غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کا انخلا اور امداد کی بحالی ضروری ہے: عاصم افتخار
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
پاکستان نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ مکمل تباہ ہو چکا، غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کا انخلا اور امداد کی بحالی ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، بھوک کے باعث بچوں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔عاصم افتخار نے کہا کہ کسی چیز سے اس بات کا جواز نہیں دیا جا سکتا کہ پوری آبادی کو اندھا دھند قتل کیا جائے یا انہیں بھوکا مار دیا جائے، اسرائیلی اخبار نے غزہ کی صورتحال کو 21 ویں صدی میں قحط کی سب سے سنگین مثال قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اسرائیلی حملے میں غزہ میں 68 فلسطینی شہید، خان یونس میں امداد کے منتظر افراد کو نشانہ بنایا گیا
غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے دوران منگل کے روز کم از کم 68 فلسطینی شہید ہو گئے جن میں اکثریت ان افراد کی تھی جو امداد حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسل نے بتایا کہ خان یونس کے قریب امدادی مرکز کے باہر 30 افراد کو اسرائیلی فائرنگ سے نشانہ بنایا گیا، جو بھوک اور افلاس سے بچنے کے لیے امداد کے منتظر تھے۔
ترجمان کے مطابق مزید 20 افراد شمالی غزہ میں زکیم بارڈر کراسنگ کے قریب اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہوئے، جب کہ 100 سے زائد زخمی بھی ہوئے۔ زکیم کراسنگ وہی جگہ ہے جہاں حالیہ ہفتوں میں کچھ امدادی ٹرک داخل ہوئے تھے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان کے فوجیوں نے جنوبی غزہ کے مورگ کاریڈور میں "متوجہ ہونے والے لوگوں کی جانب صرف وارننگ شاٹس فائر کیے تھے"، اور ان کے پاس "جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں"۔
اس واقعے سے غزہ میں خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت کے درمیان انسانی بحران مزید سنگین ہو گیا ہے۔