سلطنت عمان کی وزارتِ محنت نے مقامی افراد کو بااختیار بنانے اور”عمانائزیشن”پالیسی کو فروغ دینے کے لئےظفار میں 600 نئی ملازمتوں کا اعلان کر دیا ۔
یہ اعلان وزیرِ محنت ڈاکٹر مہاد بن سعید باعَوین کے حالیہ دورۂ ظفار کے دوران کیا گیا، جہاں انہوں نے مختلف نجی اداروں کا دورہ کیا اور آئندہ شراکت داریوں پر تبادلۂ خیال کیا۔
ملازمتوں کی تفصیل 
150 نوکریاں بندرگاہِ صلالہ میں دستیاب ہوں گی، جنہیں 2025 کے اختتام تک مکمل کیا جائے گا۔
باقی 450 نوکریاں نما ظفار سروسزاور دیگر مقامی کمپنیوں میں فراہم کی جائیں گی۔
تربیت اور مہارت سازی 
دورے کے دوران “تمکین پروگرام” کے تحت تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کو اعزازی اسناد دی گئیں۔ اس پروگرام کا مقصد مقامی نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کر کے انہیں لیبر مارکیٹ کے لیے تیار کرنا ہے۔
مفاہمتی یادداشت
اس موقع پر محکمہ لیبر اور نما ظفار سروسز کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت (ایم اویو) پر بھی دستخط کیے گئے، جس کا مقصد تربیت اور روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنا ہے۔
ناصر بن سالم الحضرمی ڈائریکٹر جنرل آف لیبر (ظفار)، نے کہا کہ یہ اقدام قومی ترجیحات کے عین مطابق ہے اور نوجوانوں کو روزگار دینے کی حکومتی کوششوں کا حصہ ہے۔

Post Views: 9

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسلام آباد میں گدھا کانفرنس ، محنت کش جانور کومعاشی اثاثہ تسلیم کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں ایک منفرد اور غیر روایتی مگر نہایت سنجیدہ موضوع پر کانفرنس منعقد ہوئی، جس کا مرکزی نکتہ یہ تھا کہ گدھے کو صرف ایک محنت کش جانور نہیں بلکہ ایک معاشی اثاثہ کے طور پر تسلیم کیا جائے۔
یہ کانفرنس “ڈونکی ڈویلپمنٹ فورم” کے عنوان سے پاکستان اور چین کے اشتراک سے منعقد کی گئی، جس میں حکومتی نمائندوں، زرعی ماہرین، کاروباری وفود اور بین الاقوامی کمپنیوں نے شرکت کی۔
گدھا — دیہی پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی
پاکستان میں گدھا عرصہ دراز سے محنت و مشقت کی علامت رہا ہے۔ چاہے وہ دیہی علاقوں میں کھاد اور فصلیں ڈھونا ہو، یا شہروں میں اینٹیں اور پانی پہنچانا—یہ جانور ہمیشہ انسانی بوجھ اٹھاتا رہا ہے۔
تاہم، معاشی سروے میں گدھوں کی تعداد کا ذکر اکثر مذاق کا موضوع بنتا رہا ہے، لیکن اس کانفرنس نے اس سوچ کو بدلنے کی عملی کوشش کی۔
کانفرنس کا مقصد: معیشت میں گدھوں کا فعال کردار
کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ گدھوں کو صرف مزدور جانور کے بجائے قومی معیشت کا حصہ سمجھا جائے۔
موضوعات میں شامل تھے، گدھوں کی بہتر افزائش، پرورش اور خوراک،  امراض سے بچاؤ اور ویٹرنری سہولیات،  بین الاقوامی مارکیٹ میں گدھے کی کھال اور مصنوعات کی برآمد
اختتامی اعلامیے میں غیر قانونی ذبح اور مصنوعات کی اسمگلنگ پر پابندی کا عہد کیا گیا، جبکہ اسلامی اصولوں کے مطابق تمام تجارتی سرگرمیوں کو منظم کرنے کا فیصلہ بھی شامل تھا۔
چین کے ساتھ مشترکہ اقدامات: روزگار اور ترقی کے نئے مواقع
کانفرنس میں چائنا چیمبر آف کامرس ان پاکستان کے چیئرمین وانگ ہوئی ہوا نے کہا کہ سی پیک کے فریم ورک میں ’ڈونکی انڈسٹری ڈویلپمنٹ‘ ایک نیا باب ہے جو زرعی ترقی، کسانوں کی آمدنی میں اضافہ اور غربت کے خاتمے میں کردار ادا کرے گا۔
چین میں گدھے کی کھال سے بننے والی مشہور دوا اور کاسمیٹک مصنوعات ’ایجو‘ کی تیاری ایک اربوں ڈالر کی صنعت بن چکی ہے، جس میں پاکستان کو بھی شامل کرنے کی بھرپور تجویز دی گئی۔
اوورسیز چراگاہیںاور دیہی ترقی کا منصوبہ
چینی ماہرین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت پاکستان میں ‘اوورسیز چراگاہیں’ قائم کرنے کی تجویز بھی دی، جہاں گدھوں کی جدید بنیادوں پر افزائش اور ان کی مصنوعات کی صنعتی پروسیسنگ کی جا سکے گی۔
پاکستانی کسانوں کے لیے نئی امید
کانفرنس کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ گدھوں کے ساتھ وابستہ منصوبے دیہی خاندانوں کے لیے معاشی ترقی کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔
کسان اپنی زمینوں کے ساتھ ساتھ اپنے پالتو جانوروں سے بھی آمدنی حاصل کر سکیں گے۔
یہ بھی تجویز دی گئی کہ گدھے کی صنعت سے وابستہ تمام منصوبوں میں مقامی افراد کو روزگار دیا جائے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ: بھارت کا عمان کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
  • دفاعی معاہدہ ایک رات میں نہیں ہوا، کئی ماہ کی محنت کا نتیجہ ہے ،اسحاق ڈار
  • اسلام آباد میں گدھا کانفرنس ، محنت کش جانور کومعاشی اثاثہ تسلیم کرنے کا مطالبہ
  • ٹرمپ، شاہ چارلس کی یادداشت پر حیران رہ گئے، بہو کی بھی تعریف
  • برطانوی حکمران جماعت  کے دو اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا
  • مساوی محنت پھر بھی عورت کو اجرت کم کیوں، دنیا بھر میں یہ فرق کتنا؟
  • ْپاکستان اورفلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
  • 23 پاکستانی ماہی گیر عمان کی سمندری حدود میں ڈوب گئے
  • سعودی عرب کا لکسمبرگ کے ریاستِ فلسطین تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم
  • بنوں کے 23 ماہی گیر عمان کی سمندری حدود میں ڈوب گئے