اسپیس ایکس کا Crew-11 مشن جمعہ کو کامیابی سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) کی جانب روانہ ہو گیا۔ یاد رہے کہ خراب موسم کے باعث جمعرات کو پرواز منسوخ کر دی گئی تھی۔

ناسا کے خلا باز زینا کارڈمین (کمانڈر)، مائیک فنک (پائلٹ)، جاپانی خلائی ایجنسی (JAXA) کے خلا باز کیمیا یُوئی، اور روسکوسموس کے خلا باز اولیگ پلاٹونوف نے فلوریڈا میں موجود کینیڈی اسپیس سینٹر کے لانچ کمپلیکس 39A پر جمعے کی صبح 11:43 بجے (ایسٹرن ڈے لائٹ ٹائم) روانگی کے لیے تیاری مکمل کی۔

جمعرات کو طے شدہ پرواز کو خراب موسم کے باعث آخری لمحے پر منسوخ کرنا پڑا تھا۔ ابتدائی وقت 12:09 بجے دوپہر تھا۔

یہ مشن SpaceX کے کریو ڈریگن کیپسول “Endeavour” کے ذریعے کیا گیا، جو اب تک سب سے زیادہ استعمال ہونے والا SpaceX کا انسان بردار کیپسول بن چکا ہے۔ یہ Endeavour کا چھٹا خلائی مشن ہے۔

عملے کا تجربہ

زینا کارڈمین اور اولیگ پلاٹونوف کے لیے یہ پہلا خلائی سفر ہے۔ کیمیا یُوئی کے لیے یہ دوسرا مشن ہے۔ مائیک فنک اپنے چوتھے خلائی مشن پر روانہ ہوئے ہیں۔

Crew-11 مشن ان خلا بازوں کی جگہ لے گا جو مارچ سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود ہیں۔ یہ SpaceX کا NASA کے Commercial Crew Program کے تحت ISS کے لیے گیارہواں آپریشنل انسان بردار مشن ہے۔

خلا میں کیے جانے والے سائنسی تجربات

Crew-11 کے دوران خلا باز درج ذیل سائنسی تحقیقی منصوبوں پر کام کریں گے:

1.

بایو نیوٹرینٹس 3

خلا میں لمبے مشن کے دوران صحت برقرار رکھنے کے لیے وٹامنز پیدا کرنے کا تجربہ۔

خوراک جیسے دہی، کیفیر اور خمیر پر مبنی مشروبات میں وٹامنز پیدا کیے جائیں گے۔

2. اسٹیم سیل X IP1

خلا میں اسٹیم سیلز کی افزائش کا مطالعہ، تاکہ کینسر جیسے امراض کے علاج میں مدد ملے۔

مائیکرو گریوٹی میں زیادہ اور بہتر سیلز اگائے جا سکتے ہیں۔

3. Genes in Space-12

فاج تھراپی کا تجربہ، جس میں وائرسز کے ذریعے خطرناک بیکٹیریا کو ختم کرنے کا مطالعہ کیا جائے گا۔

خلا میں انفیکشن کا علاج مشکل ہوتا ہے، اس لیے یہ تجربہ خاص اہمیت رکھتا ہے۔

انسانی صحت سے متعلق تحقیق

NASA کا Human Research Program Crew-11 کے عملے کے ذریعے انسانی جسم پر خلا کے اثرات کا تجزیہ کرے گا، جو مستقبل کے Artemis مشن اور مریخ کی ممکنہ انسانی مہمات کے لیے معاون ہوگا۔

اہم مطالعہ جات

خلا میں دماغ پر دباؤ اور آنکھوں پر اثرات کے مطالعے۔

وٹامن B کے پروسیسنگ اور سیال مادوں کی حرکت کے جسم پر اثرات۔

بعض خلا باز ران پر کف پٹیاں پہنیں گے تاکہ جسمانی سیال سر کی طرف نہ بڑھیں۔

بصارت، MRI اسکین اور دوسرے میڈیکل ٹیسٹوں کے ذریعے جسمانی نظاموں پر خلا کے طویل مدتی اثرات کو مانیٹر کیا جائے گا۔

یہ مشن خلا میں انسانی بقاء، صحت، اور جدید علاج کے امکانات کو بہتر بنانے کی جانب ایک اور اہم قدم ہے، اور زمین سے باہر زندگی کے رازوں کو سمجھنے میں معاون ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

خلائی راکٹ پرواز کے چند سیکنڈ بعد پھٹ گیا

آسٹریلیا میں بنایا گیا پہلا خلائی راکٹ پرواز کے چند سیکنڈ بعددھماکے سے پھٹ گیا۔
 ایرِس نامی راکٹ بدھ کے روز گِلمور اسپیس ٹیکنالوجیز نے لانچ کیا تھا جسے بنانے کا مقصد مدار میں چھوٹے سیٹلائٹس کو پہنچانا تھا۔
 راکٹ کو آزمائش کے لئے شمالی کوئنزلینڈ کے ایک قصبے باون کے قریب قائم اسپیس پورٹ سے روانہ کیا گیا تھا۔
جاری کی گئی فوٹیج میں راکٹ کو کریش ہونے سے پہلے لانچ ٹاور گزرتے اور ہوا میں اڑتے دیکھا جا سکتا ہے۔
حادثے میں کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی طالبعلم کی عالمی کامیابی، بائیولوجی اولمپیاڈ میں پہلا گولڈ میڈل جیت لیا
  • ایران اور پاکستان کے تعلقات میں نیا باب، صدر پزشکیان پاکستان کے لیے روانہ
  • سکیورٹی خدشات : بلوچستان میں 15دن کیلئے دفعہ 144نافذ
  • امریکا کیساتھ تجارتی معاہدے کے اثرات، 100 انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 41 سے اوپر بند ہوا
  • خلائی راکٹ پرواز کے چند سیکنڈ بعد پھٹ گیا
  • لاہور ریلوے اسٹیشن پر دلکش لاؤنج دیکھ کر مسافر حیران و پریشان، خصوصیات کیا ہیں؟
  • ٹرمپ کی نئی تجارتی پالیسی یورپ کی صنعتوں کے لیے کڑا امتحان، اثرات یورپ بھر کی صنعتوں نے محسوس کرنا شروع کر دیئے
  •  پاکستان کا ایک اور ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی سے خلا میں روانہ    
  • خاتون خلا باز کی قیادت میں ناسا کا نیا خلائی مشن روانہ ہونے کو تیار