مالی میں فوجی حکومت نے سابق وزیرِ اعظم موسٰی مارا پر ریاست کی ساکھ کو نقصان پہنچانے، جائز اتھارٹی کی مخالفت کرنے اور عوامی نظم کو بگاڑنے کے الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کر دی گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق وزیراعظم موسٰی مارا پر یہ الزامات کی بنیاد سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر کی گئی ایک پوسٹ ہے جو انھوں نے 4 جولائی کو کی تھی۔

موسیٰ مارا نے جولائی میں مالی کی جیلوں میں بند اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کے بعد اپنی پوسٹ میں ان قیدیوں کو "ضمیر کے قیدی" قرار دیتے ہوئے ان سے "غیر متزلزل یکجہتی" کا اظہار کیا تھا۔

انھوں نے یہ بھی لکھا کہ جب تک رات باقی ہے، سورج ضرور طلوع ہوگا! اور ہم ہر ممکن ذریعے سے اس کے لیے لڑیں گے اور جتنی جلد ممکن ہو۔

مالی کے سائبر کرائم یونٹ نے اس پوسٹ کو حکومت کی اتھارٹی کے خلاف اقدام قرار دیا اور جمعرات کے روز مارا کو دوسری بار تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا۔

مالی کی سائبر کرائم یونٹ کے پراسیکیوٹر کے مطابق "ضمیر کے قیدیوں" جیسے الفاظ کا استعمال اور ان کے لیے لڑنے کی بات کرنا ریاست کے وقار اور اتھارٹی کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔

جمعہ کو موسیٰ مارا پر باضابطہ الزامات عائد کیے گئے اور ان کا مقدمہ 29 ستمبر کو سنا جائے گا۔

یاد رہے کہ مالی میں فوجی حکومت نے 2020 اور 2021 میں دو بار اقتدار پر قبضہ کیا۔

حالیہ مہینوں میں حکومت کی جانب سے سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کر دی گئی خاص طور پر مئی میں ہونے والے عوامی احتجاج کے بعد۔

موسٰی مارا جو تقریباً دس سال قبل نو ماہ کے لیے وزیر اعظم رہ چکے ہیں حالیہ دنوں میں فوجی حکومت کے سخت ناقد بن کر ابھرے ہیں۔

ایک ماہ قبل مالی کی عبوری پارلیمنٹ نے جنرل اسییمی گوئیٹا کو پانچ سالہ صدارتی مدت عطا کی جو بغیر انتخابات کے تجدید پذیر ہے۔

جنرل گوئیٹا نے 2021 میں اقتدار سنبھالتے وقت وعدہ کیا تھا کہ ایک سال کے اندر انتخابات کرائے جائیں گے تاہم وہ وعدہ پورا نہیں ہوا جس سے جمہوریت کی بحالی کی کوششوں کو شدید دھچکا پہنچا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایمسٹرڈم:۔ نیدرلینڈز (ہالینڈ) کے انتخابات میں قومی سیاسی دھارے کے حامی سیاستدان 38 سالہ روب ییٹن کی قیادت میں سینٹرل پارٹی D66 نے ایک انتہائی سخت اور اعصاب شکن مقابلے کے بعد انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان گیرٹ وائلڈرز کی قوم پرست جماعت پارٹی فار فریڈم PVVکو شکست دے دی۔

جرمن ٹی وی کے مطابق مقامی خبر رساں ادارے ANP کے مطابق D66نے محض پندرہ ہزار ووٹوں کی معمولی برتری کے باوجود واضح پوزیشن حاصل کی اور وائلڈرز کی PVV اب یہ فرق ختم نہیں کرسکتی۔ اس فتح کے بعد روب جیٹن ممکنہ طور پر نیدرلینڈز کے سب سے کم عمر وزیر اعظم بنیں گے۔

یہ نتائج D66 کے لیے ایک شاندار عروج کا نشان ہیں، جو یورپی اور سماجی لحاظ سے ایک لبرل پارٹی ہے اور اس نے انتخابی مہم میں ماحولیاتی پالیسی، سستی رہائش، اور اداروں پر عوام کا اعتماد بحال کرنے پر زور دیا۔ تقریباً 18 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے بعد یہ پارٹی ملکی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری مگر حکومت بنانے کے لیے اسے کم از کم تین دیگر شراکت داروں کی ضرورت ہوگی۔

ییٹن اب ممکنہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ مخلوط حکومتی مذاکرات کی قیادت کریں گے، جو نیدرلینڈز کے متنوع سیاسی منظرنامے میں کئی ماہ تک جاری رہ سکتے ہیں۔ انتخابات میں D66نے ایک متحرک انتخابی اور تشہیری مہم کی بدولت اپنی نشستوں کی تعداد تقریباً تین گنا بڑھا لی۔

مرکزی سیاسی دھارے کی تمام بڑی جماعتیں اور بائیں بازو کے سیاسی دھڑے وِلڈرز کے امیگریشن مخالف سخت موقف اور قرآن پر پابندی کے سابقہ مطالبات کی وجہ سے ان کے ساتھ مخلوط حکومت سازی سے انکار کر چکے ہیں۔ وِلڈرز نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی کو سب سے زیادہ ووٹ ملتے تو وہ پھر بھی حکومت بنانے کا پہلا حق طلب کرتے۔ انتخابی نتائج کی حتمی تصدیق پیر کو متوقع ہے، جب بیرون ملک مقیم ڈچ شہریوں کے ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گی۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • 2 جماعتوں نے بذریعہ سوشل میڈیا نفرت انگیز بیانیہ بنایا: احسن اقبال
  • مشرف علی زیدی وزیر اعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • بابر اعظم نے طویل خاموشی توڑ دی، شائقین کے لیے پیغام جاری
  • سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو دل کا دورہ، ہسپتال منتقل
  • خاموشی کا وقت ختم، بابر اعظم نے پیغام جاری کردیا
  • آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ
  • نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم
  • پنجاب حکومت کی وضاحت: مساجد کے ائمہ کی رجسٹریشن سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
  • حکومت پنجاب نے وزیر اعظم کے پروٹوکول کیلئے گاڑیاں فراہم کر دیں