’’موٹی لڑکیوں کے رشتے کیوں نہیں ملتے؟‘‘ مسز خان کے سخت الفاظ
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
رشتہ کروانے والے ادارے کی سربراہ اور خود کو رشتہ و مشاورت کی ماہر کہلانے والی مسز خان ایک بار پھر اپنے متنازع بیانات کے باعث خبروں میں ہیں۔
مسز خان مختلف ٹی وی شوز میں رشتہ کلچر، دلہا دلہن کی ترجیحات اور بدلتے معاشرتی رویوں پر بےباک انداز میں اظہار خیال کرتی ہیں۔ ان کی صاف گوئی بعض اوقات شدید تنقید کی وجہ بھی بن جاتی ہے۔
حال ہی میں ایک پروگرام میں مدعو ہونے پر جب ان سے جسمانی وزن پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے ’موٹی‘ لڑکیوں سے متعلق نہایت سخت رائے کا اظہار کیا۔
مسز خان نے اپنی گفتگو کا آغاز دُبلی پتلی لڑکیوں سے کیا اور کہا کہ آج کل سوکھی لڑکیاں ’’اِن‘‘ ہیں، پھر بات کو آگے بڑھاتے ہوئے اُنہوں نے موٹی لڑکیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مسز خان نے کہا کہ وہ اکثر ایسی موٹی لڑکیوں سے ڈیل کرتی ہیں جنہیں بار بار رشتہ بازار میں رد کردیا جاتا ہے۔ ان کے بقول یہ لڑکیاں چاہے جتنا بھی خود کو سنوار لیں، ان پر کوئی فیشن نہیں جچتا۔ ان کے مطابق ان لڑکیوں کو بار بار کے انکار کے بعد مایوسی ہوتی ہے اور وہ مزید کھانا کھانے لگتی ہیں، یوں ایک منفی سلسلہ چل پڑتا ہے۔
تاہم مسز خان نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسی موٹی لڑکیوں کے پاس اچھی نوکری ہو تو اکثر مرد انہیں قبول کرلیتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر مسز خان کے ان بیانات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے خیالات نہ صرف خواتین کی تضحیک ہیں بلکہ معاشرے میں جسمانی ساخت کی بنیاد پر امتیاز کو مزید فروغ دیتے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
خواتین کے پیٹ کے گرد چربی کیوں بڑھتی ہے؟
بہت سی خواتین کے لیے پیٹ کے گرد چربی ایک عام مگر تشویشناک مسئلہ ہے۔ یہ صرف ظاہری تبدیلی نہیں بلکہ ذیابیطس، دل کی بیماری اور ہارٹ اٹیک جیسے خطرات سے بھی جڑی ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ خواتین میں پیٹ کی چربی بڑھنے کی بنیادی وجوہات، علامات اور اس سے نجات کے طریقے کیا ہیں۔
پیٹ کی چربی بڑھنے کی وجوہاتہارمونی تبدیلیاں
سنِ یاس (Menopause) کے دوران ایسٹروجن کی سطح کم ہونے لگتی ہے جس کے باعث جسم میں چربی جمع ہونے کا طریقہ بدل جاتا ہے اور زیادہ تر پیٹ کے گرد جمع ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: پیٹ کی چربی کم کرنے کے لیے ناشتے میں کون سی غذائیں شامل کریں؟
عمر اور میٹابولزم کی کمی
عمر بڑھنے کے ساتھ میٹابولزم سست ہو جاتا ہے اور پٹھوں کی مضبوطی کم ہونے لگتی ہے، جس سے پیٹ پر چربی زیادہ جمع ہوتی ہے۔
تناؤ اور ہارمون کارٹیسول
مسلسل ذہنی دباؤ کارٹیسول کی سطح بڑھا دیتا ہے جو براہِ راست پیٹ کی چربی کو بڑھاتا ہے۔
غیر صحت مند خوراک
میٹھے مشروبات، جنک فوڈ، سفید آٹا اور تلی ہوئی اشیا پیٹ کے گرد چربی جمع کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ورزش کی کمی
بیٹھے رہنے کی عادت یا جسمانی سرگرمی کی کمی اضافی کیلوریز کو چربی میں بدل دیتی ہے، جو زیادہ تر پیٹ میں جمع ہوتی ہیں۔
مزید پڑھیں: پیٹ کی چربی کی وجوہات اور اسے ختم کرنے کے آسان طریقے
جینیاتی عوامل
کچھ خواتین میں قدرتی طور پر پیٹ کے گرد چربی جمع ہونے کا رجحان زیادہ ہوتا ہے۔
نیند کی کمی
ناکافی یا غیر معیاری نیند بھوک کے ہارمونس (لیپٹن اور گھریلن) کو متاثر کرتی ہے، جس سے کھانے کی خواہش بڑھتی ہے اور پیٹ کی چربی زیادہ ہونے لگتی ہے۔
طبی مسائل اور ادویات
تھائیرائیڈ کے مسائل، پولی سسٹک اووریز (PCOS) یا کچھ دوائیں (جیسے کورٹیسون) بھی پیٹ کی چربی بڑھا سکتی ہیں۔
علاماتکمر کا گھیر 35 انچ (88 سینٹی میٹر) سے زیادہ ہونا خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: کافی پینے سے جگر کی چربی کم ہونے کا امکان
پیٹ کے گرد مستقل پھولا ہوا یا بھاری پن محسوس ہونا۔
ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کا بڑھتا ہوا خطرہ۔
نجات کے طریقےمتوازن غذا: سبزیاں، دالیں، پھل، دبلا گوشت اور اجناس کھائیں، جبکہ شکر اور سفید آٹے سے پرہیز کریں۔
باقاعدہ ورزش: واک، سائیکلنگ اور تیراکی کے ساتھ ساتھ ہلکی پھلکی ویٹ ٹریننگ کریں۔
تناؤ پر قابو: یوگا، مراقبہ اور سانس کی مشقیں مددگار ہیں۔
بہتر نیند: روزانہ 7 سے 9 گھنٹے کی پرسکون نیند لیں۔
الکحل اور غیر صحت مند مشروبات سے پرہیز: یہ پیٹ کی چربی کو بڑھاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں