قومی اسمبلی میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن کی نشستوں میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
ویب ڈیسک : الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے خیبرپختونخواہ سے مخصوص نشستوں کا نوٹفکیشن جاری کردیا گیا، جس کے نتیجے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قومی اسمبلی میں نشستوں میں اضافہ ہوگیا۔
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی خواتین کی مخصوص نشستوں پر دو اراکین کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی ثمر ہارون بلور اور سعیدہ جمشید کا بطور رکن قومی اسمبلی نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کا احتجاج محدود؛ اسلام آباد کا رخ نہ کرنے کا فیصلہ
قومی اسمبلی میں دو نشستوں کے اضافے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد بڑھ کر 124 ہوگئی ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی مسلم لیگ
پڑھیں:
مودی کی اتحادی جماعت کے مشہور سابق رکن اسمبلی کو ریپ کیس میں عمر قید کی سزا
نیو دہلی:بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹکا کی عدالت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اتحادی جنتا دل کے سابق رکن اسمبلی اور بااثر سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے رہنما کو گھریلو ملازمہ کے ریپ کیس میں عمر قید کی سزا سنا دی۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پارلیمنٹ کے سابق رکن پراجوال ریوانا کرناٹکا کے بااثر سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں تاہم انہیں سابق گھریلو ملازمہ سے جنسی زیادتی کا مجرم قرار دیے جانے کے ایک روز بعد سزا سنائی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 34 سالہ سابق رکن اسمبلی پر الزام پہلی مرتبہ 2023 میں عائد ہوئے تھے اور اس دوران سیکڑوں نامناسب ویڈیوز منطر عام پر آگئی تھیں اور ملک بھر میں احتجاج کیا گیا تھا۔
پراجوال ریوانا نے فرد جرم سے انکار کیا تھا تاہم گزشتہ روز جب وہ مجرم ثابت ہوئے تو نم آنکھوں سے عدالت سے استدعا کی تھی کہ انہیں کم سے کم سزا دے دیں۔
بھارتی قانون کے مطابق وہ اس سزا کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق پراجوال ریوانا بھارت کے سابق وزیراعظم ایچ ڈی ڈیو گوڈا کے پوتے ہیں اور ان کی سیکولر جماعت جنتا دل موجودہ وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بی جے پی کی اتحادی ہے۔
بھارت میں عام طور پر ایسے بااثر سیاسی پس منظر رکھنے والے افراد کو سزائیں ملنا غیرمعمولی واقعہ ہے۔
پراجوال ریوانا اپریل 2024 میں سفارتی پاسپورٹ استعمال کرتے ہوئے بیرون ملک چلے گئے تھے جبکہ ان کی ریاست میں ان کی سیکڑوں ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا تھا تاہم ان کے دفتر سے عہدیداروں نے مؤقف دیا تھا کہ ویڈیوز جعلی ہیں۔
بعد ازاں وہ جرمنی سے واپس بھارت آگئے تھے اور انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
پراجوال ریوانا کو اس وقت مزید دو ریپ کیسز اور ایک ہراسانی کیس کا سامنا ہے جبکہ انہوں نے الزامات مسترد کریا ہے۔