پی ٹی آئی کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں، عمران خان کی رہائی کے لیے 4 سے 5 لاکھ لوگ اسلام آباد چاہیے، شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
سینیئر سیاستدان و پاکستان تحریک انصاف کے باغی رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران خان کو رہا کرانے کے لیے پی ٹی آئی کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں۔ عمران خان اس وقت رہا ہوں گے جب 4 سے 5 لاکھ لوگ اسلام آباد کی سڑکوں پر ہوں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہاکہ 5 اگست کو اڈیالہ جانے سے کون سی احتجاجی تحریک کامیاب ہونی تھی، اڈیالہ جیل جانے کی باتیں فضول ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے‘، عمران خان نے ملک گیر احتجاجی تحریک کا اعلان کردیا
انہوں نے کہاکہ اب 14 اگست کو دوبارہ احتجاج کی کال دی گئی ہے، لیکن ایک ہفتے میں کیا تیاری ہوگی۔ احتجاجی تحریک کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ لوگوں کو باہر نکلنے پر قائل کیا جائے۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ خیبرپختونخوا کی حد تک پی ٹی آئی کا 5 اگست کا احتجاج کامیاب رہا، اس کے علاوہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں کوئی ریلی ہوئی ہو تو فوٹیج دکھا دیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ عمران خان کے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے۔
انہوں نے کہاکہ آج کچھ ایم این ایز مجھے کہہ رہے تھے خوش قسمت ہو آپ کو پی ٹی آئی نے پارٹی سے نکال دیا ہے، معلوم نہیں ہمیں کب نکالیں گے تاکہ جان چھوٹ جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک گھنٹے میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، اسد قیصر نے بڑا دعویٰ کردیا
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کو مندر کا گھنٹہ بنا دیا گیا ہے، پولیس کو جب بھی دل کرتا ہے، آکر بجا دیتی ہے، اسپیکر ایاز صادق کو اس پر نوٹس لینا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews احتجاجی تحریک اڈیالہ جیل پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی شیر افضل مروت عمران خان رہائی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احتجاجی تحریک اڈیالہ جیل پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی شیر افضل مروت عمران خان رہائی وی نیوز انہوں نے کہاکہ احتجاجی تحریک شیر افضل مروت پی ٹی ا ئی کے لیے
پڑھیں:
افغان طالبان کی قید سے رہائی پانے والا برطانوی جوڑا وطن واپس پہنچ گیا
افغانستان میں قریباً 8 ماہ تک طالبان کی حراست میں رہنے کے بعد رہا ہونے والا ضعیف العمر برطانوی جوڑا برطانیہ واپس پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: قطر کی ثالثی کام کرگئی، افغان طالبان نے برطانوی جوڑے کو رہا کردیا
اے ایف پی کے مطابق 80 سالہ پیٹر رینالڈز اور ان کی 76 سالہ اہلیہ باربی رینالڈز قطر سے لندن ہیتھرو ایئرپورٹ پہنچے، جہاں ان کی آمد کا مشاہدہ ایک صحافی نے کیا۔ قطر نے ان کی رہائی کے لیے مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا۔
ایئرپورٹ پر آمد کے وقت باربی رینالڈز خوش دکھائی دیں اور مسکراتی رہیں، تاہم انہوں نے صحافیوں سے کوئی بات نہیں کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان طالبان نے برطانوی جوڑے کو قید سے رہا کیا تھا۔
یہ جوڑا 1970 میں کابل میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا اور قریباً 20 سال تک افغانستان میں مقیم رہا، جہاں انہوں نے خواتین اور بچوں کے لیے تعلیمی منصوبے شروع کیے۔ بعد ازاں انہوں نے افغان شہریت بھی حاصل کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں گرفتار برطانوی جوڑا کون ہے؟
2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے باوجود برطانوی سفارتخانے کی ہدایت کے برخلاف اس جوڑے نے افغانستان نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افغان طالبان برطانیہ معمر برطانوی جوڑا وطن پہنچ گیا وی نیوز