وزیراعظم کا دفتری اوقات کار اور وقت کی پابندی نہ کرنیوالے وزرا کیلئے سخت حکم
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے دفتری اوقات کار اور وقت کی پابندی نہ کرنے کا سخت نوٹس لے لیا ۔
سیکریٹری کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کےاحکامات پرتمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنزکو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ مختلف وزارتوں، ڈویژنز،اداروں میں دفتری اوقات اور وقت کی پابندی نہ کرنے پرنوٹس لیا گیا۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ وزیراعظم نےتمام افسران اورملازمین کودفتری اوقات کی سختی سے پاسداری کرنےکاحکم دیا ہے، سیکریٹریز، اداروں کےسربراہان لازمی خود وقت کی پابندی کی مثال قائم کریں ۔
اتراکھنڈ میں شدید بارش سے پہاڑوں پر سیلاب؛ 9 فوجی اور 50 شہری لاپتہ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وقت کی پابندی
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ، مشی پر پابندی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور شہریوں کو آئین کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کررکھی ہے کہ پابندی کے اس نوٹیفیکیشن کے جواز پر تفصیلی جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 25 ستمبر کو ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے مشی واک پر پابندی کیخلاف دائر درخواست 25 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کر دی۔ جسٹس احمد ندیم ارشد، المصطفی لائرز فورم کی جانب سے دائر پٹیشن پر سماعت کریں گے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کررکھا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اپنے عقائد کے مطابق مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے مشی واک پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا، جو غیرقانونی اور بنیادی انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مشی واک ایک مذہبی روایت ہے اور اس پر پابندی آئین میں دی گئی مذہبی آزادی کے اصولوں کی نفی ہے۔ اس نوٹیفیکیشن کے ذریعے شہریوں کو اپنے مذہبی عقائد پر عمل کرنے سے روکا جا رہا ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور شہریوں کو آئین کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کررکھی ہے کہ پابندی کے اس نوٹیفیکیشن کے جواز پر تفصیلی جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 25 ستمبر کو ہوگی۔