حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب، جماعت اسلامی کا مارچ ختم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب، جماعت اسلامی کا مارچ ختم کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 1 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)جماعت اسلامی اور وفاقی حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے پرحق دو تحریک کے لانگ مارچ کو ختم کرنے، بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کمیٹی بنانے پر اتفاق ہوگیا۔
وفاقی دارالحکومت میں مسلم لیگی رہنماوں کے ہمراہ جماعت اسلامی کے اراکین نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران لانگ مارچ کو لاہور میں ہی ختم کرنے کر دیا ، لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے ایک کمیٹی بنائی جا رہی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جماعت اسلامی کی وفد سے ملاقات میں 8 مطالبات پر بات ہوئی ہے، دونوں فریقین کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے، جس کے مطابق وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد ایک کمیٹی تشلیل دیں گے، کمیٹی میں وفاقی و بلوچستان حکومت، صوبائی اپوزیشن جماعتیں، حق دو تحریک کے اراکین اور صوبے میں امن و امان کے لیے قربانیاں دینے والے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے۔وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ کمیٹی بلوچستان کے عوام کے ان تمام مسائل اور مشکلات کی نہ صرف نشاندہی کرے گی بلکہ اس پر قابل عمل تجاویز بھی مرتب کرے جس پر عمل کر کے صوبے کے مسائل کو حل ممکن ہو سکے گا، حکومت پاکستان بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہے، وزیر اعظم شہباز شریف چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے عوام کے مسائل کا حل نکالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا دل ہے، وہاں کے عوام محب وطن ہیں، پاکستان کا مستقبل بلوچستان سے ہے، کسی صورت بھی صوبے میں حالات کو خراب نہیں ہونے دیا جائے گا، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، تاہم بلوچستان کی ترقی صوبے میں امن سے مشروط ہے۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا امن، عوام اور وہاں کے نمائندوں کی شراکت کے بغیر ممکن نہیں، وہ شرپسند عناصر جو معصوم شہریوں کو شہید کرتے ہیں اور لوگوں کو بسوں سے اتار کر شناختی کارڈ چیک کر کے شہید کرتے ہیں، ان عناصر کے لیے بلوچستان کے عوام پاکستان کے عوام اور حکومت میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔وزیر اعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ یہی وہ لوگ ہیں جو دشمن کی ایما پر پاکستان کیخلاف برسر پیکار ہیں، ان بیرونی دشمنوں کا مقابلہ بلوچستان کیعوام کو ساتھ ملا کر ہی کیا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ 25 جولائی کو اپنے 8 نکاتی مطالبات کے ساتھ گوادر سے روانہ ہوئے، ہم اپنی بات، دکھ اور درد کو یہاں پہنچانے آئے ہیں، بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل، حکومت کے سامنے پیش کرنا چاہ رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے مطالبات وفاقی حکومت کے سامنے رکھے ہیں، ہماری حکومت کے ساتھ مفاہمت ہوئی ہے، ہم امن چاہتے ہیں، فساد نہیں چاہتے، ریاست کے قانون کے تحت جدوجہد کرنے والے سیاسی کارکنان ہیں اور ان قوتوں کے ساتھ نہیں ہیں جو غیر جمہوری رویہ اختیار کرتے ہیں۔سربراہ حق دو تحریک نے مزید کہا کہ امید ہے جو کمیٹی بنائی جا رہی ہے اس حوالے سے اتفاق رائے پیدا کیا جائے گا اور صوبے کے مسائل کو حل کیا جائے گا،لاہور میں جاری دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم اسلام آباد نہیں آرہے ہیں۔
دوسری جانب جماعت اسلامی کے سینئر رہنما لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ ہر چیز کا اختتام مذاکرات پر ہوتا ہے، اس لانگ مارچ نے پوری قوم کو پیغام دیا ہیکہ بلوچستان کے عوام محب وطن، ریاست کی حفاظت، اپنے صوبے میں آئین، قانون، جمہوریت اور بنیادی انسانی حقوق کی حفاظت چاہتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرالتجا کرتے ہیں فیصلہ ساز ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہم ملک کے خیر خواہ ہیں: جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی التجا کرتے ہیں فیصلہ ساز ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہم ملک کے خیر خواہ ہیں: جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹوں نے ویزا کیلئے درخواست نہیں دی: پاکستانی ہائی کمیشن اپوزیشن کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، آل پارٹیز کانفرنس اختتام پذیررہنمائوں کی پریس کانفرنس عمران خان کے دونوں بیٹے کب پاکستان آئیں گے؟ علیمہ خان نے بتا دیا نواز شریف وفاق اور پنجاب کے بعض وزرا اور مشیروں کی کارکردگی سے ناخوش، تبدیلیوں کا امکان صدر مملکت کی وزیراعلی بلوچستان کو امن و امان بہتر بنانے کی ہدایتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی حکومت کے کے ساتھ
پڑھیں:
حق دو بلوچستان مارچ، حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان معاہدہ طے ہوگیا
وزیراعظم کے معاون خصوصی رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے ساتھ معاہدہ طے ہوگیا جس کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق رانا ثنا اللہ، طلال چوہدری اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ لیاقت بلوچ کی سربراہی میں ایک قافلہ اور لانگ مارچ اسلام آباد آئے تھے،یہ ہمارے لئے انتہائی عزت و احترام کے قابل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب دل سے چاہیتے ہیں بلوچستان کے مسائل حل ہوں، جماعت اسلامی نے 8 مطالبات رکھے ہیں اور اس حوالے سے ہمارا ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ کمیٹی میں بلوچستان حکومت، وفاقی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کے نمائندے شریک ہوں گے، یہ کمیٹی ایسی تجاویز دے گی جس بلوچستان کے مسائل حل ہوں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بلوچستان کے عوام محب وطن ہےاور بلوچستان پاکستان کا دل ہے، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم دل سے بلوچستان کے عوام کے مسائل کا حل چاہتے ہیں، پاکستان کا امن بلوچستان کے امن سے جڑا ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وہ لوگ جو معصوم شہریوں کو بسوں سے اتار کر قتل کرتے ہیں اُن عناصر کیلیے کہیں کوئی جگہ نہیں ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ بیرونی ہتھکنڈوں سے نمٹنے کے لئے وہاں کی عوام کے ساتھ مل کر فیصلے لئے جائیں گے۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر نے کہا کہ ہم تجاویز کو حکومت کے سامنے رکھیں گے۔