وزیرِ اعظم نے دفاتر میں وقت کی پابندی نہ کرنے کا سخت نوٹس لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
وزیرِ اعظم شہباز شریف—فائل فوٹو
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے دفتری اوقاتِ کار اور وقت کی پابندی نہ کرنے کا سخت نوٹس لے لیا۔
سیکریٹری کابینہ ڈویژن نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے احکامات پر تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو خط لکھ دیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ مختلف وزارتوں، ڈویژنز، اداروں میں دفتری اوقات اور وقت کی پابندی نہ کرنے پرنوٹس لیا گیا ہے۔
سیکریٹری کابینہ ڈویژن کا خط میں کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم نے تمام افسران اور ملازمین کو دفتری اوقات کی سختی سے پاسداری کرنے کا حکم دیا ہے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سیکریٹریز اور اداروں کےسربراہان لازمی خود وقت کی پابندی کی مثال قائم کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وقت کی پابندی
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔