ٍہاکی انڈیا کے آفیشل نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم بھارت میں ہونے والے ایشیا کپ میں شرکت نہیں کرے گی۔ پاکستان ہاکی ٹیم کی ایشیا کپ میں شرکت کے معاملے پر بھارتی اخبار سے گفتگو میں ہاکی انڈیا کے آفیشل نے بتایا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر بھارت سفر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ہاکی انڈیا کے آفیشل کا کہنا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے بدھ کو ایشین ہاکی فیڈریشن کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی کی وجہ سے ایشیا کپ میں مقابلہ نہیں کر سکتے۔بھارتی اخبار سے گفتگو میں ہاکی انڈیا کے آفیشل نے بتایا کہ بھارتی حکومت پاکستان ہاکی ٹیم کو ویزے جاری کرنے کے لیے رضا مند بھی تھی۔ہاکی انڈیا کے آفیشل نے جولائی کے آخر میں پاکستان ٹیم کے ویزے اپلائی کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔آفیشل کا گفتگو میں کہنا تھا کہ اب ہم نے بنگلہ دیش کو شرکت کا دعوت نامہ بھجوا دیا ہے۔دوسری جانب پاکستان جونئیر ہاکی ٹیم کے نومبر دسمبر میں بھارت میں ہونے والے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں بھی شرکت غیر یقینی ہے۔واضح رہے کہ ایشیا کپ 29 اگست سے 7 ستمبر تک بھارت کے شہر راج گیر میں شیڈولڈ ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان ہاکی ایشیا کپ ہاکی ٹیم کپ میں

پڑھیں:

پاکستانی بولرز کے ہاتھوں دھلائی، جسے بھارتی کبھی بھول نہیں پائیں گے

ایشیا کپ سپر 4 کے بڑے مقابلے سے قبل شائقین کی سب سے زیادہ نظریں پاکستان کے بولنگ اٹیک پر جمی ہوئی ہیں۔

تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان نے کئی بار اپنے شاندار بالنگ اٹیک کے ذریعے بھارت کو مشکل میں ڈالا ہے اور یادگار ریکارڈ قائم کیے ہیں۔

سب سے نمایاں کارکردگی 1985ء میں شارجہ کے میدان میں سامنے آئی، جب عمران خان نے بھارت کے خلاف شاندار بولنگ کرتے ہوئے صرف 14 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔ یہ آج بھی پاکستان کی طرف سے بھارت کے خلاف بہترین ون ڈے بولنگ ریکارڈ مانا جاتا ہے۔

اسی طرح 1997ء کے ٹورنٹو کپ میں وسیم اکرم اور وقار یونس کی جوڑی نے بھارتی بیٹنگ لائن کو مسلسل دباؤ میں رکھا، جس کے نتیجے میں پاکستان کو یادگار کامیابیاں نصیب ہوئیں جب کہ 2004ء میں کوچی کے میدان پر شعیب اختر نے اپنے برق رفتار اسپیل سے بھارتی بلے بازوں کو سخت دباؤ میں رکھا۔

2009ء کی چیمپئنز ٹرافی میں محمد عامر نے دہلی کے اوپنرز کو جلد پویلین بھیجا اور اس شاندار آغاز کے نتیجے میں بھارت کے بڑے اسکور کے خواب چکنا چور ہوگئے۔

اسی طرح 2017ء کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں انگلینڈ کے اوول گراؤنڈ میں محمد عامر کا تباہ کن اسپیل آج بھی کرکٹ کے شائقین کو یاد ہے، جب انہوں نے روہت شرما، شیکھر دھون اور ویرات کوہلی جیسے بڑے بلے بازوں کو صرف 33 رنز پر میدان سے باہر نکالا۔ یہ آغاز پاکستان کی تاریخی فتح کا نقطہ آغاز بنا تھا۔

ایشیا کپ کی تاریخ بھی پاکستانی بولرز کے شاندار کارناموں سے بھری ہوئی ہے۔

1995ء میں آکلینڈ میں وقار یونس نے شاندار 4 وکٹیں لے کر بھارت کی جیت کی امیدیں ختم کر دی تھیں۔ 2012ء کے ایشیا کپ میں سعید اجمل اور عمر گل نے دباؤ ڈال کر بھارت کے بڑے ٹوٹل کو محدود کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

پاکستانی بولرز کے ان تاریخی کارناموں نے ہمیشہ یہ ثابت کیا ہے کہ پاک بھارت میچ میں بالنگ اٹیک ہی اصل حربہ ہے۔ شائقین کرکٹ آج بھی یہ دیکھنے کے لیے بے چین ہیں کہ دبئی کے میدان پر کون سا بولر تاریخ کے صفحات میں اپنا نیا باب رقم کرتا ہے۔

بھارت کے خلاف پاکستانی بولرز کے نمایاں ریکارڈز:

عمران خان: 6/14، شارجہ 1985 (ون ڈے میں بھارت کے خلاف بہترین بولنگ) وقار یونس: 5/31، کوچی 1996 وسیم اکرم: 4/19، ٹورنٹو 1997 شعیب اختر: 4/36، کوچی 2005 محمد عامر: 3/16، اوول (چیمپئنز ٹرافی فائنل 2017) سعید اجمل: 3/40، ڈھاکا (ایشیا کپ 2012)

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت ٹاکرا: دونوں ملکوں کے کپتانوں نے ایک بار پھر ہاتھ نہ ملایا
  • ایشیا کپ سپرفور کا بڑا مقابلہ: پاکستان کیخلاف میچ میں اہم بھارتی بولرز کی ٹیم میں واپسی
  • پاکستانی بولرز کے ہاتھوں دھلائی، جسے بھارتی کبھی بھول نہیں پائیں گے
  • ’عمان کا بھارت کیخلاف شاندار کھیل‘، پاکستان کیا سیکھ سکتا ہے؟
  • ‘احتجاج کیساتھ کھیلنے سے نہ کھیلنا ہی بہتر ہے،’ سابق بھارتی کرکٹر کی اپنی ٹیم کے رویے پر تنقید
  • ایشیا کپ: ہینڈ شیک تنازع کے بعد پاکستان اور بھارت کا آج ایک اور بڑا مقابلہ
  • ایشیا کپ: بھارتی غرور خاک میں ملانے کا موقع، پاکستان اور بھارت آج پھر آمنے سامنے ہوں گے
  • ایشیا کپ: پاکستان کیخلاف میچ سے قبل بھارت کو بڑا دھچکا، اہم کھلاڑی انجرڈ
  • ایشیا کپ: سُپر فور ٹاکرے سے قبل بھارتی ٹیم کا اہم کھلاڑی زخمی
  • ایشیا کپ: پاک بھارت میچ سے قبل بھارتی میڈیا نے نیا شوشہ چھوڑ دیا