پاکستان کو خطے میں سب سے کم امریکی ٹیرف سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے ،عاطف اکرام شیخ
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
پاکستان کو خطے میں سب سے کم امریکی ٹیرف سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے ،عاطف اکرام شیخ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد : صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ خطے میں امریکا کی جانب سے سب سے کم ٹیرف سے پاکستان کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے ،انڈسٹری کیلئے ٹیکسز اور بجلی و گیس کی بلند قیمتیں کم ٹیرف سے فائدہ اٹھانے میں بڑی رکاوٹ ہیں، خطے کے دیگرممالک کے مقابلے میں زیادہ پیداواری لاگت اس فائدے کو غیر موثر کر سکتی ہے ، حکومت کو فوری طور پر معاملے پر توجہ دے کر صنعتی شعبے کیلئے توانائی قیمتوں میں کمی کرنی چاہئے ۔
جمعرات کو امریکا سے تجارت اور ٹیرف کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ امریکا کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر خطے میں سب سے کم ٹیرف عائد کیا گیا ہے ، بھارت پر عائد امریکی ٹیرف 50 فیصد ، بنگلہ دیش اور ویت نام پر 20، پاکستان پر 19فیصد ہے ، خطے میں امریکا کی جانب سے سب سے کم ٹیرف سے پاکستان کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے ،خطے کے دیگرممالک کے مقابلے میں زیادہ پیداواری لاگت اس فائدے کو غیر موثر کر سکتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ انڈسٹری کیلئے ٹیکسز اور بجلی و گیس کی بلند قیمتیں کم ٹیرف سے فائدہ اٹھانے میں بڑی رکاوٹ ہیں،حکومت کو فوری طور پر معاملے پر توجہ دے کر صنعتی شعبے کیلئے توانائی قیمتوں میں کمی کرنی چاہئے ، پیداواری لاگت میں کمی سے امریکا کو برآمدات خصوصا ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں بڑا اضافہ ممکن ہے، امریکا پاکستان کا سب سے بڑا پارٹنر ہے ، اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھایا جانا چاہئے ۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ برآمدی شعبے میں سرمایہ کاری ناگزیر ہے ،پاکستان کوفارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا،کم ٹیرف، سنگل ڈیجیٹ شرح سود، پائیدار پالیسیاں اور طویل المدتی منصوبہ بندی مسائل کا حل ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراوورسیز پاکستانی: قوم کے گمنام ہیرو زراعت شماری 2024: جدید ٹیکنالوجی اور شفافیت کے ساتھ 14 سال بعد تاریخی واپسی پاکستان میں سونے کی قیمت میں اضافہ امریکی معیشت کساد بازاری کے دہانے پر ہے ، ماہر معاشیات چین۔لاؤس ریلوے سے درآمدی اور برآمدی سامان 3.43 ملین ٹن سے تجاوز کر گیا چینی وزارتِ تجارت کا درآمدی گائے کے گوشت پر حفاظتی اقدامات کی تحقیقاتی مدت میں توسیع کا فیصلہ امن، سکون، خوشحالی، خوبصورتی اور دوستی کے گھر کی تعمیر ،چین اور ہمسایہ ممالک کے تعلقات
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عاطف اکرام شیخ پاکستان کو کم ٹیرف سے نے کہا
پڑھیں:
امریکا جانے کے خواہش مندوں کیلئے پالیسی سخت کر دی گئی
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست2025ء) امریکا جانے کے خواہش مندوں کیلئے پالیسی سخت کر دی گئی، سیاحتی اور کاروباری ویزے پر امریکا کا سفر کرنے والوں کو بطور ضمانت 15 ہزار ڈالرز جمع کروانا ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت نے قلیل مدت کیلئے امریکا کا سفر کرنے والے غیر ملکیوں کیلئے پالیسی مزید سخت کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیاحتی اور کاروباری ویزے پر امریکا کا سفر کرنے کے خواہش مند افراد کو اب بھاری رقم بطور زر ضمانت جمع کروانا ہو گی۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ایک سال کا پائلٹ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت سیاحتی اور کاروباری ویزا لینے والے درخواست گزاروں کیلئے امریکہ میں داخل ہونے سے پہلے 15 ہزار ڈالر تک زرضمانت ضمانت جمع کروانا لازمی قرار دیا جائے گا۔(جاری ہے)
امریکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے زیر انتظام امریکی حکومت ویزا درخواست دہندگان کیلئے قواعد و ضوابط سخت کررہی ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ویزا درخواست دہندگان سے 15 ہزار ڈالر تک زرضمانت لینے کی تجویز ہے، یہ اقدام ویزا حاصل کرنے کے عمل کو بہت سے لوگوں کے مہنگا اور مشکل بناسکتا ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ نئی پالیسی کا نفاذ 20 اگست سے ہوگا اور اس کا اطلاق بی ون (کاروباری) اور بی ٹو (سیاحتی) ویزہ رکھنے والے افراد پر ہوگا۔ امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پائلٹ پروگرام میں ایسے ممالک کے لوگوں سے جو زیادہ تر ویزا ختم ہونے کے بعد رہ جاتے ہیں یا جن کی دستاویزات کی سیکیورٹی میں کمزوری ہو، سے ویزا لیتے وقت پانچ ہزار، 10 ہزار یا 15 ہزار امریکی ڈالر کی ضمانت مانگی جاسکتی ہے۔ یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ ویزا درخواست دہندگان کیلئے قواعد سخت کررہی ہے۔ گذشتہ ہفتے محکمہ خارجہ نے اعلان کیا کہ ویزا کی تجدید کرنے والوں کو اضافی ذاتی انٹرویو سے گزرنا ہوگا جو پہلے ضروری نہیں تھا۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ یہ بھی چاہتا ہے کہ ویزا ڈائیورسٹی لاٹری پروگرام کے درخواست دہندگان کے پاس اپنے ملک کا درست پاسپورٹ موجود ہو۔ فیڈرل رجسٹر کی ویب سائٹ پر پیر کو شائع ہونیوالے نوٹس کے ابتدائی خاکے میں کہا گیا ہے کہ یہ پائلٹ پروگرام اس کی باقاعدہ اشاعت کے 15 دن کے اندر نافذ ہوجائے گا، اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہوگا کہ اگر کوئی غیرملکی وزیٹر ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرے تو امریکی حکومت کو مالی نقصان نہ ہو۔ نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جن ممالک پر یہ پروگرام لاگو ہوگا اس کی فہرست پروگرام کے نافذ ہونے کے بعد جاری کی جائے گی۔ درخواست گزار کی ذاتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ ضمانت معاف بھی کی جاسکتی ہے۔