پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی، مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی، مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوگیا اور عالمی سطح پر واضح ہو چکا ہے کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ کسی کی اندرونی سیاست نہیں بلکہ ایک عالمی تنازع ہے۔
او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ نے جموں و کشمیر کے عوام کی حق خود ارادیت کیلئے بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔
اسلامی تعاون تنظیم کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ؛ 27 اکتوبر 2025 کو جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو 78 سال ہو گئے ہیں، او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت اور جائز جدوجہد میں مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر پر اسلامی سربراہی اجلاس اور وزرائے خارجہ کی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی حمایت کرتے ہیں، جموں و کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق بشمول ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کی جدوجہد میں غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق بھارت پر بھی زور دیتے ہیں کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق کا احترام کرے، جنرل سیکرٹریٹ او آئی سی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کے حتمی حل کی ضرورت پر زور دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ جنرل سیکرٹریٹ او آئی سی کا عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔
او آئی سی کا اعلامیہ بھارت کے ان جھوٹے دعوؤں پر کاری ضرب ہے جو وہ دنیا کو گمراہ کرنے کے لیے کرتا رہا ہے، او آئی سی کا یہ دوٹوک مؤقف پاکستان کی سفارتی کامیابی اور کشمیری عوام کے حوصلے کی جیت ہے، وہ دن دور نہیں جب کشمیر بھارتی غاصبانہ قبضے سے آزاد ہوگا اور پاکستان کا حصہ بنے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جموں و کشمیر کے جنرل سیکرٹریٹ مسئلہ کشمیر او آئی سی
پڑھیں:
کشمیری عوام حق خودارادیت ملنے تک اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے، بلال صدیقی
ذرائع کے مطابق بلال صدیقی نے سینٹرل جیل سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر پر کئی دہائیوں سے طاقت، جبر اور دھوکے سے حکومت کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما بلال احمد صدیقی نے کہا ہے کہ بھارت روز اول سے کشمیری عوام کے ساتھ غلاموں جیسا سلوک کر رہا ہے جبکہ وہ بھی آزادی، مساویانہ سلوک اور احترام کا حق رکھتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلال صدیقی نے سینٹرل جیل سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر پر کئی دہائیوں سے طاقت، جبر اور دھوکے سے حکومت کی جا رہی ہے جبکہ عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ کی طرف سے کئے گئے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے کے حق کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن ان کی قومی شناخت اور امنگوں کو منظم طریقے سے کچلا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے دفعہ370 اور 35A کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں کی شہری حیثیت کم کر کے انہیں براہ راست اپنے کنٹرول میں رکھا ہے، ان پر فوجی محاصرہ مسلط کر دیا ہے، اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی پر پابندی جبکہ خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے۔ بلال صدیقی نے کہا کہ حقیقی شہریت کی بنیاد حقوق، انصاف اور مساوات پر ہوتی ہے اور کشمیریوں کو ان سب سے محروم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی حکومت کو یہ اخلاقی یا قانونی اختیار نہیں ہے کہ وہ کشمیری عوام کی تاریخ، شناخت یا سیاسی امنگوں کو مٹا سکے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، انسانی حقوق کے بین الاقوامی علمبرداروں اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی سنگین ناانصافیوں کو تسلیم کریں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اپنی پرامن جدوجہد اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک انہیں اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا۔