لوک سبھا گھریلو ملازمہ سابق بھارتی وزیراعظم گھریلو ملازمہ پراجول ریوانا زیادتی کا کا الزام کے ساتھ

پڑھیں:

اگر حشد الشعبی نہ ہوتی تو ہم شام کے علویوں کیطرح مارے جاتے، سابق عراقی وزیراعظم کے مشیر

اپنے ایک بیان میں ایوب الربیعی کا کہنا تھا کہ حشد الشعبی صرف ایک رسمی سیکورٹی ادارہ نہیں بلکہ قربانی اور بہادری کی علامت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق عراقی وزیراعظم "نوری المالکی" کے مشیر "عباس الموسوی" نے رضاکار عراقی دفاعی فورس الحشد الشعبی کے خلاف مشکوک پراپیگنڈہ مہم کے بارے میں کہا کہ اگر حشد الشعبی نہ ہوتی تو ہم بھی شام کے علویوں کی طرح قتل عام کا شکار ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ حشد الشعبی کو ختم کرنے کے لیے کسی قانونی سازی کو شیعہ رہنماؤں نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ آنے والے دنوں میں حشد الشعبی کے تشخص کو مجروح کرنے کے لیے ایک منظم مہم چلائی جا سکتی ہے۔ عباس الموسوی نے واضح کیا کہ کوآرڈینیشن فریم ورک میں شیعہ جماعتوں کا موقف کسی تنگ نظری پر مبنی نہیں بلکہ ان کا مقصد قومی مفادات اور عراق کی حفاظت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حشد الشعبی نے شام میں ہونے والے خونریز واقعات کی تکرار کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" کے عراقی وزیر اعظم "محمد شیاع السوڈانی" سے حالیہ رابطے کے بارے میں کہا کہ وہ گزشتہ کوششوں میں ناکامی کے بعد محمد شیاع السوڈانی کے ذریعے اپنی پوزیشن کو دوبارہ مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ قابل غور ہے کہ گزشتہ ہفتے، عراقی پارلیمنٹ میں سیکورٹی اور دفاعی کمیٹی کے سابق رکن "ایوب الربیعی" نے کہا کہ حشد الشعبی کو نشانہ بنانے کی امریکی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔

ایوب الربیعی نے کہا کہ حشد الشعبی صرف ایک رسمی سیکورٹی ادارہ نہیں بلکہ قربانی اور بہادری کی علامت ہے۔ یاد رہے کہ یہ فورس جون 2014ء میں افراتفری کے واقعات کے بعد شیعہ مذھبی قیادت کے فتویٰ پر وجود میں آئی جس نے عراق کو اس سازش سے بچایا جس میں اس ملک کو ٹکڑوں میں بانٹ کر ایک دہشت گرد گروپ کے حوالے کرنا تھا۔  یہ وہ دہشت گرد گروپ تھا جسے کئی خفیہ ایجنسیوں کی مدد حاصل تھی۔ جس کی وجہ سے اس نے موصل، صلاح الدین، الانبار اور دیگر علاقوں میں اپنے کنٹرول شدہ علاقوں میں قتل عام کیا۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کی حشد الشعبی کو نشانہ بنانے کی کوششیں تین وجوہات کی بنا پر ناکام ہوں گی۔
1. عراقی عوام کی بیداری 
2. عوام کا حشد الشعبی پر اعتماد جو تمام طبقات کی نمائندگی کرتا ہے
3. اس فورس پر مکمل بھروسہ جس نے ملک کو آزاد کرانے کے لیے قربانیاں دیں اور اب بھی عراق کی سلامتی و استحکام کے لیے کام کر رہا ہے۔
ایوب الربیعی نے کہا کہ یہ کوششیں اُن مشکوک منصوبوں کا حصہ ہیں جن کا مقصد مشرق وسطیٰ کی ریاستوں کو کمزور کرنا ہے تا کہ صہیونی رژیم کو فائدہ پہنچے جو مغربی ممالک، خصوصاً امریکہ کی حمایت سے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف خوفناک جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 170,000 سے زائد فلسطینیوں کے شہید یا زخمی ہونے کے باوجود کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور؛ شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی زیادتی کے کیس میں اہم پیش رفت
  • لاہور: خاتون سے مبینہ زیادتی کے 2 ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
  • چوہنگ اجتماعی زیادتی کیس کے 2 ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
  • 4افرادکاشوہر کے سامنے خاتون کے ساتھ نازیبافعل،پولیس مقابلے میں کتنے افرادہلاک ہوگئے ؟
  • لاہور، چوہنگ میں خاتون سے اجتماعی زیادتی، پولیس مقابلے میں دو مرکزی ملزمان ہلاک
  • لاہور میں 4 افراد کی شوہر کے سامنے بیوی سے اجتماعی زیادتی
  • صدر مملکت نے خاتون ملازمہ کو نازیبا میسج بھیجنے والے اسٹیٹ لائف کے افسر کی معافی کی اپیل مسترد کردی
  • صوبائی محتسب کا سابق خاتون افسر کو ہراساں کرنے پر سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کو ہٹانے کا حکم
  • اگر حشد الشعبی نہ ہوتی تو ہم شام کے علویوں کیطرح مارے جاتے، سابق عراقی وزیراعظم کے مشیر