وادی نیلم کا ہنر: لکڑی کی تراشی ہوئی مصنوعات جو دنیا بھر میں مقبول ہیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
وادی کشمیر میں لکڑی سے تراشی گئی مصنوعات یہاں کے ہنر اور روایتی فن کا ایک اہم حصہ ہیں، جن میں گھریلو استعمال کی اشیا کے ساتھ ساتھ سجاوٹی سامان بھی تیار کیا جاتا ہے۔
اس قدیم صنعت کو زندہ رکھنے کے لیے وادی نیلم کے نوجوانوں کو فنی تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔ کشمیر کی لکڑی کی دستکاری سے بنی اشیا نہ صرف مقامی طور پر استعمال ہوتی ہیں بلکہ دنیا بھر میں بھیجی جاتی ہیں اور یہ آمدنی کا ایک اہم ذریعہ بھی ہیں۔ مزید جانیے راجا ابریز کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آزاد کشمیر دستکاری فنی تربیت لکڑی سے تراشی گئی اشیا نوجوان وادی نیلم کا ہنر وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دستکاری فنی تربیت لکڑی سے تراشی گئی اشیا نوجوان وادی نیلم کا ہنر وی نیوز
پڑھیں:
کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل یوم سیاہ منائیں گے
حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ 5 اگست یوم استحصال کشمیر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں تاکہ دنیا کو یہ واضح پیغام دیا جائے کہ بھارت نے ان کے مادر وطن پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کنٹرول لائن کے دونوں جانب، پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 5 اگست 2019ء کو مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے کئے گئے غیر قانونی اقدامات کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے کل یوم استحصال کشمیر منائیں گے۔ ذرائع کے مطابق یہ دن منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے۔ حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ 5 اگست یوم استحصال کشمیر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں تاکہ دنیا کو یہ واضح پیغام دیا جائے کہ بھارت نے ان کے مادر وطن پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور کشمیری اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ حریت کانفرنس نے 5 اگست 2019ء کو کیے گئے غیر قانونی اقدامات کو کشمیر کی منفرد شناخت، حیثیت اور ثقافت پر حملہ اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو درپیش مشکلات کی طرف عالمی توجہ مبذول کرانے کے لیے منگل کو احتجاجی مظاہرے کریں۔
نریندر مودی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت نے 5 اگست 2019ء کو بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی اور کشمیریوں کے تمام سیاسی، سماجی، مذہبی اور دیگر بنیادی حقوق سلب کر لیے تھے جبکہ مقبوضہ علاقے کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ حریت قیادت نے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے جن کے تحت قابض ریاستوں کو یکطرفہ فیصلے کرنے سے روکا گیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب جموں و کشمیر پر بھارت کا سامراجی قبضہ ختم ہو جائے گا اور یہ علاقہ بھارت کی غلامی سے آزاد ہو جائے گا۔