اسلام آباد : ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، اسرائیلی جارحیت کے خلاف حمایت پر دل سے شکر گزار ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ مہمان نوازی پر وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستانی قوم کا شکر گزار ہوں، پاکستان کے علمائے کرام اور سیاسی قیادت سے مفید گفتگو ہوئی۔

مسعود پزشکیان نے کہا کہ عصر حاضر میں امت مسلمہ کے اتحاد کی سخت ضرورت ہے.

پاکستان اور ایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت اور مذہب پر مبنی ہیں، علامہ اقبال کی شاعری ہمارے لیے بھی مشعل راہ ہے.شاعر مشرق کی شاعری کی اساس امت مسلمہ کا اتحاد ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، دوطرفہ تعلقات کو مختلف جہتوں میں آگے بڑھا رہے ہیں. سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا ترجیح ہے، مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ اہمیت کا حامل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ روابطہ برقرار رکھنے کیلیے پرعزم ہیں. مشترکہ اقتصادی زونز کے قیام اور سرحدی تجارت کیلیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، سرحدی سکیورٹی کو بہتر بنانے کیلیے دوطرفہ تعاون جاری ہے.علاقائی امن اور ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔مسعود پزشکیان نے مزید کہا کہ اسرائیل خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے.غزہ، لبنان اور شام میں جارحیت اسرائیلی مذموم عزائم کا حصہ ہیں۔ایرانی صدر نے کہا کہ امن کیلیے مسلمان ممالک کو متحد ہونا چاہیے. اسرائیل کی جارحیت خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہی ہے.سلامتی کونسل کو اسرائیلی مظالم کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ایرانی صدر نے کہا کہ

پڑھیں:

ہم روس اور یوکرین کے ساتھ تعمیری تعلقات برقرار رکھیں گے، امریکہ

نیویارک پوسٹ سے گفتگو میں امریکی نائب صدر نے کہا کہ اگر آپ مجھ سے چھ ماہ پہلے پوچھتے، تو میں کہتا کہ روس اور یوکرین کی جنگ کبھی ختم نہیں ہوگی، پہلے سمجھتے تھے یہ جنگ شاید پندرہ سال تک جاری رہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی نائب صدر جیمز ڈیوڈ ونس نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی اخبار نیویارک پوسٹ سے گفتگو میں کہا کہ اگر آپ مجھ سے چھ ماہ پہلے پوچھتے، تو میں کہتا کہ روس اور یوکرین کی جنگ کبھی ختم نہیں ہوگی۔ ونس نے وضاحت کی کہ وہ پہلے سمجھتے تھے یہ جنگ شاید پندرہ سال تک جاری رہے، لیکن اگر آپ ایک ماہ پہلے مجھ سے پوچھتے تو میں کہتا کہ ہم نے حیرت انگیز پیشرفت حاصل کر لی ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ روسیوں اور یوکرین دونوں کے ساتھ تعمیری اور مثبت تعلقات برقرار رکھیں، کیونکہ ہمارا مقصد اس تنازع کو ختم کرنا ہے۔ ونس نے یہ بھی کہا کہ میرا خیال ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تمام فریقوں کے ساتھ بہترین کام کرنے والے تعلقات ہیں، جیسا کہ میرے اپنے بھی ہیں۔ واضح رہے یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب واشنگٹن کی نئی انتظامیہ روس یوکرین محاذ پر عملی صلح یا جنگ بندی کے امکانات کا جائزہ لے رہی ہے۔ ٹرمپ کے قریبی حلقے اب بظاہر مذاکرات کے ذریعے امن کے مؤقف کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم مبصرین کے مطابق، یہ پیشرفت انتخابی بیانیے کے تناظر میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔  

متعلقہ مضامین

  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • امریکی دھمکیوں اور اسرائیلی جارحیت کی حمایت سے کچھ بدلے گا نہیں ہوگا، شیخ نعیم قاسم
  • غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر
  • پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، ترجمان دفتر خارجہ
  • پاک فوج دفاعِ وطن کیلیے پُرعزم ہے، کسی بھی جارحیت کا جواب انتہائی سخت ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • صدر طیب اردوان کی مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیل کی حمایت پر جرمن چانسلر پر سخت تنقید
  • طالبان رجیم سے تعلقات بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے لیکن انہوں نے دہشتگردوں کی مدد کی، فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • ہم روس اور یوکرین کے ساتھ تعمیری تعلقات برقرار رکھیں گے، امریکہ
  • صیہونی جارحیت کیخلاف لبنانی صدر کا فوج کو ڈٹ جانے کا حکم