یوٹیوب کے سب سے بڑے اسٹار جمی ڈونلڈسن المعروف مسٹر بیسٹ نے ایک اور سنگِ میل عبور کرتے ہوئے اپنے مرکزی چینل پر 400 ملین سبسکرائبرز حاصل کر لیے، جس کے بعد یوٹیوب نے انہیں ایک خصوصی ڈیزائن شدہ پلے بٹن پیش کیا، جو سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بن گیا۔

یہ بھی پڑھیں:’رونالڈو کا کوئی مقابلہ نہیں‘ گولڈن بٹن حاصل کرنے پر صارفین کے تبصرے

یہ اعزاز یوٹیوب کے چیف ایگزیکٹو نیل موہن نے خود پیش کیا، جنہوں نے جمی ڈونلڈسن سے ملاقات کے دوران یہ یادگار شیلڈ بطور تحفہ دی۔ پلے بٹن کا ڈیزائن ماضی کے ایوارڈز سے مختلف ہے، جسے نیلے رنگ کے کرسٹل، دھاتی فریم اور منفرد طرز میں تیار کیا گیا ہے۔ اگرچہ دنیا بھر میں اس کامیابی کو سراہا گیا، مگر پلے بٹن کے ڈیزائن پر سوشل میڈیا صارفین خدشات کا اظہار کررہے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by MrBeast (@mrbeast)

سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے اسے ’غیر متاثرکن‘ اور ’اے آئی جنریٹڈ‘ قرار دیا، جبکہ بعض نے اسے پرانے ڈیزائن کا نیا رنگ قرار دے کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ ریڈیٹ اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر متعدد تبصروں میں یوٹیوب سے مطالبہ کیا گیا کہ اتنے بڑے سنگِ میل کے لیے کوئی واقعی منفرد اور تخلیقی ڈیزائن پیش کیا جانا چاہیے تھا۔

جمی ڈونلڈسن اس وقت دنیا کے امیر ترین یوٹیوبرز میں شمار ہوتے ہیں۔ ان کے چینل کی رفتار ہر ماہ لاکھوں نئے سبسکرائبرز کے اضافے کے ساتھ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ ان کی مجموعی دولت کا تخمینہ ایک ارب ڈالر کے قریب ہے۔ وہ صرف ویڈیوز ہی نہیں بناتے بلکہ فلاحی کام، فوڈ چینز، موبائل گیمز اور دیگر کاروباری منصوبوں میں بھی سرگرم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یوٹیوب کی نئی مونیٹائزیشن پالیسی: 15 جولائی سے بڑی تبدیلیاں کس لیے تباہ کن ہونگی؟

یہ پہلا موقع ہے کہ کسی انفرادی یوٹیوبر نے 400 ملین سبسکرائبرز حاصل کیے ہیں۔ مسٹر بیسٹ کی اس کامیابی کو آن لائن دنیا میں ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے، جہاں تخلیقی مواد محض تفریح نہیں بلکہ عالمی اثر و رسوخ کا ذریعہ بن چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پلے بٹن جمی ڈونلڈسن سنگ میل مسٹر بیسٹ نیل موہن یوٹیوب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پلے بٹن جمی ڈونلڈسن سنگ میل نیل موہن یوٹیوب جمی ڈونلڈسن پلے بٹن

پڑھیں:

آسٹریلیا نے بچوں کے یوٹیوب استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی

آسٹریلوی حکومت نے یوٹیوب کو بھی زیرِ بحث بچوں پر سوشل میڈیا پابندی میں شامل کر لیا ہے جو دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا قانون تصور کیا جا رہا ہے۔

دسمبر 2025 سے نافذ ہونے والی اس پابندی کے تحت 16 برس سے کم عمر بچے ٹک ٹاک، انسٹاگرام، فیس بک، ایکس، اسنیپ چیٹ اور اب یوٹیوب پر اکاؤنٹ نہیں بنا سکیں گے۔ اگرچہ وہ ویڈیوز دیکھ سکیں گے مگر اپ لوڈ، تبصرے یا لائیکس کی سہولت سے محروم ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے: یوٹیوب کی نئی مونیٹائزیشن پالیسی: 15 جولائی سے بڑی تبدیلیاں کس لیے تباہ کن ہونگی؟

یوٹیوب کی مالک کمپنی گوگل نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پلیٹ فارم کو مستثنیٰ ہونا چاہیے کیونکہ وہ نوجوان آسٹریلین باشندوں کو فائدہ دیتا ہے اور سوشل میڈیا کے زمرے میں نہیں آتا۔ تاہم ای سیفٹی کمشنر جولی اِن مین گرانٹ نے سفارش کی تھی کہ یوٹیوب پر بھی یہی اصول لاگو ہوں کیونکہ 10 تا 15 برس کے اکثر بچوں نے نقصان دہ مواد وہیں دیکھا۔

وزیرِ اعظم انتھونی البانیزی نے کہا کہ سوشل میڈیا ہمارے بچوں کو نقصان پہنچا رہا ہے اور والدین کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم اُن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وفاقی وزیرِ مواصلات انیکا ویلز نے قانونی دھمکیوں کے باوجود اعلان کیا کہ کمپنیوں کو عدم تعمیل کی صورت میں 50 ملین آسٹریلوی ڈالر جرمانہ کیا جائے گا۔ تعلیم، صحت، میسجنگ اور آن لائن گیمنگ ایپس کو اس پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا کیونکہ ان سے کم نقصانات لاحق ہیں۔

تجویز کردہ قانون کی مزید تفصیلات بدھ کو پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں گی، جبکہ یوٹیوب نے اگلے اقدامات پر غور کرنے اور حکومت سے رابطہ جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آسٹریلیا بچے پابندی یوٹیوب

متعلقہ مضامین

  • پاک چین دوستی منفرد، ہر آزمائش میں کامیاب اور دگرگوں عالمی حالت کے باوجود بدستور مضبوط ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • ایگا سوائٹیک کا منفرد ریکارڈ: ڈبلیو ٹی اے ایونٹس میں 63 ابتدائی میچز میں مسلسل کامیابی
  • سٹیٹ بنک نے نئے کرنسی نوٹوں کا ڈیزائن منتخب کرلیا
  • ’’ماں‘‘ ایک منفرد کتاب
  • نئے کرنسی نوٹ؛ سٹیٹ بینک نے نیا ڈیزائن منتخب کرلیا
  • نئے پاکستانی کرنسی نوٹوں کا ڈیزائن منتخب
  • عامر خان کا ستارے زمین پر کا پریمیئر یوٹیوب پر کرنے کا اعلان
  • آسٹریلیا نے بچوں کے یوٹیوب استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی
  • اسٹیٹ بینک نے نئے کرنسی نوٹوں کا ڈیزائن منتخب کرلیا