غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان کے مطابق ایوان نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی، جس میں فلسطینی عوام اور ان کی آزادی، عزت اور انصاف کے لیے جائز جدوجہد کی پاکستان کی تاریخی اور غیر متزلزل حمایت کو دہرایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی نے غزہ کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی۔ نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی ہے جس میں فلسطینی عوام کی جدوجہد آزادی کی تاریخی اور غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے اور غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ قومی اسمبلی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان کے مطابق ایوان نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی، جس میں فلسطینی عوام اور ان کی آزادی، عزت اور انصاف کے لیے جائز جدوجہد کی پاکستان کی تاریخی اور غیر متزلزل حمایت کو دہرایا گیا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ مری نے قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان اسرائیلی حکام کے حالیہ بیانات اور اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے، جن میں غزہ پر طویل المدتی قبضے، وہاں کی آبادی کو جبراً بے دخل کرنے اور اس علاقے کی فلسطینی شناخت مٹانے کے منصوبوں کا اظہار کیا گیا ہے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ایوان غزہ کی پٹی میں جاری اور بڑھتی ہوئی اسرائیلی فوجی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے، جس کے نتیجے میں شہریوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام اور انفرااسٹرکچر کی وسیع پیمانے پر تباہی اور ایک سنگین انسانی بحران پیدا ہوا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی گیا ہے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ
پی ٹی آئی چیئرمین کی زیر صدارت اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین کی زیر صدارت اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے بھی شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کی آمد پر تمام اراکین نے اُن کا پرتپاک استقبال اور خیر مقدم کیا، ملاقات میں سہیل آفریدی کی وزیراعلیٰ سے ملاقات اور 27ویں آئینی ترمیم سمیت دیگر سیاسی و تنظیمی امور پر گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کی عمران خان سے ملاقات کا معاملہ قومی اسمبلی کے فورم پر اٹھانے اور قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ کیا جس پر تمام اراکین نے دستخط بھی کردیے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا تمام نیوز ورکرز کا مشکور ہوں، پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد آیا ہوں، بانی سے ملاقات نہ کروائے جانے پر پارلیمنٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کی اجازت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا، احکامات پر عمل نہ ہوا، عدالت کے حکم کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی، جمہوری راستے اختیار کر رہا ہوں، لیڈر سے ملاقات میرا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم، پارلیمنٹ ہے میں بانی سے ملاقات کے لیے آواز اٹھاؤں گا۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ ہے اور ہم صوبائی خودمختاری پر کسی قسم کے حملے کو برداشت نہیں کریں گے جبکہ جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف جمہوریت اور آئین کی محافظ ہے، وفاقی حکومت کے پاس این ایف سی شیئر خیبر پختونخوا کا 19.4 فیصد بنتا ہے، وفاق سے ہمارا ساڑھے سات ارب روپے سے زیادہ کا حق بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبائی خودمختاری برقرار رہنی چاہیے، صوبوں کو ان کے جائز حقوق ملیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، ہمارے شہداء نے ملک کے لیے جانیں قربان کیں۔