بلاول بھٹو سے پی پی بلوچستان کے نئےعہدیداروں کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
فائل فوٹو۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے پی پی بلوچستان کے نئےعہدیداروں نے کراچی میں ملاقات کی۔
ترجمان بلاول ہاؤس کے مطابق صدر پی پی بلوچستان سردار محمد عمر گورگیج، جنرل سیکریٹری ربانی کاکڑ اور سیکریٹری اطلاعات پی پی بلوچستان ظہور بلیدی بھی ملاقات میں موجودتھے۔
ترجمان بلاول ہاؤس کے مطابق پیپلز پارٹی بلوچستان کی صوبائی قیادت نے بلاول بھٹو کی جانب سے اعتماد پر ان سے تشکر کا اظہار کیا۔
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں مضبوط سیاسی انفرااسٹرکچر ناگزیر ہے۔
انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں پارٹی کی تنظیم سازی کو یونین کونسل کی سطح تک مضبوط کیا جائے۔ بلوچستان کے عوام کے مسائل اور ان کے حل کے اقدامات کو اجاگر کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی پی بلوچستان بلاول بھٹو
پڑھیں:
فارم 47 بنانے والے پیپلز پارٹی کی کرپشن کا نوٹس لیں، آفاق احمد
اندرون سندھ سے اٖفسران لاکر شہر میں تعینات کردیئے ہیں جو دونوں ہاتھوں سے شہر یوں کو لوٹ رہے ہیں
کراچی کے ترقیاتی بجٹ کے کھربوںروپے سندھ حکومت ہڑپ کرچکی ،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ
مہاجر قومی موومنٹ ( پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا کہ کراچی کو پیپلز پارٹی نے تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ، صوبے کو ہر سال جتنا ریونیو کراچی دیتا ہے اسکا دس فیصد بھی شہر پر نہیں لگتا ، گزشتہ سترہ برسوں میں صرف شہر کی ڈیویلپمنٹ کے پیسوں میں سے سندھ حکومت کھربوں روپے ہڑپ کرچکی ہے ، آفاق احمد نے کہا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ غیر مقامی افراد کی انتظامی عہدوں پر تعیناتی ہے، پیپلز پارٹی نے شہر کو تباہ کرنے کیلئے اندرون سندھ سے اٖفسران لاکر شہر میں تعینات کردیئے ہیں جو دونوں ہاتھوں سے شہر یوں کو لوٹ رہے ہیں ۔ آفاق احمد نے کہا کہ جس تیزی اور تسلسل کے ساتھ شہر کا انفراسٹرکچر تباہ کیا گیااسکی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی لیکن اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ جن لوگوں نے پیپلز پارٹی کا عذاب شہر اور صوبے پر مسلط کیا وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جو ناصرف شہر بلکہ ملک کے ساتھ دشمنی ہے کیونکہ کراچی ناصرف صوبے بلکہ ملک کو پالنے والا شہر ہے جسکی گود اجاڑی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی سے کسی اچھائی کی توقع نہیں کی جاسکتی ، فارم 47 بنانے والے پی پی کی کرپشن ، اقرباء پروری اور بیڈ گورننس کا نوٹس لیں اور کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں۔