پانی کی سطح بلند؛ راول ڈیم کے سپل ویز صبح کھولے جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
سٹی 42: راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ، راول ڈیم کے سپل ویز صبح کھولنے کا فیصلہ کرلیا گیا
حالیہ بارشوں کے باعث پانی کی مقدار میں نمایاں اضافہ ریکارڈ ہوا، راول ڈیم میں پانی کی سطح 1750.70 فٹ تک پہنچ گئی،راول ڈیم کے سپل ویز کو کل صبح 6 بجے کھولا جائے گا
اسسٹنٹ کمشنر نیلور کی جانب سے سپل ویز کھولنے کے عمل کی نگرانی کی جائے گی،ریسکیو، سیکیورٹی اور میڈیکل ٹیمیں فوری امدادی کارروائی کے لیے مختلف مقامات پر موجود ہوں گی ،
محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تمام ضروری اقدامات بروقت مکمل کر لیے گئے ہیں،شہری ڈیم کے قریب غیر ضروری سرگرمیوں سے اجتناب کریں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: راول ڈیم سپل ویز پانی کی ڈیم کے
پڑھیں:
امریکا سے تجارتی معاہدہ، پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
پاکستان اسٹاک ایکسچینج جمعہ کے روز زبردست تیزی کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جس کی بڑی وجہ امریکا کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر درآمدی محصولات میں کمی کا اعلان ہے۔ اس پیش رفت سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا اور دو طرفہ تجارتی تعلقات میں بہتری کی امید پیدا ہوئی۔
کاروباری دن کے اختتام پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1,644.56 پوائنٹس (1.18 فیصد) اضافے کے ساتھ 141,034.98 پوائنٹس پر بند ہوا جو گزشتہ روز کے 139,390.42 پوائنٹس سے کہیں بلند ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ کا تجارتی محصولات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال
دن کے دوران انڈیکس نے141,160.93 کی انٹرا ڈے بلند ترین سطح کو چھوا جبکہ کم ترین سطح 138,957.70 ریکارڈ کی گئی۔
گزشتہ شب امریکی حکومت نے پاکستان پر نظرثانی شدہ تجارتی محصولات کا اعلان کیا جس کے مطابق پاکستانی مصنوعات پر ٹیکس کی شرح 29 فیصد سے کم ہو کر19 فیصد کر دی گئی ہے۔
یہ معاہدہ اپریل میں شروع ہونے والے کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد طے پایا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکا پاکستان کے وسیع پیمانے پر موجود تیل کے ذخائر کی تلاش میں تعاون کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے: پاک امریکا تجارتی معاہدے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی
اس کے علاوہ مارکیٹ میں تیزی کی ایک اور بڑی وجہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنا بھی رہی۔ یہ مسلسل دوسرا اجلاس تھا جس میں پالیسی ریٹ کو تبدیل نہیں کیا گیا حالانکہ مارکیٹ میں کمی کی توقع کی جا رہی تھی۔
اپنے پالیسی بیان میں اسٹیٹ بینک نے کہا کہ توانائی قیمتوں خصوصاً گیس ٹیرف میں غیر متوقع اضافے کی وجہ سے مہنگائی کے خطرات برقرار ہیں، تاہم مجموعی طور پر مہنگائی آئندہ مہینوں میں ہدف کے دائرہ کار میں مستحکم ہونے کی توقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹاک ایکسچینج تجارتی معاہدہ ٹیرف مارکیٹ