تحریک تحفظِ آئین کا شوگر اسکینڈل پر چیف جسٹس کو خط، از خود نوٹس اور 3 رکنی ججز کمیٹی تشکیل کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
تحریک تحفظِ آئین نے شوگر سکینڈل پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر معاملے کی فوری تحقیق اور از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ شوگر اسکینڈل کی جانچ کے لیے 3 رکنی ججز کمیٹی تشکیل دی جائے اور تحقیقاتی کمیشن بنا کر ذمہ داروں کی نشاندہی کی جائے۔ تحریک نے خبردار کیا کہ دِن دیہاڑے عوام سے اربوں روپے لوٹے گئے مگر تمام احتسابی ادارے اس پر خاموش ہیں۔
مزید پڑھیں: یہ کیسا پاکستان ہے جہاں چینی باہر بھیج کر وہی چینی اربوں میں خریدلی جاتی ہے؟ شہباز شریف
خط میں یہ بھی کہا گیا کہ حکومت میں موجود چند خاندانوں کا بالواسطہ طور پر شوگر انڈسٹری سے گہرا تعلق ہے، جو مفادات کے ٹکراؤ اور ذاتی کاروباروں کو فائدہ پہنچانے کی بدترین مثال ہے۔ اس درخواست میں تحریک تحفظِ آئین کی جانب سے محمود خان اچکزئی، علامہ ناصر عباس، اسد قیصر اور مصطفی نواز کھوکھر نے دستخط کیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تحریک تحفظِ آئین جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس شوگر سکینڈل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تحریک تحفظ آئین جسٹس یحیی آفریدی چیف جسٹس تحریک تحفظ
پڑھیں:
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کا 4 تا 8 اگست کا روسٹر جاری
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری—فائل فوٹوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری کا 4 سے 8 اگست کا روسٹر جاری کر دیا گیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ مقدمات کی سماعت کرے گا۔
بینچ کے دیگر ججز میں جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس اشتیاق ابراہیم شامل ہیں۔
روسٹر کے مطابق ٹریڈ مارک، فیملی کیسز، رینٹ کیسز، درخواستِ ضمانت اور ملازمتوں سے متعلق مقدمات شامل ہیں۔
روسٹر کے مطابق ساڑھے 11 بجے کے بعد 2 رکنی بینچ مختلف مقدمات کی سماعت جاری رکھے گا۔
اس 2 رکنی بینچ میں جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس اشتیاق ابراہیم شامل ہوں گے۔