ہیروشیما پر امریکی ایٹمی حملے کو 80 سال مکمل
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
واضح رہے کہ 6 اگست، 1945ء کو دوسری عالمی جنگ کے دوران ہیرو شیما پر ایٹم بم حملے میں 1 لاکھ 40 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ جاپان کے شہر ہیرو شیما پر امریکی ایٹمی حملے کو آج 80 سال بیت گئے۔ ہیرو شیما پر امریکی ایٹمی حملے کے 80 سال مکمل ہونے پر تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا۔ واضح رہے کہ 6 اگست، 1945ء کو دوسری عالمی جنگ کے دوران ہیرو شیما پر ایٹم بم حملے میں 1 لاکھ 40 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ 9 اگست 1945 کو ناگا ساکی پر دوسرے ایٹمی حملے میں 74 ہزار افراد کی ہلاکت کا تخمینہ ہے۔ حملوں کے بعد جاپان نے 15 اگست کو ہتھیار ڈال دیئے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہیرو شیما پر ایٹمی حملے
پڑھیں:
فینٹانل بنانے والے اجزا کی اسمگلنگ: امریکا نے بھارتی کاروباری افراد کے ویزے منسوخ کردیے
نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے نے کہا ہے کہ فینٹانل بنانے والے کیمیائی اجزا کی اسمگلنگ میں ملوث بھارتی کاروباری شخصیات کے ویزے منسوخ کر دیے۔
برطانوی خبر ایجنسی رائٹرز کے امریکی سفارت خانے نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ فینٹانل کی غیر قانونی ترسیل کو روکنا امریکا کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ امریکی حکومت نے ان کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران اور اہل خانہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں جو اس مہلک افیونی نشے کی اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں۔
فینٹانل ایک طاقتور افیونی دوا ہے جو خاص طور پر شدید درد میں مبتلا مریضوں کے لیے استعمال ہوتی ہے، مگر اس کا غیر قانونی استعمال امریکا میں اوور ڈوز کی اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ نے ویزا اقدامات پر رائٹرز کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کے بعد سے دو طرفہ تعلقات متاثر ہوئے تھے، اس سے قبل چین، میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر بھی اضافی ٹیکس عائد کر چکے ہیں۔
امریکی کانگریس کے مطابق بھارت دنیا کے 23 بڑے منشیات پیدا کرنے یا گزرگاہ ممالک میں شامل ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں بھارت کو اس فہرست میں شامل کیا تھا، تاہم انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ بھارت اپنی انسداد منشیات کی کوششیں نہیں کر رہا۔
یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب امریکی صدر نے بھارت پر درآمدات پر 50 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔