WE News:
2025-11-03@01:00:18 GMT

بلوچستان کے بنجر میدان بھی اب زیتون سے آباد ہونے لگے

اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT

بلوچستان میں لوگ اب دیگر درخت لگانے کے بجائے زیتون (اولیو) پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں، کیوں کہ اس پر اخراجات کم ہیں اور منافع زیادہ حاصل ہوتا ہے۔

کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ زیتون کی کاشت سے نہ صرف زیر زمین پانی محفوظ رہے گا بلکہ ماحول دوست زیتون کے درخت سے بارش کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

ماہرین کا بتانا ہے کہ جنگلوں اور پہاڑوں پر موجود جنگلی زیتون کے درختوں پر پیوندکاری کرکے بھی زیتون کی کاشت کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ اگر اس درخت کو پانی کی کمی کا شکار کسی بنجر زمین میں بھی اگایا جائے تو چند ماہ بعد اس درخت کو پانی کی ضرورت نہیں پڑتی۔

زیتون کے کاشتکار اس تیل کے ساتھ اچار اور چائے کی پتی بھی تیار کرتے ہیں جس کی عالمی منڈی میں طلب بہت زیادہ ہے۔ حکومت اگر اس کی برآمد میں نرمی اور آسانی پیدا کرے تو بلوچستان کے کاشتکاروں کی زندگی بدل سکتی ہے۔

ماہرین کا بتانا ہے کہ زیتون کی شجرکاری سے پاکستان کو درپیش ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے کو کم کیا جاسکتا ہے اور 2 بلین کے قریب خوردنی تیل کے بجٹ کو کم کرنا بھی ممکن ہے، جبکہ تیل نکالنے کی فیکٹریاں قائم کرکے گھی کی ضروریات بھی پوری کی جا سکتی ہیں۔ مزید جانیے عامر باجوئی کی اس رپورٹ میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان زیادہ منافع زیتون کی کاشت زیرزمین پانی شجرکاری وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان زیادہ منافع زیتون کی کاشت زیرزمین پانی شجرکاری وی نیوز زیتون کی

پڑھیں:

ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ 2025 کے ابتدائی نتائج کے مطابق کراچی کے طلبہ نے سندھ بھر میں نمایاں کارکردگی دکھاتے ہوئے پہلی تینوں پوزیشنز اپنے نام کر لیں جبکہ ٹاپ ٹین میں شامل 124 امیدواروں میں سے 41 کا تعلق بھی کراچی سے ہے۔

ابتدائی نتائج میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ سندھ کے مختلف تعلیمی بورڈز سے اے ون اور اے گریڈ لینے والے طلبہ کی بڑی تعداد ایم ڈی کیٹ میں کامیاب نہ ہو سکی۔ رپورٹ کے مطابق ایم بی بی ایس کے لیے 56 فیصد امیدوار ناکام ہوئے جبکہ بی ڈی ایس کے ٹیسٹ میں 48 فیصد امیدوار مطلوبہ نمبر حاصل نہیں کر سکے۔ ایم بی بی ایس میں 14300 امیدوار 55 فیصد یعنی 99 یا اس سے زائد نمبر لا کر کامیاب قرار پائے جبکہ بی ڈی ایس کے لیے 17123 امیدوار 50 فیصد یعنی 90 یا اس سے زائد نمبر حاصل کر کے پاس ہو سکے۔

نتائج میں بتایا گیا کہ کراچی ضلع غربی کے سید محمود خان ولد عدالت خان نے 180 میں سے 175 نمبر لے کر پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ کورنگی کراچی کے فیصل اشرف خان ولد نوید اشرف اور قمبر شہداد کوٹ کے شیراز حسین ولد نیاز حسین مغیری 174 نمبر کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ اسی طرح کراچی شرقی کے محمد ریان ہمایوں، کورنگی کی ماہ نور شاہنواز اور حیدرآباد کی حرا عابد نے 173 نمبر لے کر تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔

وائس چانسلر آئی بی اے سکھر ڈاکٹر آصف شیخ کے مطابق ایم ڈی کیٹ 2025 کے عارضی نتائج جاری کر دیے گئے ہیں اور یکم نومبر شام 5 بجے تک امیدواران کو شکایات درج کرانے کی اجازت دی گئی ہے، جبکہ حتمی نتائج اتوار کی شام جاری کیے جائیں گے۔

شیخ یاسین ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • ماہرین نے فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کا حل بتا دیا
  • بلوچستان میں12 ضلعے بارش کو ترس گئے، آئندہ کیا ہو گا؛ مفصل رپورٹ
  • آئی سی سی اجلاس میں میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے، محسن نقوی
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • مبلغ کو علم کے میدان میں مضبوط ہونا چاہیے، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
  • ایم ڈی کیٹ رزلٹ میں کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، 41 بچے ٹاپ 10 میں شامل
  • ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام
  • جاپان میں ریچھوں کے بڑھتے حملے:حکومت نے شکاریوں کو میدان میں اتار دیا
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • امانت و دیانت، عوامی خدمت اور شہر کی تعمیر و ترقی جماعت اسلامی کا وژن ہے، منعم ظفر