امریکی ایٹمی آبدوزوں کی تعیناتی پر روس کی وارننگ: 'جوہری بیانات میں احتیاط کریں‘
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
ماسکو: روس نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری آبدوزیں تعینات کرنے کے اعلان پر خبردار کیا ہے کہ جوہری معاملات پر بیان بازی میں “انتہائی احتیاط” کی ضرورت ہے۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کے روز کہا: ’’روس جوہری عدم پھیلاؤ کے معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے، اور ہم سمجھتے ہیں کہ ہر کسی کو جوہری بیانات کے حوالے سے بہت زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔”
یہ بیان اس وقت آیا جب صدر ٹرمپ نے سابق روسی صدر دمتری مدویدیف کے مبینہ “اشتعال انگیز تبصرے” کے جواب میں دو جوہری آبدوزیں تعینات کرنے کا اعلان کیا۔
ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ آیا آبدوزیں جوہری اسلحہ سے لیس ہوں گی یا صرف جوہری توانائی سے چلنے والی ہوں گی، اور ان کی جگہ بھی ظاہر نہیں کی — جو کہ امریکی فوج کی جانب سے خفیہ رکھی جاتی ہے۔
یہ کشیدگی ایک آن لائن جھگڑے کے بعد بڑھی جس میں مدویدیف نے ٹرمپ کے یوکرین جنگ پر روس کے خلاف الٹی میٹم دینے پر شدید ردعمل ظاہر کیا۔
مدویدیف نے کہا: “ہر نیا الٹی میٹم ایک خطرہ ہے اور جنگ کی طرف ایک قدم ہے — نہ صرف روس اور یوکرین کے درمیان، بلکہ امریکہ کے خلاف بھی۔”
مدویدیف، جو اس وقت روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین ہیں، 2008 سے 2012 تک روس کے صدر رہے، جب کہ ولادیمیر پیوٹن نے آئینی پابندیوں سے بچنے کے لیے انہیں بطور "عارضی صدر" استعمال کیا۔
یوکرینی صدر کے چیف آف اسٹاف، آندری یرماک نے ٹرمپ کے اقدام کی حمایت کی اور کہا: “طاقت کے ذریعے امن کا تصور کام کرتا ہے۔ جیسے ہی امریکی آبدوزیں سامنے آئیں، ایک روسی نشے میں دھت شخص جو ایٹمی دھمکیاں دے رہا تھا، اچانک خاموش ہوگیا۔”
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں کسی کو بھوکا نہیں دیکھنا چاہتے، وہاں بہت برا ہو رہا ہے؛ امریکی صدر ٹرمپ
صدر ٹرمپ نے غزہ کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہم غزہ میں کسی کو بھوکا نہیں دیکھنا چاہتے، وہاں بہت برا ہو رہا ہے"۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیو جرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی حالات پر اظہار خیال کیا، ٹرمپ نے نے کہا کہ غزہ میں کسی کو بھوکا نہیں دیکھنا چاہتے وہاں بہت برا ہو رہا ہے، صدر ٹرمپ نے بتایا کہ امریکی ایلچی غزہ میں خوراک کی فراہمی کے حوالے سے کام کر رہے ہیں اور انسانی بنیادوں پر امداد پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ "اس جنگ میں بھاری جانی نقصان ہو رہا ہے، اگر روس نے جنگ نہ روکی تو اس پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔" انہوں نے یوکرین کی خودمختاری کی حمایت کرتے ہوئے جنگ کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ پڑھیں:ٹرمپ کے مشیر کا بھارت پر روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ میں معاونت فراہم کرنے کا الزام
ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت سمیت کئی ممالک کے درمیان جنگیں رکوائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم نے پاک بھارت جنگ جیسے کئی بحرانوں کو سفارتی ذرائع سے روکا۔"
امریکی معیشت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے سابق امریکی صدر جو بائیڈن پر تنقید کی اور کہا کہ "بائیڈن نے معیشت کے متعلق گمراہ کن اعداد و شمار دیے، جو عوام کو دھوکا دینے کے مترادف ہیں۔"