نمبر پلیٹ کا ٹھیکہ 6 ارب روپے کا ہو گیا،خواجہ اظہار الحسن
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) ایم کیوایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ نمبر پلیٹ کا ٹھیکہ جو 11سال پہلے55کروڑ روپے کا تھا اب اس کی مالیت چھ ارب روپے ہے۔
انہوں نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ثقافت کو قانون اور جغرافیہ تک محدود رکھا جائے گا تو مخالفت اٹھے گی۔ سندھ حکومت نے نمبر پلیٹ پر لا کر ثقافت کا تماشا بنا کر غلطی کی ہے۔ نمبر پلیٹ کا ٹھیکہ 6 ارب روپے کا ہو گیا ہے۔ یہ پیسہ کراچی کے عوام کی جیبوں سے جا رہا ہے جو کہ ناانصافی ہے۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ جعلی ڈومیسائل سے دیہی شہری تقسیم میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے احساس محرومی نفرت میں بدل رہا ہے، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اس میں ملوث ہیں۔
جعلی ڈومیسائل کے معاملے پر رہنما ایم کیو ایم نے کہاکہ ہم نے نیب سے بھی رابطہ کیا ہے کہ وطن کا تشخص بیچنے والے افسران کونوکریوں سے فارغ کیا جائےجبکہ جرمانے کی صورت میں جعلی ڈومیسائل جاری کرنے والوں سے رقم وصول کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے منصوبے صرف ورلڈ بینک اور کلک پراجیکٹ چلا رہے ہیں، سندھ حکومت صرف فیتہ کاٹنے تک محدود ہے، حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ اپوزیشن کو شامل کیے بغیر ترقی ممکن نہیں، ٹینڈر نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے ایم این ایز کے اربوں کے فنڈز ضائع ہو رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا مسلم لیگ (ن) سے 27ویں ترمیم پر معاہدہ ہوا ہے، اس کے پیچھے پیپلز پارٹی کی جابرانہ سوچ ہے، پیپلز پارٹی سندھ میں اپنا تسلط برقرار رکھنا چاہتی ہے، وہ اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل نہیں کرنا چاہتی، 140 اے کو آئینی تحفظ نہیں دینا چاہتی۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ آنے والے دنوں میں لگتا ہے کہ (ن) لیگ کو پارلیمنٹ میں سادہ اکثریت حاصل ہو گی، 27ویں ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور کرانے کی کوشش کریں گے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خواجہ اظہار الحسن نمبر پلیٹ نے کہا کہ
پڑھیں:
کراچی، پراپرٹی ڈیلر کو زخمی حالت میں کار سے پھینک دیا گیا
کراچی:شہر قائد میں سپر ہائی وے جمالی پل کے قریب ایک شخص کو کار سے زخمی حالت میں پھینکنے کا واقعہ پیش آیا۔
زخمی شہری عابد ولد شبیر کا ہولناک بیان سامنے آ گیا ہے، جس میں اس نے بتایا کہ وہ شاہ لطیف ٹاؤن کا رہائشی اور پراپرٹی کے کاروبار سے وابستہ ہے۔
عابد کے مطابق اُسے ملیر گلشن قادری سے کرولا کار میں سوار مسلح ملزمان نے اغواء کیا اور دس لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔
عابد کا کہنا تھا کہ مسلح ملزمان نے میرے ہاتھ پلاسٹک ٹائی سے باندھ دیے گئے اور مجھے مختلف علاقوں میں کئی گھنٹے گھمایا گیا۔
عابد نے بتایا کہ اس کے پاس اُس وقت 50 ہزار روپے نقد اور پرس میں کئی بینک چیکس موجود تھے، جو ملزمان نے لوٹ لیے، تشدد کیا اور پاؤں پر گولی مار دی۔
پراپرٹی ڈیلر نے کہا کہ مجھے سامان سے محروم کر کے نیم بے ہوشی کی حالت میں سڑک پر پھینک دیا گیا، مجھے یاد نہیں کہ اسے کہاں پھینکا گیا۔
پولیس کے مطابق زخمی شہری کے بیان کی روشنی میں اغواء، ڈکیتی، اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔