آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے کہا کہ بلوچستان میں بہت جلد خوشحالی اور امن  کا دور دورہ ہوگا۔

آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بہت جلد خوشحالی اور امن  کا دور دورہ ہوگا۔ بلوچستان پولیس کے افسران اور جوانوں نے بے شمار قربانیاں دی ہیں، اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ بلوچستان پولیس اپنی اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے قیام امن اور عوام کی حفاظت کے لیے افواج پاکستان اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر  مزید چوکس اور تیار رہیں گے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر میں پولیس کے تمام شہدا اور زخمی ہونے والے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرنا ضروری سمجھتا ہوں جنہوں نے فرائض کی انجام دہی میں جان کی پرواہ تک نہ کی۔

آئی جی پولیس نے پاس آؤٹ ہونے والے تمام جوانوں کو مبارکباد بھی پیش کی۔

واضح رہے کہ پاسنگ آؤٹ ہونے والوں میں بلوچستان پولیس کے 161 جوان اور پولیس ٹریننگ کالج سے آئے لوئر کورس کے 200 جوان شامل ہیں۔

یاد رہے کہ اے ٹی ایف ٹریننگ اسکول میں 18 ویں بیسک کورس میں اب تک 3 ہزار 973 جوان پاس آؤٹ ہوچکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی جی پولیس

پڑھیں:

کراچی، حراست کے دوران ہتھکڑی لگے ملزم کی پولیس کی فائرنگ سے ہلاکت

شہر قائد کے علاقے پاپوش نگر تھانے میں تفتیش کے دوران فرار ہونے والا ملزم پولیس کی فائرنگ سے مارا گیا جبکہ اہل خانہ نے ماورائے عدالت قتل کا دعویٰ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملزم کو پولیس نے منشیات کے الزام میں گرفتار کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کیا تھا ، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے ملزم کے خلاف منشیات فروشی کے متعدد مقدمات درج ہیں جبکہ مارے جانے والے ملزم کے اہلخانہ نے واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اس حوالے سے پولیس افسران کی جانب سے بھی واقعے کی انکوائری کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔

 ایس ایچ او پاپوش نگر شوکت اعوان نے بتایا کہ پولیس نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب منشیات کے الزام میں ملزم 30 سالہ عباس ولد عبدالحمید کو گرفتار کر آئس برآمد کی تھی جس کا مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

بدھ کو تفتیشی افسر ملزم عباس کو لاک اپ سے نکال کر کمرے میں اس سے تفتیش کر رہا تھا کہ اس دوران ملزم تھانے سے فرار ہوگیا جس کے تعاقب میں تھانے کا سنتری اور انویسٹی گیشن افسر بھی بھاگا اس دوران کچھ دور جا کر فرار ملزم عباس نے سنتری پر حملہ کر دیا اور اس سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کر رہا تھا کہ اس دوران فائر ہونے سے ایک گولی ملزم کو گردن کے قریب لگی اور وہ شدید زخمی ہوگیا جسے عباسی شہید اسپتال لیجایا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گیا۔

 ایک سوال کے جواب میں کہ ہلاک ملزم کی منظر عام پر آنے والی تصویر میں اس کے ہاتھوں میں ہتھکڑی لگی تھی تو وہ پولیس پر کیسے حملہ کر سکتا ہے جس پر ایس ایچ او شوکت اعوان نے بتایا کہ ملزم کو جب تفتیش کے لیے کمرے میں لیجایا گیا تو اس کے ایک ہاتھ کی ہتھکڑی کھولی گئی تھی اور جب وہ زخمی ہوا تو اسے دوبارہ دونوں ہاتھوں میں ہتھکڑی لگائی گئی۔

 انھوں نے مزید بتایا کہ مارے جانے والے ملزم عباس کے خلاف منشیات فروشی اور غیر قانونی اسلحے کی برآمدگی سمیت پاپوشنگر اور اورنگی ٹاؤن میں 10 مقدمات درج ہیں جبکہ ملزم پاپوشنگر چاندنی چوک کا رہائشی تھا۔

پولیس کے ہاتھوں تھانے سے فرار ہونے کے دوران فائرنگ سے مارے جانے والے ملزم عباس کے اہلخانہ نے بھی احتجاج کرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جس پر پولیس افسران کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا حکم جاری کیا گیا ہے جبکہ فائرنگ کرنے والے اہلکار سے بھی مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  کراچی: باپ کی بچوں کے ہمراہ خود کشی، وجہ سامنے آگئی
  • پولیس حراست میں تشدد یا ہلاکت کی تفتیش ایف آئی اے کے سپرد کر دی گئی
  • سیلابی ریلے کی نذر ہونے والے ریٹائرڈ کرنل کی گاڑی 10 روز بعد مل گئی، بیٹی تاحال لاپتا
  • انٹرپول کے ہاتھوں عراق میں گرفتار ہونے والا قتل کا ملزم پاکستان منتقل
  • رحیم یار خان: ڈاکوؤں کا پولیس پر حملہ، 5 ایلیٹ اہلکار شہید
  • صادق آباد: کچے کے ڈاکوؤں کا پولیس چوکی پر حملہ، 5 ایلیٹ جوان شہید، 2 زخمی
  • کراچی: تھانے سے ملزم کی فرار ہونے کی کوشش، اہلکار کی مبینہ فائرنگ سے ہلاک
  • کراچی، حراست کے دوران ہتھکڑی لگے ملزم کی پولیس کی فائرنگ سے ہلاکت
  • جرائم پر جبراً مجبور ہونے والے افراد کو قانوی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ