نواز شریف سیاست میں متحرک کردار ادا کرتے رہیں گے، سینیٹر عرفان صدیقی کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی نے نواز شریف کی سیاست سے لاتعلقی سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ نواز شریف پاکستان کے سب سے سینئر قومی راہنما اور تجربہ کار سیاستدان کے طور پر اپنا سیاسی کردار ادا کرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے بچوں کو سیاسی سرگرمیوں سے کوئی نہیں روکے گا، سینیٹر عرفان صدیقی
انہوں نے کہا کہ نواز شریف پارلیمان کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے صدر ہیں اور وفاق و پنجاب میں ان کی جماعت کی حکومت قائم ہے۔ ایسے میں ان کی سیاست سے کنارہ کشی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے ایک بیان میں اس تاثر کی سختی سے تردید کی کہ انہوں نے نواز شریف کے سیاست میں نہ آنے سے متعلق کوئی بات کی ہے۔
ان کے مطابق، یہ من گھڑت جملہ غلط طور پر مجھ سے منسوب کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نواز شریف کے صدر بننے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں، سینیٹر عرفان صدیقی کی وضاحت
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف اپنی سیاسی حکمت عملی کے مطابق قومی سیاست میں نہ صرف موجود ہیں بلکہ آئندہ بھی بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
عرفان صدیقی مسلم لیگ ن نوازشریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی مسلم لیگ ن نوازشریف سینیٹر عرفان صدیقی نواز شریف
پڑھیں:
ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی کا شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "میری، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔"
ایک اور سکھ رہنما قتل۔۔۔’’را‘‘ کے مجرمانہ نیٹ ورکس کا ایک اور وار بے نقاب ۔۔۔’’سکھ فار جسٹس تنظیم ‘‘ نے اہم اعلان کر دیا
محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
مزید :