پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست 2025ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیرصدارت جرگہ نے سفارشات کی ہیں کہ خیبرپختونخواہ کے وسائل نہ کسی نے مانگے، نہ کسی کو دئیے اور نہ کسی کو دیے جائیں گے، دہشتگردی اور دہشتگردوں کیخلاف سب ایک ہیں، آپریشن اور مقامی آبادی کی نقل مکانی کسی صورت قبول نہیں،افغانستان سے مذاکرات کیلئے جرگہ بھیجنے کا بندوبست کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس کے بعد امن وامان سے متعلق علاقائی جرگوں کے انعقا د کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اِس سلسلہ کا پہلا علاقائی مشاورت جرگہ آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ جرگہ میں ضلع خیبر اور اورکزئی کے علاوہ ٹرائبل سب ڈویژنز درہ آدم خیل اور حسن خیل کے قبائلی مشران اور منتخب عوامی نمائندے شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

جرگے میں مذکورہ علاقوں کے 150 قبائلی عمائدین و مشران، 6 ممبران صوبائی اسمبلی، 3 ممبران قومی اسمبلی  اور 1 سینیٹر نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس کے علاوہ متعلقہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز بھی جرگے میں موجود تھے۔ آج کے جرگے کی سفارشات کے مطابق امن  کی بحالی کے لئے دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف سب ایک ہیں۔

آپریشن اور مقامی آبادی کی نقل مکانی کسی بھی صورت قبول نہیں۔ ترقی امن سے منسلک ہے اور امن بحال ہونے کے ساتھ ترقی کا عمل تیز کیا جائیگا۔ معدنیات سمیت صوبے کے کسی بھی قسم کے وسائل نہ کسی نے مانگے ہے نہ کسی کو دئیے  ہے اور نہ کسی کو دیے  جائیں گے۔ قبائلی مشران نے وفاقی حکومت سے سفارش کی ہے کہ افغانستان سے مذاکرات کے لئے صوبائی حکومت اور قبائلی مشران کا جرگہ بھیجنے کا بندوبست کیا جائے۔

اِس حوالے سے جرگے کو تمام تر تعاون اور وسائل فراہم کیے جائیں۔ اگلا علاقائی جرگہ ضلع مہمند اور باجوڑ کا منعقد ہوگا جس کے بعد تیسرا  علاقائی جرگہ شمالی اور جنوبی وزیرستان (لوئر اور اپر) کا منعقد ہوگا۔ آخری علاقائی جرگہ ضلع کُرم کا ہوگا۔ علاقائی جرگوں کے فوری بعد وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں ایک گرینڈ جرگے کا انعقاد کیا جائیگا۔ گرینڈ جرگے کے انعقاد سے پہلے قبائلی علاقوں سے بااثر افراد مقرر کئے جائیں گے جو گرینڈ جرگے میں اپنے اپنے اقوام کی نمائندگی کرتے ہوئے امن وامان کی بحالی کے  سلسلے میں لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے تجاویز پیش کریں گے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نہ کسی کو جائیں گے

پڑھیں:

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا سیاسی رہنماؤں سے رابطہ، قیام امن کے لیے جرگہ بلانے کا فیصلہ

وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ رابطہ کیے گئے رہنماؤں میں مولانا فضل الرحمان، ایمل ولی خان، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ میں پرانے چہرے، علی امین اور سہیل آفریدی میں سے درست کون؟

وزیرِاعلیٰ کے مطابق تمام رہنماؤں سے صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبے میں پائیدار امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل ایک مشترکہ جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ امن و امان سے متعلق پالیسی پر اتفاقِ رائے پیدا کیا جا سکے۔

سہیل آفریدی کے مطابق اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام رہنماؤں کو باضابطہ طور پر مدعو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن ہم سب کا مشترکہ ہدف ہے۔

وزیرِاعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق
  • افغانستان سفارتی روابط اور علاقائی مفاہمت کے لیے پرعزم ہے، امیر خان متقی
  • ڈینگی کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں جائیں،میئر حیدرآباد
  • خیبر، دہشتگردوں نے جرگہ مذاکرات پر مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا
  • خیبر،جرگہ مذاکرات، دہشتگردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • سہیل آفریدی کا سیاسی رہنماؤں سے رابطے کے بعد سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانےکا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا سیاسی رہنماؤں سے رابطہ، قیام امن کے لیے جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • ایرانی و مصری وزرائے خارجہ کی غزہ، لبنان اور جوہری مسائل پر گفتگو