پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان پہلا ون ڈے میچ8اگست کوہوگا۔
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
ویسٹ انڈیز اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ایک روزہ بین الاقوامی میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ کل 8 اگست کو برائن لارا سٹیڈیم، تاروبا، ٹرینیڈاڈمیں کھیلا جائے گا۔ یہ میچ ڈے اینڈ نائٹ ہوگا اور فلڈ لائٹس کی روشنی میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان کی ٹیم ون ڈے سیریز کے آغاز سے قبل بھرپور تیاریوں میں مصروف ہے۔ پریکٹس سیشن کے دوران کھلاڑیوں نے بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ کی مختلف مشقیں کیں جبکہ ون ڈے سکواڈ میں آنے والے کھلاڑیوں کو کوچنگ سٹاف نے کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے نیٹ پریکٹس میں مخصوص اہداف دیئے تاکہ وہ میچ کی صورتحال سے ہم آہنگ ہو سکیں۔بیٹرز نے خاص طور پر پاور ہٹنگ پر توجہ مرکوز رکھی اور مختلف زاویوں سے شاٹس کھیلنے کی مشقیں کیں تاکہ حریف باؤلرز کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اختیار کی جا سکے۔دونوں ٹیموں کے درمیان ون ڈے سیریز کے لیے شائقین کرکٹ بے چینی سے منتظر ہیں۔پاکستان کی کرکٹ ٹیم ان دنوں ویسٹ انڈیز کے دورہ پر ہے اور گرین شرٹس اپنے دورہ ویسٹ انڈیز کے دوران میزبان ٹیم کے خلاف 3ٹی ٹوٹی اور 3 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سیریز کھیلے گی۔3ٹی ٹوٹی بین الاقوامی میچوں کی سیریز مکمل ہوچکی ہے جو پاکستان کی ٹیم نے 1-2 سے جیت لی ہے۔تین و ن ڈے میچوں کی سیریز میں مایہ ناز وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان گرین شرٹس کی قیادت کریں گے۔ ٹی ٹونٹی سیریز مکمل ہونے کے بعد پاکستان کی ٹیم برائن لاراسٹیڈیم، تاروبا، ٹرینیڈاڈپہنچے گی جہاں تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 8اگست کو کھیلا جائے گا،ون ڈے سیریز کا دوسرا میچ 10 اگست کو کھیلا جائے گا جبکہ تیسرا اور آخری ون ڈے میچ 12 اگست کو کھیلا جائیگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میچوں کی سیریز کھیلا جائے گا ویسٹ انڈیز پاکستان کی
پڑھیں:
پاکستان افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل استنبول میں ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل جمعرات کو استنبول میں ہوگا، جس میں پاکستان کا ایک اعلیٰ سطح وفد شرکت کرے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق وفد میں اعلیٰ عسکری حکام کے ساتھ دفتر خارجہ کے سینئر افسران بھی شامل ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کے اس مرحلے میں دوحہ اور استنبول میں ہونے والے سابقہ ادوار کے نتائج پر تفصیلی غور کیا جائے گا، جبکہ پاکستان ایک بار پھر افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال کیے جانے کے معاملے کو بھرپور انداز میں اٹھائے گا۔
پاکستان کی جانب سے مذاکرات کے دوران سرحدی دراندازی کی روک تھام اور دونوں ممالک کے درمیان ایک جامع سیکورٹی معاہدے کی ضرورت پر زور دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ترکیہ اور قطر اس مذاکراتی عمل میں ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں، جبکہ کل شروع ہونے والے اس تیسرے دور کا میزبان ترکیہ ہوگا۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان ان مذاکرات کو خطے میں امن، استحکام اور باہمی اعتماد کے فروغ کے لیے اہم موقع کے طور پر دیکھ رہا ہے، تاہم اسلام آباد واضح کر چکا ہے کہ دہشت گردی اور سرحدی خلاف ورزیوں کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔