اپنے ایک انٹرویو میں ڈیوڈ لمی کا کہنا تھا کہ ایران میں بہت سے لوگ نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ تاہم اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ سپاہ پاسداران انقلاب کی جگہ ممکنہ آنے والی قوت، ان سے زیادہ بدتر نہ ہو۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ "ڈیوڈ لمی" نے گارڈین کو ایک انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد الزامات دہرائے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے حقیقی خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی رہنماء مجھے یہ نہیں سمجھا سکے کہ انہیں 60 فیصد تک یورینیم افزودہ کرنے کیا ضرورت ہے؟۔ میں ایران کا یہ موقف تسلیم نہیں کرتا جسے وہ اپناتے ہیں کہ یورینیم کا استعمال تعلیمی مقاصد کے لئے ہے۔ ڈیوڈ لمی نے دعویٰ کیا کہ مسئلہ صرف ایران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے حصول کا نہیں بلکہ خطے کے دوسرے ممالک پر اس کے اثرات کا ہے جو بعد میں شاید اسی دوڑ میں شامل ہو جائیں۔ انہوں نے اسرائیل کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ حملے میں اسرائیل، ایران میں نظام کی تبدیلی چاہتا تھا، لیکن امریکہ تو اس کا بھی حامی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ایران میں بہت سے لوگ نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ تاہم اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ سپاہ پاسداران انقلاب کی جگہ ممکنہ آنے والی قوت، ان سے زیادہ بدتر نہ ہو۔

ڈیوڈ لمی نے کہا کہ اب آگے ایرانی عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔ ہماری توجہ ایران کو ایٹمی قوت بننے سے روکنے پر مرکوز ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ برطانوی وزیر خارجہ کا یہ موقف حالیہ 12 روزہ جنگ میں صہیونی و مغربی حکام کے غلط اندازوں کو واضح کرتا ہے۔ واضح رہے کہ 2007ء سے 2010ء تک برطانیہ کے وزیراعظم رہنے والے "گورڈن براؤن" نے 2009ء میں فردو جوہری تنصیب کا انکشاف کیا تھا۔ انہوں نے اس انکشاف کے ساتھ ایران پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا تھا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ ڈیوڈ لمی کا یہ انٹرویو اس وقت سامنے آیا جب ایران نے بارہا اس بات کا یقین دلانے کی کوشش کی کہ اُن کا جوہری پروگرام، پُرامن ہے۔ ایران نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات بھی کئے۔ تاہم، اسرائیلی جارحیت نے ان کوششوں کو روک دیا۔ حال ہی میں، لندن نے برلن اور پیرس کے ساتھ مل کر ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے لئے دباؤ بڑھایا۔ حالانکہ یہ ممالک خود ماضی میں ہونے والے جوہری معاہدے کی شرائط پر عمل نہیں کر رہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ ڈیوڈ لمی کہ ایران انہوں نے

پڑھیں:

برطانیہ میں کسی کو رنگ یا پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہونے دیا جائے گا: کیئر اسٹارمر

لندن: برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ برطانیہ میں کسی کو سڑکوں پر اس کے رنگ یا پس منظر کی بنیاد پر خوفزدہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ 

انہوں نے واضح کیا کہ احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے، لیکن کسی کو پولیس پر تشدد کرنے یا رنگ و نسل کی وجہ سے ڈرانا برداشت نہیں کیا جائے گا۔

وزیر اعظم نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ برطانوی پرچم ہمارے متنوع ملک کی نمائندگی کرتا ہے، اور اسے تشدد یا تقسیم کی علامت بنانے والوں کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔

یہ بیان لندن میں ہفتے کے روز دائیں بازو کے اینٹی امیگریشن مارچ کے بعد سامنے آیا، جس دوران 2 پولیس افسر زخمی اور 25 مظاہرین گرفتار ہوئے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • برطانوی شاہی خاندان کا ونزر کاسل میں ٹرمپ کے اعزاز میں شاندار عشائیہ
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان
  • اسرائیلی جارحیت سے صرف خون ریزی میں اضافہ ہو رہا ہے، برطانیہ
  • بے حیائی پر مبنی پروگرامات کی تشہیر قابل مذمت ، ان کا مقصد ن نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے‘ جاوید قصوری
  • پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • برطانیہ میں کسی کو رنگ یا پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہونے دیا جائے گا: کیئر اسٹارمر
  •  امریکاکے ساتھ جوہری توانائی کا  سنہری دور تعمیر کر رہے ہیں‘ برطانیہ
  • ایران میں جوہری معائنہ کاروں کی واپسی مفاہمت کی جیت، رافائل گروسی