لاہور:

تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی سابقہ مشیر اطلاعات پنجاب مسرت جمشید چیمہ کا گھر پولیس نے چھاپہ مارا، جس پر انہوں نے سخت ردعمل دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر پیغام دیتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ رات پولیس نے ہمارے گھر پر ریڈ کیا جہاں انہوں نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔

صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ جمہوریت میں کوئی طبقہ احتجاج کرے اور سرکاری املاک کا نقصان کرے تو ادارے حرکت میں آتے ہیں لیکن یہاں احتجاج شروع بھی نہیں ہوتا اور پہلے ہی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہیں۔

مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ پنجاب میں سانس لینا جرم بنا دیا گیا ہے، جعلی وزیراعلیٰ اپنے آپ کو ڈکٹیٹر سمجھنے لگ گئی ہے۔ بحیثیت ریاست ہمیں ہوش کے ناخن لینا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی فسطائیت سے انسانی حقوق، جمہوریت، شہری اور شخصی آزادیوں کے حوالے سے ہماری منزل کھوٹی ہو رہی ہے۔

سابقہ مشیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک پیچھے کی طرف جا رہا ہے، ہمارا نوجوان مایوس ہو رہا ہے اور ہر باشعور طبقہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

لاہور: عمران خان کی کال پر احتجاج، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت پی ٹی آئی کے متعدد رہنما گرفتار

بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی کال پر لاہور میں احتجاج کے دوران پولیس نے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی اور رکن صوبائی اسمبلی شعیب امیر سمیت پارٹی کے متعدد رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔

رپورٹ کے مطابق اراکین صوبائی اسمبلی نے شہر میں ریلی نکالی، پولیس نے رکن صوبائی اسمبلی شعیب امیر کو گرفتار کر لیا، اس کے علاوہ ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی کی بھی گرفتاری کی اطلاع ہے۔

رکن صوبائی اسمبلی فرخ جاوید مون نے الزام لگایا کہ پولیس نے ہماری گاڑیوں پر ڈنڈے برسائے، شیشے توڑے، اراکین صوبائی اسمبلی کو زد وکوب کیا، کپڑے پھاڑ دئیے۔

لاہور میں 6 سے زیادہ ایم پی ایز کو حراست میں لیے جانے کی اطلاع ہے، زیر حراست رہنماؤں میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی، ایم پی ایز فرخ جاوید مون، کرنل (ر) شعیب، ندیم صادق ڈوگر، خواجہ صلاح الدین، امین اللہ خان اور اقبال خٹک بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب پولیس اہلکار نے دعویٰ کیا کہ اپی ٹی آئی کے لوگوں نے پولیس پر حملہ کیا، ایک پولیس اہلکار کا سر پھٹ گیا ہے۔

صدر انصاف لیگل فورم (آئی ایل ایف) لاہور ملک شجاعت جندران  نے کہا کہ گرفتار رہنماوں اور کارکنوں کی ضمانتوں لیے لیگل ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ۔

انہوں نے کہا کہ تین لیگل ٹیمیں گرفتار کیے گئے کارکنوں کی رہائی کیلئے شہر کی تمام کچہریوں میں موجود ہیں،  ماڈل ٹاون کچہری ، ضلعی کچہری اور کینٹ کچہری میں لیگل ٹیمیں موجود ہیں۔

لاہور میں ایک اور دھندلی صبح،
پی ٹی آئی کی آواز دبانے کے لیے پولیس کا ایم پی ایز کی پرامن ریلی پر دھاوا! ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی سمیت فرخ جاوید مون، کرنل (ر) شعیب، ندیم صادق ڈوگر، خواجہ صلاح الدین، امین اللہ خان اور اقبال خٹک کو گرفتار کر لیا گیا۔ یہ کیسا جمہوری نظام ہے جہاں… pic.twitter.com/qxymP2Z89K

— Senator Aon Abbas Buppi (@AonAbbasPTI) August 5, 2025

 

متعلقہ مضامین

  • ’میرے بیٹے کی موت طبعی نہیں‘ کرشمہ کپور کی سابقہ ساس کا بڑا الزام
  • عمران خان کی کال پر احتجاج، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت پی ٹی آئی کے متعدد رہنما گرفتار
  • پنجاب میں سانس لینا جرم بنا دیا گیا ،جعلی وزیراعلی خود کو ڈکٹیٹر سمجھنے لگ گئی ہیں‘ مسرت جمشید چیمہ
  • لاہور: عمران خان کی کال پر احتجاج، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت پی ٹی آئی کے متعدد رہنما گرفتار
  • پی ٹی آئی احتجاج، گرفتاریاں شروع، پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر بھی گرفتار 
  • حکومت پنجاب کشمیریوں کے ساتھ ہے، وہ قوم کبھی نہیں جھکی: عظمیٰ بخاری
  • عظمیٰ بخاری نے فواد چودھری کو چیلنج کر دیا
  • پولیس کا پی ٹی آئی رہنما اکمل خان باری کے گھر چھاپہ، چھوٹا بھائی گرفتار