موشن پکچر ترمیمی بل 2024 پر غور: فلم انڈسٹری میں تاخیر ختم کرنے کے لیے اہم تجاویز منظور
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس سینیٹر سید علی ظفر کی زیر صدارت ہوا، جس میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں “موشن پکچر (ترمیمی) بل 2024” پر تفصیلی غور کیا گیا، جس کا مقصد ملکی فلم انڈسٹری کو درپیش مشکلات کا حل نکالنا ہے۔
عطاء اللہ تارڑ نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ فلم کی سرٹیفیکیشن کے حوالے سے تمام ضروری عوامل پہلے سے ہی مدنظر رکھے جاتے ہیں، تاہم ہر بار کابینہ کی سطح پر نیا سینسر بورڈ بنانے اور اس پر طویل بحث سے فلم انڈسٹری کے معاملات تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے لیے انہوں نے تجویز دی کہ فلم سرٹیفیکیشن بورڈ کی منظوری کا اختیار متعلقہ وزیر کو دے دیا جائے تاکہ فیصلوں میں تاخیر نہ ہو۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد فلموں کی درآمد اور سرٹیفیکیشن سے متعلق کچھ قانونی پیچیدگیاں سامنے آئیں، کیونکہ وفاقی حکومت صرف درآمد تک محدود کردار ادا کرتی ہے، جبکہ سرٹیفیکیشن کا اختیار صوبوں کے پاس ہے۔ اس صورتحال میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پیج پر لانے کے لیے صوبوں کے ساتھ موثر رابطے کو ناگزیر قرار دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی فلموں نے حالیہ برسوں میں کینیڈا سمیت کئی ممالک میں ریکارڈ بزنس کیا ہے، جس سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے سافٹ امیج کو فروغ ملا۔ وزارت اطلاعات ایسے مثبت تخلیقی منصوبوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرتی ہے، اور ان کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ قبول نہیں کی جائے گی۔
عطاء اللہ تارڑ نے معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ایسے ماحول میں کوالٹی انٹرٹینمنٹ کو فروغ دے کر مثبت رویوں کو پروان چڑھایا جا سکتا ہے۔ قائمہ کمیٹی نے سینسر بورڈ کے ایجنڈے کی منظوری دے دی، جبکہ وزیر اطلاعات کی جانب سے نیووڈیک کی بحالی کی تجویز بھی متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
یہ پیش رفت ملکی فلم انڈسٹری کے لیے ایک مثبت قدم قرار دی جا رہی ہے، جو نہ صرف فنکاروں بلکہ ناظرین کے لیے بھی ایک خوش آئند تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے۔
Ask ChatGPT
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فلم انڈسٹری کے لیے
پڑھیں:
صفر کی بہار، صائم ایوب نے ایشیا کپ میں کتنے ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیے؟
پاکستان کے نوجوان اوپنر سائم ایوب ایشیا کپ 2025 میں مسلسل ناکامیوں کے باعث کرکٹ مداحوں اور ماہرین کے نشانے پر ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے خلاف میچ میں وہ صرف 2 گیندوں پر کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہوگئے، جو ان کے پچھلے چھ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اننگز میں چوتھا ’ڈک‘ تھا۔
یہ بھی پڑھیں:ایشیا کپ، سپر فور میں پاکستان کا بھارت سے اگلا مقابلہ اب کب ہوگا؟
ایک سال میں 5 ’ڈک‘, سنجو سیمسن کے برابرسائم ایوب نے اس سال کھیلے گئے 17 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں 5 بار صفر پر آؤٹ ہو کر بھارت کے وکٹ کیپر بیٹر سنجو سیمسن کے ریکارڈ کی برابری کر لی ہے۔ سیمسن نے 2024 میں 13 میچز میں 5 بار صفر پر پویلین کی راہ لی تھی۔
Saim Ayub in the Asia cup so far:
0,0,0
But but saar Babar Azam is the problem ???????? pic.twitter.com/LpYQMsNBYe
— INAYAT⁵⁶ (@Inayatt__56) September 17, 2025
اس فہرست میں سب سے آگے زمبابوے کے رچرڈ نگراوا ہیں، جنہوں نے 2024 میں 20 میچز میں چھ ڈک درج کیے تھے۔
ایک کیلنڈر سال میں سب سے زیادہ ڈک (ٹی ٹوئنٹی آئیز): رچرڈ نگراوا (زمبابوے) – 6 (2024) حسن نواز (پاکستان) – 5 (2025) سنجو سیمسن (بھارت) – 5 (2024) سائم ایوب (پاکستان) – 5 (2025) پاکستان کے لیے بدترین فہرست میں جگہسائم ایوب کے اب 44 اننگز میں 8 ڈک ہو چکے ہیں، جس کے ساتھ وہ سابق کپتان شاہد آفریدی کے برابر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی
پاکستان کے لیے سب سے زیادہ ڈک کا ریکارڈ عمر اکمل کے پاس ہے، جنہوں نے 84 میچز میں 10 بار کھاتہ نہیں کھولا۔
پاکستان کے لیے سب سے زیادہ ڈک (ٹی ٹوئنٹی آئیز): عمر اکمل – 10 ڈک (84 میچ) شاہد آفریدی – 8 ڈک (90 میچ) سائم ایوب – 8 ڈک (44 میچ) مسلسل ناکامیاں، ایک اور ریکارڈ کے قریبایشیا کپ میں سائم ایوب نے عمان، بھارت اور یو اے ای کے خلاف لگاتار 3 میچز میں صفر پر آؤٹ ہو کر ایک عالمی ریکارڈ کی برابری کر لی۔
اس سے قبل انڈرے فلیچر (ویسٹ انڈیز، 2009) اور محمد حفیظ (پاکستان، 2012) بھی بطور اوپنر تین لگاتار ڈک کا شکار ہو چکے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے ہی بیٹر عبداللہ شفیق چار لگاتار ڈک کا عالمی ریکارڈ رکھتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایشیا کپ ڈک صائم ایوب صفر کرکٹ