بھارت اور انگلینڈ کے درمیان کھیلی گئی 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز نے کرکٹ کی تاریخ رقم کر دی۔ 2-2 سے ختم ہونے والی اس سنسنی خیز سیریز میں دونوں ٹیموں کے بلے بازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں 5 میچوں میں 7 ہزار سے زائد رنز اور 19 سینچریاں بنیں۔ شبھمن گل کی قیادت میں ٹیم انڈیا نے اوول میں فیصلہ کن جیت حاصل کی اور سیریز کو ڈرا پر ختم کیا۔

بھارت کی سب سے کم مارجن سے جیت:

اوول میں بھارت کی فتح 7 رنز سے آئی جو بھارت کی تاریخ کی سب سے کم مارجن والی جیت ہے، یہ ریکارڈ 2004 میں آسٹریلیا کے خلاف 13 رنز کی جیت کو پیچھے چھوڑ گیا۔

جو روٹ کا کمال:

انگلینڈ کے جو روٹ نے بھارت کے خلاف 3 بار 500 سے زائد رنز بنانے والے پہلے کھلاڑی بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے عالمی ٹیسٹ چیمپیئن شپ (WTC) میں 6 ہزار رنز بنانے والے پہلے کھلاڑی بھی بنے۔

شبھمن گل کا ریکارڈ:

شبھمن گل نے سنیل گواسکر کا 732 رنز کا ریکارڈ توڑ کر ایک ٹیسٹ سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔

مزید پڑھیں: کرکٹ کے یادگار ڈرامائی لمحات، بھارت نے انگلینڈ کو صرف 6 رنز سے ہرا کر ٹیسٹ سیریز برابر کر دی

رویندرا جڈیجہ کی ففٹیوں کی تعداد:

رویندرا جڈیجہ نے بھارت اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز میں 6 نصف سینچریاں بنا کر یہ منفرد کارنامہ انجام دیا۔

سب سے زیادہ رنز بنانے والی ٹیم:

بھارت نے 5 میچوں کی سیریز میں کل 3 ہزار 809 رنز بنا کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا، جو کسی بھی ٹیم کی سب سے زیادہ رنز کی اوسط ہے۔

نائٹ واچ مین کی ففٹی:

آکاش دیپ تیسرے بھارتی نائٹ واچ مین بنے جنہوں نے ٹیسٹ میں نصف سینچری مکمل کی۔

جو روٹ کی سینچریاں:

جو روٹ نے بھارت کے خلاف اپنی 12ویں سینچری بنا کر عالمی ریکارڈ قائم کیا۔

جسپرت بمرا کا ریکارڈ:

بمرا نے انگلینڈ میں 51 وکٹیں لے کر ایشان شرما کے ریکارڈ کے برابر پہنچ گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز اوول بھارت اور انگلینڈ ٹوٹے اور بنے نئے ریکارڈز؟.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز اوول بھارت اور انگلینڈ ٹیسٹ سیریز میچوں کی جو روٹ

پڑھیں:

انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں قید تقریباً 40 ہزار قیدیوں کی رہائی کا انکشاف

جیلوں میں قیدیوں کی بڑھتی تعداد پر قابو پانے اور گنجائش کے پیش نظر دباﺅ کم کرنے کیلئے سرکاری اسکیم کے تحت ستمبر 2024 سے لیکر ابتک انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں قید تقریباً 40ہزار کے قریب قیدیوں کی رہائی کا انکشاف ہوا ہے۔

وزارت انصاف کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جیلوں سے بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے کیلئے ماضی میں لیبر حکومت کی طرف سے اسکیم متعارف کرائی گئی تھی جس کے تحت قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ شروع کیا گیا۔

جیلوں میں قیدیوں کی تعداد پوری ہونے کے بعد حکومت کو مجبوراً نئے قیدیوں کیلئے گنجائش بنانے کی غرض یہ سے فیصلہ کرنا پڑا تھا اس وقت سیکرٹری قانون شبانہ محمود نے موقف اختیار کیا تھا کہ اگر ہم کام کرنے میں ناکام رہے تو ہمیں فوجداری نظام انصاف کے خاتمے تک سامنا کرناپڑ سکتا ہے۔

اس سکیم کے تحت اپنی سزا کا تقریباً چالیس فیصد پورا کرنیوالوں کو رہائی دی جاتی ہے‘ تاہم طے شدہ شرائط پر پورا نہ اترنے والوں کو دوبارہ قید کر لیا جاتا ہے۔

یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ شرائط کی خلاف ورزی پر اپریل سے جون 2025 کے دوران 11ہزار سے زائد قیدیوں کو واپس جیلوں میں بند کیا گیا ہے گزشتہ سال یہ تعداد 10ہزار سے کم تھی۔

متعلقہ مضامین

  • شاہین آفریدی ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کے 32 ویں کپتان
  • ایشیا کپ میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی، حارث رؤف 2 میچوں کے لیے معطل
  • بابراعظم کے لیے شاندار مواقع: ایک ہی سیریز میں کتنے ریکارڈز توڑ سکتے ہیں؟
  • بابر اعظم ایک روزہ کرکٹ میں 2 بڑے ریکارڈز توڑنے کے قریب
  • ویمنز ورلڈکپ کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان، پاکستانی کھلاڑی بھی شامل
  • انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں قید تقریباً 40 ہزار قیدیوں کی رہائی کا انکشاف
  • اسپنر کلدیپ یادو کو دورانِ سیریز آسٹریلیا سے واپس بھارت کیوں بھیجا گیا؟
  • ایشیز سیریز اہم قرار، آسٹریلوی کرکٹرز بھارت کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز چھوڑنے لگے
  • بابر اعظم کا نیا ریکارڈ، ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑ دیا
  • ویمنز ورلڈکپ: جنوبی افریقا اور بھارت پہلی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کیلیے بےتاب