اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومت، انتظامیہ اور عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ متاثرہ علاقوں اور عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے جلد گلگت بلتستان کا دورہ کروں گا اور نقصانات کے ہرممکن ازالے کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے امدادی پیکج دیا جائے گا۔ تمام متعلقہ وفاقی ادارے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی انتظامیہ سے مل کر ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگائیں۔ شہباز شریف کی زیر صدارت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں حالیہ مون سون کے نتیجے میں جانی و مالی نقصانات پر جائزہ اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ شدید مون سون سیزن  کے تناظر میں ملک بھر اور خصوصاً آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں جانی و مالی نقصانات کے افسوسناک واقعات ہوئے۔ شدید موسمی صورتحال کے نقصانات سے بچائو کے لیے محکمہ موسمیات کی پیشگی اطلاع کے نظام کو  ہنگامی بنیادوں پر موثر اور فعال بنایا جائے۔ متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی کارروائیوں میں جانی و مالی نقصانات سے بچائو کو اولین ترجیح دی جائے۔ ذرائع مواصلات اور سڑکوں کی  بحالی اور تعمیر و مرمت پر مقامی اور متعلقہ وفاقی ادارے خصوصی توجہ دیں۔ چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے ملک بھر میں شدید مون سون سے ہونے والے اب تک کے نقصانات، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ممکنہ موسمی صورتحال اور اب تک کیے گئے اقدامات پر  اجلاس میں بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ حالیہ مون سون سیزن میں اب تک ملک بھر میں مجموعی طور پر 295  اموات ہو چکی ہیں جبکہ  700 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔1600 سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 376  مویشی بھی بارشوں کی نذر ہو گئے۔ حالیہ مون سون سیزن میں ندی نالوں میں شدید طغیانی ہے۔  تربیلا، چشمہ، تونسہ، کالا باغ کے مقام پر نچلے درجے جبکہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور گدو کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب کا امکانات ہیں۔ حالیہ مون سون سیزن اگست کے آخر میں شدید ہونے کا امکان ہے۔ این ڈی  ایم اے اپنے طور پر بچائو کے لیے بھرپور انتظامات کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے سٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس 1 لاکھ 40 ہزار پوائنٹس کی حد سے تجاوز کرنے پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سٹاک ایکسچینج میں کاروباری تیزی سرمایہ کاروں کی حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاس ہے۔ کاروبار و سرمایہ کاری کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری اور کاروباری برادری کو سہولت ملی۔ الحمدللہ پاکستان کی معاشی سمت بہتر اور معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ا زاد کشمیر اور گلگت بلتستان حالیہ مون سون شہباز شریف کے لیے

پڑھیں:

سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کی چیئر پرسن سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہو چکے ہیں،سیلاب متاثرین کو بی آئی ایس پی کے ذریعے رقم کی فراہمی کرنی چاہئے، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس بدھ کو یہاں کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمان کی صدارت میں ہوا۔ اس موقع پر چیئرپرسن نے بتایا کہ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کمیٹی کی بریفنگ میں بتایا کہ حالیہ سیلاب سے 3ملین لوگ متاثر ہوئے ، حکومت کو بلا تاخیر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین کوبی آئی ایس پی امداد منتقل کرنی چاہیے، پاکستان کو منی بجٹ کے بجائے اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے کہا کہ 2022کی طرح متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر بی آئی ایس پی کے تحت رقم کی فراہمی کی جانی چاہیے ۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ متاثرہ افراد کی تعداد، مقام اور ضروریات کی تفصیل فراہم کی جائے، سیلاب سے متاثرہ 3 لاکھ افراد خیموں میں رہ رہے ہیں،خیمہ بستیوں میں پانی، بجلی اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں،حکومت سیلاب متاثرین میں امداد کی تقسیم میں شفافیت یقینی بنائے، ریلیف کیمپوں کو انسانی معیار کے مطابق بہتر بنایا جائے،عارضی خیموں سے مستقل رہائش کی طرف منتقلی کا منصوبہ پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے ملک میں ہونے والی تباہی سب کے سامنے ہے ،ملک بھر میں مجموعی طور پر سیلاب سے تین ملین لوگ متاثر ہو چکے ہیں انہوں نے کہا کہ لوگ دریاؤں کے راستے میں کیوں رہ رہے ہیں، فلٹریشن کے بعد صارفین کے لیے 62 فیصد پانی غیر محفوظ پایا گیا،جب سطحی پانی 100 فیصد غیر محفوظ ہو تو آکسیڈائزیشن بے معنی ہو جاتی ہے۔ سینیٹر شیری رحمان نے بتایا کہ جرمن واچ کے مطابق پاکستان 2022 میں ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے متاثرہ ممالک میں پہلے نمبر پر تھا ،گلگت بلتستان میں گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں، فلیش فلڈنگ کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں، مقامی لوگوں کےلئے یہ بہت تکلیف دہ ہوتا ہے ، ان کے مویشی اور بہت سی قیمتی اشیاء پانی میں بہہ جاتی ہیں۔

شیری رحمان نے بتایا کہ ارلی وارننگ سسٹم کے حوالے سے کمیونٹی سب سے پہلے اور سب سے موثر ہے ،گلگت بلتستان میں ایک چرواہے کی بروقت اطلاع دینے سے بڑے پیمانے پر لوگوں کی جان بچ گئی۔ اجلاس کے دوران چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے بتایا کہ سیلاب سے 998 اموات جبکہ 1062 افراد زخمی ہوئے، اس بار ماحولیاتی تبدیلی کا آغاز بونیر اور گلگت میں فلیش فلڈنگ سے ہوا،پنجاب اور سندھ میں نیوی پاک فوج کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن جاری ہیں،اب تک 2000 سے زائد ریلیف کیمپس کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں پہلے پانچ ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ہماری سردیوں کا دورانیہ کم جبکہ گرمیوں کا دورانیہ بڑھ گیا ہے،درجہ حرارت بڑھنے سے زیادہ بارشیں ہوں گی، 65 سال میں موجودہ اپریل پاکستان کا گرم ترین اپریل تھا ۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں پانی چھوڑنے کے حوالے سے ہم سے کوئی ڈیٹا شیئر نہیں کیا،ستلج میں پانی کا بہاؤ سب سے زیادہ رہا،اب ریلے کی سمت گڈو اور پھر سکھر سے عربین سی کی جانب جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہر روز پی ڈی ایم سے نقصانات کے حوالے سے ڈیٹا لیتے ہیں،پنجاب میں 29 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے بتایا کہ راول ڈیم کا سارا کنٹرول پنجاب کے پاس ہے ، راول ڈیم کے پانی میں سوریج کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے ،سپریم کورٹ کا حکم تھا پنجاب حکومت اس حوالے سے فوری اقدامات کرے ۔

سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ راول ڈیم میں ڈِزالو آکسیجن کی جانچ کی گئی ہے،فلٹریشن پلانٹس کا معائنہ مکمل کر لیا گیا ہے،پانی کے ماخذ پر ٹیسٹنگ کی جا چکی ہے،یہ تمام اقدامات پینے کے پانی کے تناظر میں کیے گئے ہیں۔ اجلاس کے دوران سینیٹر وقار نے بتایا کہ ملک میں ارلی وارننگ سسٹم کا نہ ہونا حالیہ تباہی کی بڑی وجہ بن رہی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • بہاولپور، علی پور اور لودھراں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں
  • قائم مقام صدرکی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی اقدامات کی اپیل
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی فصل شدید متاثر
  • حالیہ بارشوں کے متاثرین سمیت 1540 مستحق افراد میں ان کی دہلیز پر امدادی سامان تقسیم
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • تمام صوبے و ادارے سیلاب سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • حالیہ سیلاب سے ضلع مظفرگڑھ میں ہلاکتوں کی تعداد9ہوگئی۔
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش