پشاور میں گاڑی پر فائرنگ سے انویسٹی گیشن انچارج سمیت تین افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
پولیس کے مطابق کلاشنکوف اور پستول کی فائرنگ کے نتیجے میں انسپکٹر علی حسین سمیت تینوں افراد بدقسمتی سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں انویسٹی گیشن انچارج سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پشاور میں ورسک روڈ پر نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں انچارج انویسٹیگیشن مچنی گیٹ سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کے مطابق کلاشنکوف اور پستول کی فائرنگ کے نتیجے میں انسپکٹر علی حسین سمیت تینوں افراد بدقسمتی سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس پی سجاد حسین، ڈی ایس پی ورسک سرکل ارباب نعیم حیدر اور ایس ایچ او تھانہ مچنی گیٹ مدثر حیات پولیس نفری کے ہمراہ فوری جائے وقوعہ پر پہنچے اور نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکٹھے کرلیے ہیں جبکہ ملوث ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کے لیے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جاں بحق ہوگئے کے نتیجے میں
پڑھیں:
کراچی؛ گلشنِ مزدور میں ہوٹل پر فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق
کراچی:بلدیہ ٹاؤن کے علاقے گلشن مزدور میں چائے کے ہوٹل پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے ۔عینی شاہد اور ہوٹل کے مالک کا کہنا ہے کہ واقعہ ڈکیتی کی واردات کے دوران پیش آیا ، تاہم پولیس کا دعویٰ ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے ۔
پولیس کے مطابق نیول کالونی گیٹ کے قریب کوئٹہ ماشا اللہ ہوٹل پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوئے، جن کی لاشیں ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کی گئیں جہاں ان کی شناخت 30 سالہ حبیب اللہ ولد سعید اللہ اور 28 سالہ وہاب بروھی ولد علی محمد کے ناموں سے کی گئی ۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور رینجرز موقع پر پہنچ گئی جب کہ ایس ایچ او سعید آباد نے فارنزک ٹیم کو بھی موقع پر طلب کر کے شواہد اکھٹے کیے ۔ پولیس نے چائے کے ہوٹل پر کام کرنے والوں اور دیگر افراد کے بیان بھی قلمبند کیے ۔ ہوٹل پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی پولیس نے حاصل کر لی ہے۔
ہوٹل کے مالک اسرار نے بتایا کہ مقتول وہاب کا گھر ضلع بلوچستان حب چوکی کے قریب ہے جب کہ اس کا آبائی تعلق محلہ سلطان پور ، پنو عاقل ضلع سکھر سے تھا ۔ مقتول وہاب 2 بیٹوں کا باپ تھا ، ہوٹل میں رات کی ڈیوٹی کرتا تھا اور ڈیوٹی ختم کر کے اپنے گھر حب چلا جاتا تھا ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مقتول حبیب اللہ کا آبائی تعلق ضلع بلوچستان کوئٹہ سے کچھ فاصلے پر واقع ڈاکخانہ میزئی آذہ بدوان تحصیل ضلع قلعہ سے تھا اور 4 دن دن قبل بطور مہمان آیا تھا اور کراچی میں کام ڈھونڈ رہا تھا ۔ ہماری یا مرنے والوں کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی ۔
انہوں نے بتایا کہ واردت کے وقت وہ ہوٹل پر موجود نہیں تھے، تاہم اطلاع ملنے پر سیدھا اسپتال پہنچے، تاہم اب تک کی اطلاع کے مطابق 2 ملزمان ڈکیتی کی نیت سے آئے تھے اور ملزمان مقتولین کا موبائل فون اور نقدی چھین کر لے گئے ۔
عینی شاہد کے مطابق واقعہ دوران ڈکیتی مزاحمت پر پیش آیا ۔ میرا قریب ہی فروٹ کا ٹھیلا ہے۔ اچانک فائرنگ کی آواز آئی ، تو میں ہوٹل کی طرف بھاگا جہاں دیکھا تو دو افراد کو گولیاں لگی تھیں اور ایک زخمی سے بات کرنے کی کوشش کی تو اس نے بتایا ڈاکو آئے تھے ۔ ہمارے ہوٹل پر ڈکیتی کی واردات ہوئی، ملزمان موبائل فون چھین کر فرار ہوئے ہوگئے ۔
پولیس کا ابتدائی طور پر کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے ۔ جاں بحق افراد کا چند روز قبل جھگڑا بھی ہوا تھا ۔ واقعے کے حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں ۔ پولیس نے مقتولین کی لاشیں کارروائی کے بعد ہوٹل کے مالک کے حوالے کر دیں ۔ ہوٹل کے مالک اسرار کا کہنا تھا کہ وہاب اور حبیب اللہ کی لاشیں آبائی علاقے بھجوائی جا رہی ہیں ۔