نیوزی لینڈ: بیگ سے 2 سالہ بچی زندہ برآمد، خاتون گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
نیوزی لینڈ میں پولیس نے ایک 27 سالہ خاتون کو گرفتار کرلیا ہے جس کے سوٹ کیس سے 2 سالہ بچی زندہ برآمد ہوئی۔ یہ واقعہ اتوار کے روز اُس وقت پیش آیا جب وانگاری سے آک لینڈ جانے والی بس قصبہ کائیواکا میں رکی۔ بس ڈرائیور کو خاتون کے رویے اور بیگ کی حرکت پر شک ہوا، جس پر بیگ کھولا گیا تو اس میں صرف ڈائپر پہنی ہوئی بچی موجود تھی جو قریباً ایک گھنٹہ سے بند رہی تھی۔
مزید پڑھیں: فرانس میں قیدی رہا ہونے والے دوست کے بیگ میں چھپ کر جیل سے فرار ہوگیا
پولیس کے مطابق بچی کا جسم بہت گرم تھا لیکن وہ محفوظ ہے اور طبی معائنے کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ خاتون پر بچے سے بدسلوکی کا الزام عائد کیا گیا ہے اور اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پولیس نے ڈرائیور کی بروقت کارروائی کو سراہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
2 سالہ بچی زندہ نیوزی لینڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 2 سالہ بچی زندہ نیوزی لینڈ
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔